Add Poetry

بندھن

Poet: kanwal naveed By: کنول نوید, karachi

کیا ہوتے ہیں بندھن یہ
بتانے کا یہ کام کروں

کیوں کہوں جھوٹے ہیں یہ
کیوں ان کو بد نام کروں

یہ تو رشتے ہیں صداقت کے
یہ تو بندھن ہیں عبادت کے

جب انسان سے انسان جدا ہوں گے
جب سب آپس میں خفا ہو ں گے

جب ہر کوئی کہے میں ہی باوفا ہوں
اچھا ہے میں تنہا ہوں

یہ سوچ نہیں یہ دشمنی ہے
ہم تم میں کوئی تنہا نہیں

خود کی خود پر لاگو سزا ہے یہ
ہم تم میں ہر کوئی بے وفا نہیں

ہم تم حقیقت سے انجان یہاں
اسی لیے بندھن بد نام یہاں

Rate it:
Views: 314
06 Apr, 2013
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets