ہے محبت بھی تجھ سے یہ اک وجہ نہیں گر تیرا حجر حقیقت، الفت میری بلاوجہ نہیں طلب تیری کا جو ہے طلبگار برسوں سے اسے تو چاہیے تُو کوئی اور گزارا نہیں میری راہ میں تھے علمی مسائل کے گھیرے تو احبابوں کو بھی کیا تیرے خاص مجھ سے نفرت نہیں؟