تذکرہ اِک پری کا(گیارہواں حِصہ)۔

گُذشتہ سے پیوستہ

دیکھو عمران میں نے اپنی زندگی کا ایک ایک ورق جو تُم سے متعلق تھا تُمہارے سامنے رکھ دِیا ہے مگر میری ایک اِلتجا ہے اگر مان لُو گے مجھے مُسرت ہُوگی اور بالفرض ٹھکرا بھی دو گے تو آپ سے کوئی تعرض نہ کرونگی دیکھو انتظار کرنا کہ بابا وقاص ایک دِن خُود میری تمام باتوں کی تصدیق کردیں خاص طور پر میری بابا وقاص سے پہلی مُلاقات کا احوال اگر تُم معلوم کرو گے تُو ہوسکتا ہے اُنہیں اچھا نہ لگے! اسلئے میری خَاطر انتظار کرلینا کوثر نے آخری جُملہ میں التجا سموتے ہُوئے کہا

اچھا کوثر ایک بات اور بتادؤ کیا آج کی اِس مُلاقات کے بعد ہَم ہمیشہ ساتھ ساتھ رَہیں گے؟

نہیں عمران میرے لئے یہ ممکن نہیں ہے آج کے بعد ہماری مُلاقات صرف اُس صورت ممکن ہے کہ جب تُم مجھے اپنے نِکاح میں لیکر اپنی شریک حیات کے طور پر قبول کرلو۔ کوثر نے اپنی گُفتگو ختم کرتے ہُوئے عمران کی جانب سوالیہ نظروں سے دیکھا۔

تُمہارا مطب ہے کہ میری اور تُمہاری شادی! لیکن یہ کسطرح ممکن ہے؟

اَب آگے پَڑھئیے۔۔۔۔

کیوں آخر اِس میں عجب کیا ہے؟ کوثر نے عمران کے استعجاب کو بھانپتے ہُوئے کہا

میرے لئے تُو یہ بالکل نئی اور انوکھی بات ہے میں نے نہ ہِی ایسی کِسی شادی کے مُتعلق کبھی کِتابوں میں پَڑھا اور نہ ہی کبھی کِسی سے کوئی ایسا تذکرہ سُنا کہ کسی اِنسان کی پَری سے شادی ہُوئی ہُو۔

عمران ضروری تُو نہیں کہ جِس بات کو تُم نہ جانتے ہُو تُو اُس بات کا کوئی وُجود ہی نہ ہُو۔ کوثر کا لہجہ چُغلی کھا رہا تھا کہ اُسے عمران کا جواب پسند نہیں آیا تھا۔

نہیں میرا یہ مطلب ہر گِز نہیں تھا میں تُو یہ جاننا چاہتا تھا کہ کیا ایسا ممکن ہے؟ اور کیا اِس کی ہَمارے مُعاشرے میں کوئی مِثال موجود ہے؟ عمران نے کوثر کے لہجے کی کاٹ کو مِحسوس کرتے ہُوئے حَتیٰ الامکان اپنے لہجے میں مِٹھاس سموتے ہُوئے دریافت کیا۔

کیوں نہیں تُمہارے ہی مُعاشرے میں کیا ہمارے یہاں بھی اگرچہ ایسی شادیوں کو اچھی نظروں سے نہیں دِیکھا جاتا مگر میں ایسی بے شمار واقعات کی خُود شاھد ہُوں اور تُمہاری اِسی دُنیا میں ایسے بے شُمار جوڑے موجود ہیں جِن میں کسی پری یا پری زاد کی شادی کسی مَرد یا عورت سے ہُوئی ہے اور وہ اپنی زِندگی بِہترین انداز سے گُزار رَہے ہیں کوثر کا لہجہ یکدم عمران کے لہجے کی مِٹھاس کی وجہ سے بالکل نَرم ہوگیا تھا۔

لیکن کوثر مسلمانوں کی شادیاں تو صرف مسلمانوں میں ہی ہُو سکتی ہیں نا؟ عمران نے سابِقہ تجربے کی بُنیاد پر اپنے سُوال کو پھر نہایت نَرمی اور شائستگی سے کوثر کے چہرے کی جانب دِیکھتے ہُوئے اَدا کیا۔

