کیسے کہہ دوں بیوفا ھے کوئی
پیار کے معاملے نا پختہ ھے کوئی
کچی گرہ ھے ابھی وفا کی اسکے
نہیں جس کا بھروسہ ھے کوئی
ایک انجانی سی غلط فہمی ھے
جسکے کارن ہمسے روٹھا ھے کوئی
جب اس کا پیار سچا ھے تو پھر
زمانے سے کیوں ڈرتا ھے کوئی
میرا تجربہ ھے اے غم حیات
غم کے مارے نہیں مرتا ھے کوئی
کوئی بھلائے نہیں بھولا ہمیں
ہوئی مدت اسد پر یاد آتا ھے کوئی