دور رہ کر بھی تعلق اسی جا سے رکھا تھے زمیں زاد مگر ربط ہوا سے رکھا ہم نے اس شخص کو چاہا تھا بہت دور تلک اس نے لیکن نہ کوئی ربط وفا سے رکھا اب کے آنکھوں میں اداسی کے دیے روشن ہیں ہم نے اس طرح تعلق ہے ضیاء سے رکھ