تاریک اور بے کیف راتوں سے بے زار
مغموم دل کو ہےچاندنی رات کا انتظار
قدرت کا حسیں تحفہ ہے چاندنی رات
حسن ،دلفریبی اور دلکشی لئے اپنے اندر
گلوں کا رنگ کلیوں کا حسن اور سبزہ
ہرے بھرے کھیت نكهر ے ہیں کسقدر
عکس مہتاب اور پرسکون تالاب
معلوم ہوتی ہے بچھی ہر سو نقرئی چادر
دلنشیں ہے نظارہ میدان ہو یا ہوں صحر ا
پرلطف چاندنی کا اتھاہ سمندر
دکھتا ہے جیسے موجیں مار رہا ہو
آسماں سے برستا ہر سو سیلاب نور
بچوں ،بڑوں سب کو کر دیتا ہے مسرور