Add Poetry

میں ہوش میں ہوں مری اس سے گفتگو کرتے

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملایشیا

میں ہوش میں ہوں مری اس سے گفتگو کرتے
قرار کیسے ہو مجھ کو وہ روبرو کرتے

فضا میں پیاسے پرندوں کی ہے بقا مشکل
سفر ہے دور کا رستے میں آب جو کرتے

یہ دل میں شوق ملاقات ہے کہ حسرت ہے
وہ دور بھی ہے مری اس کو آرزو کرتے

یہ کس ویرانے میں آ کر بسیرا کر ڈالا
رفیق ڈھونڈیے کیا اس جگہ عدو کرتے

یہ گفتگو میں تفاخر ، یہ خود نمائی تری
چراغ میں ہوں اگر آفتاب تو کرتے

نہ ہو سکے گا عیاں تم پہ میرا حال کبھی
لبوں پہ آہ نہیں آنکھ میں آنسو کرتے

نہ اعتراف ہنر کی کسی سے امیدیں
نمایاں خود کو جہاں میں کریں یہ خو کرتے

چھپے خزانوں کا ملتا سراغ کیسے بھلا
خبر بھی پائی نہیں ان کی جستجو کرتے

خمار کے لیے ترسے ہیں آج ہم وشمہ
نہ مست آنکھیں ہیں ساقی کی اور سبو کرتے

Rate it:
Views: 282
06 Mar, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets