جاگی جاگی سوئی آنکھیں
تیری یاد میں روئی آنکھیں
تیرا رستہ تکتے تکتے
پاگل کتنا ہوئی آنکھیں
پیار میں جان تو دیدوں لیکن
کیا دیتا ہے کوئی آنکھیں
ہم نے تیری دید کی خاطر
آنگن میں ہیں بوئی آنکھیں
سرخی سی اک چھا گئی ساجد
ہم نے جب بھی دھوئی آنکھیں