Add Poetry

کم کہاں اپنی شان رکھتے ہیں

Poet: ابراہیم شوبی By: ابراہیم شوبی , Karachi

کم کہاں اپنی شان رکھتے ہیں
ہر ارادہ چٹان رکھتے ہیں

میں بھی اُنکا خیال کرتا ہوں
اور وہ میرا مان رکھتے ہیں

کوئی مہمان آنے والا ہے
کسطرح وہ گمان رکھتے ہیں

بولنا جانتے ہیں ہم بھی میاں
منہ میں ہم بھی زبان رکھتے ہیں

بچ کے رہتے ہیں غم کی دھوپ سے ہم
ہم گھنا سائبان رکھتے ہیں

پیٹ خالی کوئی نہ سو جائے
لوگ یہ کب دھیان رکھتے ہیں

وہ ہمیں بولتے ہیں ہم شوبی
سُنتے رہتے ہیں کان رکھتے ہیں

بھول جایئں نہ راستہ شوبی
واپسی کا نشان رکھتے ہیں

Rate it:
Views: 176
02 Feb, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets