ثا بت قدم لو گ و قو میں ہمیشہ ڈٹ جا تی ہیں ہر حالات میں
مقا بلہ کر تی ہیں ڈرانہیں لگتا ہے جو ڈر جا تے ہیں ڈر انے والا اپنے اپنا
آپ کو تب تک طا قت وار سمجھتا ہے جب تک اس سے کو ئی ڈر تاہے جب اس کے سا
منے کو ئی سینہ تان کے کھڑا ہو جا ئے تو اسے اپنی اوقات کا ند ازہ ہو جاتا
ہے ۔ پوری دنیا میں آج کل کچھ ایسی ہی صورت حال بنی ہو ئی ہے امر یکہ کی
پور ی دنیا پر کمز ور ہوتی گر فت اور اس کے مقا بلے میں ابھر تی ایک اور
طاقت چین جو آنے والے دور میں سپر پاور کی جگہ حاصل کر لے گا ۔ امر یکہ کا
دوسری مر تبہ افغانستان میں آنا صرف حوف کی ہی وجہ تھی اور اب مز ید
افغانستان میں رہنا یہ تیسری مرتبہ سمجھا جا ئے تو غلط نہ ہو گا ۔ امریکی
صدر ٹر مپ کے حالیہ ٹیو ٹر پر جاری ہو نے والے بیا ن اور امر یکی انتظامیہ
کے اقدامات پاکستان کے کو لیشن فنڈ کو رو ک دینا جسے وہ اپنے مفاد حاصل کر
نے کے لئے دیتے تھے اسے وہ پاکستان کی مدد سمجھ رہے ہیں ہم نے انہیں یہاں
آنے کی کو ئی دعوت نہیں دی تھی وہ اپنے مفاد ات کے ہاتھوں مجبو ر ہو پا
کستا ن کی طر ف دوڑے تھے ویت نام کی جنگ میں مار کھانے کے بعد امر یکہ
سوویتیو نین سے کس طر ح بدلہ لینا چا ہتا تھا ۔اورسوویتیونین کے بڑھتے
قدموں سے امر یکہ کو خوف تھا امریکہ سوویت یونین کے لئے دیوار صرف
افغانستان میں ہی بن سکتا تھااس مقصد کے لئیامر یکہ کو افغانستان میں اڑ کر
تو نہیں آنا تھا صاف ظاہر ہے خطے کی جغرافیا ئی صورت حال کے مطا بق واحد
پاکستان ہی تھا جو سوویت یونین کاراستہ روکنے کے لئے امریکہ کی مددکر سکتا
تھا۔
جب 1980 ء میں امر یکی صدر جمی کارٹر کے مشیر زبگینو بر یز نسکی اسلام آبا
د آکر جنر ل ضیا ء الحق سے ملے اور چا لیس کروڑ ڈالر کی امد اد پیشکش کی
جسے صدر ضیاء الحق نے یہ کہے کر ٹھکر ا دیا کہ امر یکہ یہ مو نگ پھلی اپنے
پاس رکھے اور یہ بات بڑی دلچسپ تھی کہ امر یکی صدر جمی کارٹر کے مو نگ پھلی
کے وسیع کھیت تھے جنوری 1981 ء کو رونالڈو ریگن صدر بنا تو اس نے پاکستان
کو 3 ارب 20 بیس کروڑڈالر دینے کی پیش کش کر دی جس میں نصف فوجی امداد اور
نصف اقتصادی امداد تھی ۔اس دوران ادھر افغانستان میں سوویت یونینکی
کاروائیوں شر وع ہو جاتی ہیں اور پاکستان میں 60 لا کھ افغان پنا ہ گز ین
آجاتے ہیں جبکہ اس دوران سوویت یونین کے لئے ایک اور پر یشانی پیدا ہو گئی
چین اورسوویت یونین کے ما بین سرحد وں پر جھڑپیں شروع ہو جاتی ہیں سوویت کا
ایک وقت میں دو محاذوں پر لڑنا مشکل ہو رہا تھا اور افغانستان میں سوویت
یونین کو مسلسل مار مل رہی تھی ۔افغانستان میں طویل جنگ کی وجہ سے سوویت
یونین کی معیشت دن بدن کمز ور ہو تی جا رہی تھی بالا آخر روس نے ہار تسلیم
کی اور جنیو ا میں معاہد ہ طے پایا اور جس میں چار کی بجا ئے تین فر یق تھے
روس ‘ پاکستان ‘ اور امر یکہ لیکن اس معاہد ے میں افغان مجا ہد ین کی قیا د
ت کو شامل نہ کیا گیا صدر ضیاء الحق اس معاہد ے سے متفق نہ تھے ان کے نز
