کبھی میں سوچتا ہوں تم
نہ اتنی سنگدل ہوتیں
تو تمری اس بھری دنیا
کے خوش آسا و خواب آگیں
طرب خانے میں ، میں بھی پل
کو خوش رہتا
کہ خوش ہوتا
مگر.....
تم سوچتی ہو گی
اگر میں جی گیا پھر سے
تو کیسے کہہ سکو گی تم
کہ تم نے ایک آدم زاد
اپنی بے پناہ خوش کن
صورت پر ہے یوں وارا
کہ وہ ہے زیست تک ھارا