اپنے آنچل میں کہیں چھپا لو مجھ کو
زمانہ بھر میرا دشمن ھے بچالو مجھکو
سب نے توڑا ھے رشتہ الفت مجھ سے
ھے امید کوئی تجھسے یار نبھا لو مجھکو
ایک آوارا مسافر ہوں بے سر و سامان
زمانے بھر سے دھکارا ہوں سنبھالو مجھکو
کہیں ایسا نہ ہو کہ تم بھی پھیر لو نظریں
اور جہان بھر کی نظرون میں گرا لو مجھکو
دل یہ توڑا ھے کسی نے کھلونا جان کر اپنا
بکھرا ہوں ٹکڑون کی صورت اٹھا لو مجھکو
ایک انمول خزانہ ہوں یار اسد الفت کا
کہیں ایسا نہ ہو دیکھ یار گنوا لو مجھ کو