دیک یہ درست ہو تا سوویت یونین کے انخلاء سے پہلے افتدار اس وقت کی افغان
مجا ہد ین قیادت کو منتقل ہو نا چا ہیے تاکہ نظام چلتا رہے ۔ افغانستان سے
سوویت یونین ہار کر اور امر یکہ اپنے مقاصد پور ے کر کے چلا جاتا ہے ایک طر
ف افغانستان میں اقتدار کی خاطر خانہ جنگی چھڑ جا تی ہے تو دوسری طر ف
پاکستان پر باقی رہے جانے والے 35 لا کھ افغان پنا ہ گز ینوں کا بوجھ بر
قرار رہتا ہے ان پناہ گز ینوں کو عالمی اداروں سے امداد ملنا بھی کم ہو گئی
اور یہ افغان کمپیو ں سے نکل کر پور ے ملک میں پھیل جاتے ہیں اور ایسے
پاکستان میں ان کے ذریعے اسلحہ منشیات اور سمگلنگ کا سامان آنا شر وع ہو
جاتا ہے اتنے بڑے بارڈر کو سیل کر نا ناممکن تھا ایسا تب ممکن تھا جب دوسری
طرف بھی فعال نظام حکو مت چل رہا ہوتا لیکن وہا ں خانہ جنگی جاری تھی
وقت گز رتا رہا پاکستان امر یکہ سیتعاون کی قیمت ادا کر تا رہااور افغان
مہاجر ین کا بوجھ پاکستان مسلسل برداشت کر تا رہا ۔ 1991 ء میں سوویت یونین
بھی پاش پاش ہو جاتا ہے اس سے 14 ریاستیں آز اد ہو جا تی ہیں اور اس طر ح
دنیا میں طاقت کا تو ازن دو پلڑوں کی بجا ئے ایک میں چلا جاتا ہے ۔ پاکستان
اس دوران حالات سے مقابلہ کر تا رہا حکومتیں بنتی اور ختم ہو تی رہیں ۔پاکستان
نے 28 مٹی 1998 کو انڈیا کے جو اب میں ایٹمی دھماکے کر دنیاکی پہلی ایٹمی
اسلامی ریاست بن جاتا ہے ۔اس اسلامی بمب سے امر یکہ سمیت دنیا کی آنکھیں
کھل جاتی ہیں کہ دنیا کے نقشے پر چھو ٹا سا ملک جس کے وسائل بھی کم ہیں اور
معا شی طور پر بھی کمز ور ہے ایٹمی طاقت کیسے بن گیا ۔ یہ بات دنیا کے لئے
کسی حیر انی سے کم نہ تھی اور یہ بات امر یکہ بھارت اور اسرائیل سمیت دنیا
کی دیگر طاقتوں کو ہضم نہیں ہو رہی تھی۔ ملک کے اقتدارکو پرویز مشروف سیاسی
و جمہو ری وزیر اعظم کو معزول کر کے حاصل کرتاہے افغانستان میں طالبان
آہستہ آہستہ پورے ملک کا کنٹر ول سنبھالتے جار ہے تھے چین اور روس میں
دوریاں کم ہو رہی تھیں اور چین کی معیشت کے پر نکل رہے تھے اس دور ان امر
یکہ کے پیٹ میں شد ید درد اٹھتا ہے امر یکہ کی تڑپ سے بھارت کی بھی چیخیں
نکلنا شر وع ہو جای ہیں ۔اچانک امر یکہ میں 9/11 کا واقعہ ہو جاتا ہے ورلڈ
ٹر یڈ سنٹر کی عمارت کے دونوں ٹاورز سے ہو ئی جہاز ٹکر ا جا تے ہیں اور وہ
زمین بو س ہو جاتے ہیں جبکہ وہ عمارت اپنی مدت پوری کرنے کے بعد زائد
المعیاد ہو چکے تھے جس کی تحقیقا ت میں اشارے خود امر یکہ کی طر ف جاتے رہے
ہیں بلکہ اتنا بھی کہا جاتا رہا ہے کہ بارود بلذنگ کے اندر پہلے سے رکھا
گیا تھا ہو ئی جہاز ٹکرانے کے منظر ہو لو گر ام نیکنالو جی سے بنا ئے گئے
جو حقیقت میں ٹکراتے ہو ئے نظر آئے ۔پہلی مر تبہ کی طرح اس مرتبہ امر یکہ
کے پاس 9/11 جیسا بہانہ نہیں تھا جس کے لئے اسے پاکستان کی منت کر نی پڑی
لیکن 9/11 کے بعد اس نے مظلومیت کے ساتھ اپنی جو دھر ہٹ بھی دیکھائی سید ھی
دھمکی دینے والی بات کی حالانکہ پاکستان سے فضا ئی حد ود اور اڈے ما نگنے
