پانی ختم تو ہماری بھی کہانی ختم‎

دریائے چناب کی تصویر دیکھیں اور اپنے حکمرانوں کو دعائیں دیں. نریندر مودی کشن گنگا ڈیم کا افتتاح کر چکا ہے اور ابھی تک پاکستانی عالمی عدالت میں درخواست دینے پر غور و فکر ہی کر رہے ہیں. حکومت اور فوج کے تھنک ٹینکس میں بیٹھے اور واٹر کینن برسائیں گے. حقوق کی آواز اٹھانے والوں کو لسانیت، قوم پرستی اور را فنڈنگ کے طعنے ملیں گے. غدار بنیں گے اور بنائے جائیں گے، بےروزگار نوجوان وڈیروں، سیاستدانوں اور مولویوں کے ہتھے چڑھ کر دہشت گرد بنیں گے. بستر مرگ پر پڑی ملکی معیشت کی آکسیجن لائن بھی کاٹ دی گئی ہے. پانی نہیں ہو گا تو بجلی بھی نہیں ہو گی. مجبوراً فرننس آئیل سے رینٹل پاور پلانٹس سے بجلی بنے گی اور گردشی قرضے ہزار ارب روپے سے بڑھ جائیں گے. پاکستان کے قرضے پچاسی بلین ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں یہ سو بلین ڈالر سے تجاوز کر گئے تو ہم دیوالیہ ہو جائیں گے. ہمیں اپنے ایٹمی اثاثوں پر کمپرومائز کرنا پڑے گا.

نوٹنکی حکمران موٹر وے، میٹرو اور اورینج لائن بنا کر بغلیں بجا رہے ہیں جیسے کوئی بہت بڑا تیر مار لیا ہو جبکہ پاکستان کے اصل مسائل کیا ہیں ان کی بلا جانے.. فیس بکی دانشور بھی سحر و افطار کے مینیو بنانے میں مصروف ہیں. کون ہے جو اس قوم کو سمجھائے. اور نوجوان بھی آپس میں علماے اکرام کو گالیاں دینے اور فرقوں کی بحس میں مصروف ہیں.

اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہو گا پھر کبھی
دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا..

Qurat Ul Ain Nasir
About the Author: Qurat Ul Ain Nasir Read More Articles by Qurat Ul Ain Nasir: 37 Articles with 56986 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.