عمران تُمہاری اِس بات کا آخر مقصد کیا ہے۔ کیا میں مسلمان نہیں ہُوں؟ کیا بابا وقاص نے تُمہیں میرے مُتعلق یہ نہیں بَتایا کہ الحَمدُللہ میں نہ صرف مسلمان ہُوں بلکہ ہم دونوں ایک ہی فِقہہ اور مسلک سے بھی تَعلق رکھتے ہیں کوثر عِمران کے اِس سوال سے پھر کُچھ پریشان دِکھائی دے رَہی تھی۔

عِمران نے جب کوثر کی پَریشانی کو مِحسوس کیا تُو پھر سے گَڑبَڑا گیا نہیں شائد بابا صاحب نے بتایا تھا لیکن کوثر حَقیقت تُو یہ ہے کہ جب سے میں نے بابا صاحب سے تُمہارا تَذکِرہ سُنا ہے مجھے کُچھ بھی صحیح سے یاد نہیں رِہتا تُم میرے حَواس پہ ایسی چھائی رِہتی ہُو کہ اکثر میری بیوی بھی میری اِس کیفیت سے بیزار ہُوجاتی ہے۔

کوثر عمران کے اِس والہانہ انداز سے کُچھ شرماگئی اور چند لمحوں کیلئے کوثَر کے چہرے پر قوسُ و قزح کے رَنگ سے بِکھر گئے لیکن جلد ہی اُس نے اپنی کیفیت پر قابو پاتے ہُوئے بناوٹی ناراضگی کا اِظہار کرتے ہُوئے کہا۔ ہونہہ۔۔ عجیب منطق ہے تُمہاری بھی۔ ایک طرف کہتے ہُو کہ میں ہَر دَم تُمہارے حَواس پہ چھائی رِہتی ہُوں تُو دوسری طرف تُمہیں یہ بھی نہیں معلوم کہ ہَم ایک ہی مذہب اور مسلک سے تعلق رَکھتے ہیں۔

کوثر بُرا نہ ماننا لیکن یہ حَقیقت ہے کہ اِس مُعاملے میں میری معلومات نہ ہُونے کے برابر ہیں تُمہیں دیکھنے کے بعد کُون ایسا سنگدل ہُوگا کہ تُمہیں پانے کی کوشش نہ کرے لیکن میری تُم سے التجا ہے کہ مجھے کُچھ وقت دو تاکہ میں خُود کو ذہنی طُور پر تیار کرلوں اور اگر ممکن ہُو تو مجھ سے خُدا کے واسطے قطع تعلق نہیں کرنا دیکھو تُم مجھے پہلے سے ہی جانتی ہُو میری چھوٹی چھوٹی باتوں کی تُمہیں خَبر ہے اِس وجہ سے تُمہیں فیصلہ لینے میں کوئی دِقت پیش نہیں آئی ہُوگی لیکن مجھے یہ سب کُچھ بُہت عجیب سا لگ رِہا ہے ۔ کیا یہ ممکن نہیں کہ شادی سے قبل ہماری کُچھ مُلاقاتیں مزید ہُو جائیں تاکہ میں کچھ اور تُمہارے متعلق تُمہاری زُبانی سُن سکوں ۔عمران اپنی گُفتگو خَتم کرتے ہوئے کوثر کی جانب متوجہ ہُوگیا۔

نہیں عمران تُم نہیں جانتے مجھے اِس مُلاقات کیلئے بھی کتنے پاپڑ بیلنے پَڑے ہیں تب کہیں جاکر تُمہاری رَفاقت تُمہارے احساس کیساتھ پا سکی ہُوں میرے لئے یہ قطعی ممکن نہیں کہ میں بار بار مُلاقات کیلئے آسکوں لیکن تُم نے جو کُچھ بھی ابھی کہا مجھے اِس سے اِنکار نہیں میں خُود بھی یہ نہیں چاہُونگی کہ تُم مجھ پر اندھا اعتماد کرتے ہُوئے مجھے اَپناؤ لیکن میری مجبوری ہے کہ میں تُمہیں ذیادہ وقت بھی نہیں دَے سکتی اسلئے تُمہیں جو بھی فیصلہ لینا ہو وہ جلدی لینا ہوگا۔ کوثر اِتنا کہہ کر خاموش ہوگئی۔