سے پہلے ا مر یکہ تر کی کے پاس بھی گیا لیکن اس نے صاف انکار کر دیاحالانکہ
ترکی ایک وقت میں امر یکہ کا اتحادی تھا اور امر یکہ نے سوویت یونین کے لئے
میز ائل ترکی میں نصب کر رکھے تھے۔لیکن سوویت یو نین نے پہلے امر یکہ کے
لئے کیو با میں میز ائل لگا ئے ۔امر یکہ پہلے سوویت یونین کے اس اقدام سے
بے خبر رہا ‘1962 ء امر یکی جا سوس طیاروں نے کیو با میں سوویت یونین کے
خفیہ اڈے کا پتہ چلا لیا ۔ اس وقت دنیا میں ایٹمی جنگ کے خطر ات بڑھ گئے
لیکن بعد میں ایک خفیہ معا ہد ے سے امر یکہ نے تر کی سے اور روس نے کیو با
سے میز ائل ہٹا لیے لیکن 9/11 کے بعد ر ترکی کے انکارسے امر یکہ کے پاس سوا
پاکستان کے کو ئی اور آبشن نہیں تھی لہذا غیر آئینی طر یقے سے آنے والے پر
ویز مشرف کو سپورٹ کی ضرورت تھی اور اس نے امر یکہ کی ہاں میں ہاں ملا کر
پوری قوم کو امر یکہ کی جنگ میں دھکیل دیا
پاکستانی قیا دت نے امریکہ کو اپنے فوجی اڈاے بھی دے دیے اور کمرشل فضائی
حدود بھی اس کے ساتھ ہی نیٹو سپلائی کے لئے اپنی سٹر کیں اور راستے انہیں
استعما ل کر نے کی اجاز ت دے دی امر یکہ اپنے اتحادیوں کے لاؤ لشکر لے کر
افغانستان میں داخل ہو جاتا ہے افغانستان میں مسلسل بمباری ڈراون حملے کرتا
رہا اور بعدمیں امر یکہ نے یہ ڈراون حملے پاکستان کی حد دو میں کر نا شر وع
کر دیے افغانستان میں سولہ سال کی جنگ میں امر یکہ کے حد ف تو کچھ اور تھے
اپنے ساتھ اپنے اتحادیوں کے فو جی بھی مر واتا رہا امر یکہ کے آنے سے پہلے
افغانستا ن میں منشیا ت کی پید اوار چند ہز ار ایکڑ پر ہو رہی تھی لیکن امر
یکہ کے قدم رکھتے ہی دو لا کھ ایکڑ تک پہنچ گئی ساتھ ہی بلیک واٹر اور سی
آئی اے کے ایجیٹ افغانستا ن اور پاکستان لا ئے گئے جو دہشت گردی کے نیٹ ورک
بناتے رہے افغانستان کے ساتھ ساتھ پاکستان میں خودکش حملے اور دہشت گردی
پھیلاتے رہے ۔
اس جنگ میں امر یکہ کے دو چہرے تھے ایک دہشت گردوں کے ساتھ اور دوسرا دہشت
گردی کے خاتمے کے لئے اپنے اتحادیوں کے ساتھ امر یکہ اب کہتا ہے پاکستان
ہمارے ساتھ دوغلی پالیسی چلتا رہاہے حالانکہ دوھوکا دہی اور دوغلہ پن خود
امر یکہ دیکھتا رہا ہے بھارت کو افغان امو ار میں شامل کر کے اس کی تعمیر
نو کے لئے بھارتی کمپنیوں کو تعمیر اتی ٹھیکے دیے گئے اس بہانے را ء کے
ایجنٹ افغانستان میں داخل کر کے ان کو پاکستان بھیج کر دہشت گردی کی کاروا
ئیاں کر وائی گئیں پاکستان میں جتنے دہشت گردی کے حملے ہو ئے ہیں وہ
افغانستان سے کنٹر ول ہو تے تھے اور ان کے تانے با نے بھارت اور راء سے
ملتے رہے ہیں امریکہ کے ساتھ اب بھارت رو رہا ہے ۔آج ٹر مپ کہتا ہے کہ ہم
نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیے ہیں حالانکہ یہ اربوں ڈالر جس کو وہ امد اد
کا نا م دے رہا ہے وہ اتحادی ہو نے کے نا تے دینے کا مجاز تھا جنگ وہ خطے
میں لے کر آیا تھا اور وہ کو ئی مد دنہیں تھی وہ کو لیشن فنڈ تھا ۔ اس کے
ان فنڈزسے کہیں زیادہ نقصا ن ہمارا ہو ا ہے ہمارا اب تک 180 ارب ڈالر سے
