امریکن کانگریس کے انسانی حقوق کمیشن نے کانگریس کی طرف
سے دوسال پہلے بھارتی حکومت کو ارسال کردہ یاداشت میڈیا کو بھی جاری کی تھی
۔ جس میں 34کانگریس اور سینٹ ارکان نے مودی حکومت سے مطالبہ کیا تھا۔ بجرنگ
دل ،وشواہندو پر یشداور راشڑیہ سیوک پر پابندی عائد کی جائے یہ مودی راج کے
دوران مسلم ،عیسائی ،سکھ مرد عورت بچوں کو اذیت ناک طریقے سے جان سے مار
رہی ہیں ۔جسکا ثبوت وہ ویڈیوز ہین جنکا باقاعدہ فرانزک ٹیسٹ کرایا گیا
۔رپورٹس سے ثابت ہوگیا اقلیتوں کا مودی سرکار میں گاجر مولی کی طرح قتل کیا
جاتا ہے۔
جسکا ارتکاب اقلیتوں کے خون کی پیاسی یہ دہشتگردمذہبی تنظیمیں بغیر ڈر خوف
سرکاری سرپرستی میں کررہی ہیں ۔اور اب جبکہ بھارت میں نئی سرکار کے انتخاب
کا وقت قریب آچکا ہے تو یہ دہشتگرد تنظمیں الیکٹرانک پرنٹ میڈیا کو تشدد و
اربوں روپے سے خرید کر قابو کرنے کے ہر و حربے اختیار کررہی ہیں جنکے عزائم
اپنی دہشتگردی زور زبردستی کے دوران میڈیا کو کبوتر کی طرح آنکھیں بند
رکھنے پر مجبور کرتا ہے اور جان کس کو پیار ی نہیں ہوتی ناصرف اقلیتوں کی
نسل کشی عام ہوچکی ہے بلکہ بھارت میں اس کاآئین ردی کی ٹوکری سے زیادہ
اہمیت نہیں رکھتا ہے۔ عملاً ان دہشت گرد تنظیموں کے فرمان نافذ ہیں جنکی
طرف سے اقلیتوں کو زمین فروخت کرائے پر دینے کی پابندی کا حکم جاری کرتے
ہوئے ہندوآبادیوں کو پابند کیا گیا ہے غیر ہندووں کو باہر نکال دیاجائے
بھارت کے اندر ریاستوں میں مقامی میڈیا کی رپورٹس نیٹ پر موجود ہیں جن میں
راجستھان میں ایک دلت ہندو آفیسر کو چیف سیکرٹری نہیں بنایا گیا کیونکہ وہ
نچلی ذات سے تعلق رکھتا ہے اس آفیسر نے نہ صرف ملازمت سے استفعیٰ دے دیا
بلکہ مسلمان بھی ہوگیا علی گڑھ یونیورسٹی کے سینکڑوں طلبہ کی طرف سے آزادی
اور پاکستان کے نعرے لگانے کا واقعہ ہو یا پھر ضلع بہار روہٹا ناصرہ گنج کے
عوام کا جمع ہو کر آزادی اور پاکستان کے نعرے لگانے کے مناظر ہوں یہ سب
بھارت کے اندر ظلم بربریت کے خلاف اُٹھتی آوازوں کے شوائد ہیں امریکن سی
آئی اے وولڈ فیکٹ بک رپورٹ کا ایک اور حصہ ریاست جموں وکشمیر کے تناظر میں
حقائق کا اعتراف بہت بڑی پیش رفت ہے رپورٹ میں مقبوضہ کشمیر کو نقشے میں
بھارت کا حصہ نہ دکھانے اور آل پارٹیز حریت کانفرنس کو علیحدگی پسند
کشمیریوں کی تنظیم قرار دینے پر بھارت کے اندر ان دہشتگرد تنظمیوں نے
واویلا مچادیا ہے حریت کو دہشتگرد اور عسکری تنظیم کیوں نہیں کہا گیا ہے
جبکہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی طرف سے انسانی حقوق کمیشن کی مقبوضہ
کشمیر میں خلاف ورزیوں پر مشتمل رپورٹ کی کا اعلان مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ
کی طرف سے ریاست کو بھارت کا حصہ نہ قرار دینے کا فیصلہ ہویا پھرچائنہ کی
طرف سے ریاست کشمیر کو بھارت کا حصہ نقشہ میں نہ دکھانے کا واقعہ ہو ان سب
پر آگ بگولہ ہو کر ان دہشتگرد تنظیموں کے کارندے نے میڈیا ہاؤسز پر بیٹھ کر
اپنی نگرانی میں چین، پاکستان، کشمیر مخالف پراپیگنڈہ نشریات کا کہرام برپا
کردیا گیا ہے ،جس کی آڑ میں اپنے متعلق بھارت کے اندر چشم کشا ء حقائق سے
توجہ ہٹانا ہے مگر ان کے نیتا ؤں عسکری و خارجہ امور کے سرکردہ کرداروں کا
یہ شور بھی کم اہمیت کا حامل نہیں ہے جس میں چائینہ کی طرف سے کشمیری طلبہ
کو بغیر ویزوں کے فری ایجوکیشن سکالر شپ پر غم وغصہ کا اظہار کرتے ہوئے
دعویٰ کیا جارہا ہے کہ چین پاکستان کے ساتھ ساز باز کے تحت کشمیرکے حل میں
فیصلہ کن کردار ادا کرنا چاہتا ہے تاکہ خطہ میں اپنے مقاصد پر آسانی سے عمل
کر سکے رپورٹ کے مطابق ہندو دہشتگرد تنظیموں کے بھارت کے اندر اقلیتوں کے
قتل عام کے احوال کو سامنے رکھتے ہوئے یہ نتیجہ اخذ کرنا مشکل نہیں ہے اپنے
ملک کے اندر یہ ظلم وبربریت ہے تو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ان کے قہرکا کیا
حال ہوگا ، ایسے ماحول میں جب پاکستان کی ساری قیادت عوام اداروں کی توجہ
اپنے انتخابات پر مرکوز ہے تو مقبوضہ کشمیر میں قابض افواج اور دہشتگرد
ایجنسی راء سمیت تنظیموں نے نہ صرف عام کشمیریوں پر ظلم تیز کر دیے ہیں
بلکہ تحریک کے فعال رہنماؤں کارکنان کو ٹارگٹ کرکے مارا جارہا ہے جس میں
بزرگ ،مرد،عورت ،خواتین،بچے سب ہی شامل ہیں مگر نوجوانوں کو نشانے پر رکھ
دیا گیا ہے ۔
پندرہ سالہ طالبہ کے جنازے کا عوامی سمندر ہو یا برہان وانی سے لیکر اب تک
ہر روز شہادت کے رتبہ پر فائز ہونے والی سبھی فرزندان کشمیر چہروں پر خوشی
مسرت سے بھرپور مسکراہٹ گواہی دیتی ہے یہ اپنے مقصد میں رب کریم کی رضا
حاصل کر گے ہیں مگر حالیہ عرصے اور آنے والے دنوں میں آزادکشمیر پاکستان
اور بیرون ممالک جہاں جہاں کشمیری آبادہیں ان کی قیادت کرنے والے رہنما
کارکنان اپنے سرگرمیوں میں تیزی لاتے ہوئے بھارتی جھوٹے پراپیگنڈے کو اپنے
سچ سے بے نقاب کرتے رہیں اور قدیر خان سے لیکر برہان وانی سمت سب شہداء
تحریک کا پرچم سربلند رکھیں۔
|