جب جدا ہو تو بھلا کیوں نہیں دیتے
دینے کو کچھ نہیں تو سزا کیوں نہیں دیتے
میرا جرم ہے الفت، الفت بھی شاعرا سے
لکھے جو میرے نام سے ہیں چند وہ اشعار مٹا کیوں نہیں دیتے
ہے یہ باولا امین فقط دید پر ہی خوش تو
کہو نہ پھر یہ عنایت کیوں نہیں کرتے
کل مجھ سے مخاطب تھے جو جاناں جاناں
آج ہم سے وہ کلام کیوں نہیں کرتے
میں تھا کہ کوششیں کرتا مسلسل کسے خوش کرنے کی
وہ جو خود اپنے اختیار میں نہ تھے امین تیرے کیا ہوتے