زیادہ کا نقصان ہو چکا ہے ہمارے 75 ہزار لو گ شہید ہو ئے ہیں ہمارے دفاعی
لہذسے اہم اڈاے ہماری سٹر کیں راستے سب استعمال ہو تے رہے امر یکی ایجنٹ
پاکستان میں جاسوسی کر تے رہے ریمنڈ دن دہاڑے دومصوم پاکستانیوں کو مار کر
چلا جاتا ہے اس اتحادی بننے کی دجہ سے نقصانات ہم بروقت قرضے ادا نہ کر سکے
جس سے ہماری عالمی سطح پر ساکھ خراب ہو ئی بیر ونی سرمایہ کاری نہ آسکی حتیٰ
کہ ہمارے کھیل کے میدان ویران ہو گئے ہمارے بچوں کو سکولوں میں دن دیہاڑے
شہید کیا گیا ۔کچھ عرصہ پہلے تک امر یکہ کا افغانستان سے جانے کا اراد ہ
اچانک تر ک ہو نا خطے کی بدلتی صورت حال کی وجہ سے ہے روس چین کا اتحاد ‘
سی پیک ‘ امر یکہ سے ناراض ہوتے ملکوں کے نئے اتحادیوں کی وجہ سے امر یکہ
کی پر یشانی بڑھ گئی ہے امر یکہ اب اپنے آپ کو دنیا کے مختلف معاملات میں
الجھارہا ہے خلیجی ریاستوں کے علاوہ شمالی کوریا اور ایران اس کے لئے سر
درد بنے ہوئے ہیں ترکی کی ابھر تی ہو ئی طاقت بھی اسے مزید پر یشان کر رہی
ہے اسلامی اتحادی فورس اور پاکستان کے سابقہ آرمی چیف کو سربراہی کا عہد ہ
ملنا یہ بات بھی بھارت اور امر یکہ کو آسانی سے ہضم نہیں ہو رہا ۔ترکی میں
بغاوت کی ناکامی سے بھی امر یکہ کو منہ کی کھانی پڑی ۔ دوسری طرف ایر ان کے
مظاہر بھی ٹھنڈے پڑ گئے ہیں جس سے اسے ایک اور ناکامی ملی ہے خود امر یکہ
چین کا دن بدن مقروض ہو رہا ہے ۔ اور ٹر مپ جیسے متنازعہ شخصیت کا انتخاب
امر یکہ اور امر یکی عوام کے لئے پر یشانی مسلسل بڑھ رہی ہے خود امر یکہ کے
ماہر ین نفسیات ٹرمپ کو عجیب اور احمق قرار دے چکے ہیں امر یکی صحافی
مائیکل وولف کی کتا ب میں بھی اس کی کارستانیوں کا ذکر ہے جس میں وہ کہتے
ہیں الیکشن مہیم میں ٹر مپ کہتا تھا اسے الیکشن جیتنے سے زیادہ دلچسپی اس
بات کی ہے کہ وہ دنیا کا مشہور ترین فرد بن جا ئے
ہمارے سیاست دان اپنے اقتدار کو بچانے کے لئے ہر مرتبہ امر یکہ کو خوش کر
تے رہے امر یکہ سے ملنے والے فنڈز اور آئی ایم یف کے قرضوں کو کر پشن کے
ذریعے ہتھیا تے رہے دوسر ے مما لک میں جا ئیدا یں بنا تے رہے بنک بھر تے
رہے پاکستان کو اور قوم کو قرضوں میں دھنساتے رہے پاکستان کو فنڈز اور قرض
ملے ہیں اس سے کہیں زیادہ ان چند لوگوں اور خاند ان کے پاس ہیں جو سیا ست
اور دوسرے ذرائع سے دوسرے ممالک میں بنک بیلنس اور جائید اوں کی صورت میں
جمع کر تے رہے ۔ پاکستان کی فوج اور پاکستان کی قوم دشمن کا مقابلہ کر
ناخوب جانتی ہے جس قوم کے جذبے یہ ہوں کہ ایک باپ کے تین بیٹے ملک کی راہ
میں شہید ہو جائیں اور وہ کہے میرے اور بیٹے ہیں وہ بھی ملک راہ میں شہید
ہو جا ئیں تو ایسی قو م کا کو ن کچھ بگاڑ سکتا ہے فو ج اور قوم دشمن کے
سامنے ہمیشہ ثابت قدم رہے ہیں۔ساتھ ہی امر یکہ کو پتہ ہو نا چا ہیے پاکستان
ایک خود مختار آزاد ریا ست ہے پاکستان کے پاس دنیا کی بہترین فوج کے
علاوہپاکستان ایٹمی طاقت کا حامل ملک ہے اگر کو ئی حر کت کی جا ئے گی تو اس
کا منہ توڑ جواب بھی دیا جا ئے گا ۔
|