ٹھیک ہے کوثر میں کوشش کروں گا کہ جلد از جلد یہ مُعاملہ اپنے انجام کو پُہنچ جائے لیکن کیا تُم مجھے یہ بتاسکتی ہُو کہ یہ شادی کسطرح اور کہاں انجام پائے گی اور کیا اِس شادی میں میرے گھر والے اور تُمہارے والدین بھی شریک ہُونگے؟

اور کیا مجھے اپنی بیگم سے بھی اِس شادی کیلئے اِجازت لینی ہُوگی؟ عمران نے نیم رضامندی کا اظہار ظاہر کرتے ہُوئے کہا۔

دیکھو عمران میری والدہ چُونکہ حیات نہیں ہیں اسلئے میری جانب سے میرے بابا اور میری کُچھ سہلیاں ہی اِس شادی میں شریک ہُونگے اور ہاں ایک بات اور تُمہیں شادی سے قبل میرے بابا جان سے میرا ہاتھ مانگنے کیلئے آنا ہُوگا۔

رَہی تُمہارے والدین کی بات تُو یہ تُم پر منحصر ہے کہ تُم اُنہیں اور اپنی بیگم کو اِس شادی سے آگاہ کرتے ہُو یا نہیں لیکن میرا تجربہ کہتا ہے کہ اِس شادی کیلئے تُمہاری بیگم ہی کیا تُمہارے والدین بھی رضا مند نہیں ہُونگے چُونکہ میرا تعلق قُومِ اَجنہ سے ہے اس لئے شائد تُمہارے والدین بھی اِس معاملے سے خُوفزدہ ہُوجائیں آگے تُمہاری مرضی ہے جیسا تُم پسند کرو۔ کوثر نے عمران کو رائے دیتے ہوئے اپنی گُفتگو خَتم کردی۔

لیکن تُمہارے بابا سے ملنے کیلئے مجھے جانا کہاں ہُوگا؟ اور یہ کیسی عجیب شادی ہُوگی جِس میں میرے گھر والے بھی شریک نہ ہُونگے عمران کا سوال ابھی پُورا بھی نہیں ہُو پایا تھا کہ دروازے پہ ہُونے والی مسلسل دَستک نے دونوں کو اپنی جانب متوجہ کرلیا۔

(جاری ہے)

کافی احباب کی فرمائش تھی کہ کوئی ایسا سلسلہ بھی پیش کروں کہ جِس میں قوم جنات سے متعلق معلومات ہُوں انشاءَ اللہ بُہت جلد آپکی خِدمت میں ایک نہایت دلچسپ سلسلہ (احمد بشیر اور افلاطون) کے عنوان سے معاشرہ اور ثقافت کے شعبے میں پیش کرنے کی سعی حاصل کرونگا ۔ جِس میں آپکی مُلاقات معاشرے کے ایک ایسے ناآسودہ شخص احمد بشیر سے کراؤنگا جو اپنی خُواہشات کی تکمیل کیلئے عملیات کے سحر میں گرفتار تھا اور بلاآخر اُسکی ملاقات ایک جن زادے (افلاطون)سے ہوجاتی ہے جِسے شہرت کی طلب نے دیوانہ بنا رکھا تھا۔ اور جب یہ دونوں ایک موقع پر حادثاتی طور پر مِل جاتے ہیں تو کیا گُل کِھلاتے ہیں یہ تو کہانی پڑھ کر ہی آپکو معلوم ہُوگا لیکن اتنی اُمید ضرور ہے کہ آپ اس طلسمی کہانی کے سحر میں کھو کر رِہ جائیں گے۔
ishrat iqbal warsi
About the Author: ishrat iqbal warsi Read More Articles by ishrat iqbal warsi: 202 Articles with 1060170 views مجھے لوگوں کی روحانی اُلجھنیں سُلجھا کر قَلبی اِطمینان , رُوحانی خُوشی کیساتھ بے حد سکون محسوس ہوتا ہے۔
http://www.ishratiqbalwarsi.blogspot.com/

.. View More