Add Poetry

عجیب منظر ہے بارشوں کا مکان پانی میں بہہ رہا ہے

Poet: شکیل اعظمی By: محمد رضوان, Rawalpindi

عجیب منظر ہے بارشوں کا مکان پانی میں بہہ رہا ہے
فلک زمیں کی حدود میں ہے نشان پانی میں بہہ رہا ہے

تمام فصلیں اجڑ چکی ہیں نہ ہل بچا ہے نہ بیل باقی
کسان گروی رکھا ہوا ہے لگان پانی میں بہہ رہا ہے

عذاب اترا تو پاؤں سب کے زمیں کی سطحوں سے آ لگے ہیں
ہوا کے گھر میں نہیں ہے کوئی مچان پانی میں بہہ رہا ہے

کوئی کسی کو نہیں بچاتا سب اپنی خاطر ہی تیرتے ہیں
یہ دن قیامت کا دن ہو جیسے جہان پانی میں بہہ رہا ہے

اداس آنکھوں کے بادلوں نے دلوں کے گرد و غبار دھوئے
یقین پتھر بنا کھڑا ہے گمان پانی میں بہہ رہا ہے

Rate it:
Views: 752
06 Jul, 2022
Related Tags on Rain/Barish Poetry
Load More Tags
More Rain/Barish Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets