عرس مبارک حضرت سید داتا علی ہجویر ی ؒ اور مصطفائی تحریک کا جذبہ خدمت

داتاؒ کی نگری سے مراد ہمیشہ لاہور شہر لیا جاتا ہے۔ حضرت سید علی ہجویری المعروف حضرت داتا گنج بخش ؒ لاہور میں ایک ہزار برس سے آسودہ خاک ہیں خاک میں آسودہ عظیم ہستی ساری دھرتی کو آسودہ کیے ہوئی ہے۔ حضرت داتا علی ہجویریؒ کی تعلیمات اور آپؒ کی روحانیت نے اِس سر زمین پر بُت پرستی کی بجائے ایک اﷲ پاک کے نام کو عام کیا۔ اِس دھرتی کے عوام کو محبت کے ذریعے سے اﷲ پاک کے ساتھ ملایا۔اِس لیے اِس کفرستان میں اسلام کی ترویج و اشاعت میں جناب حضرت داتا گنج بخش ؒ کی تعلیمات نے وہ کردار ادا کیا جو کسی بڑئے سے بڑئے لشکر والے سے بھی نہ ہوسکتا تھا۔ داتا علی ہجویریؒ کی تعلیمات آپ کا حسن سلوک اِس بات پر مہر ثبت کرتا ہے کہ اسلام بزور شمشیر نہیں پھیلا بلکہ یہ توا ولیاء اکرام کے فیضان نظراُن کے حسن سلوک کا ہی تو نتیجہ ہے ۔

آج کے اِس دور میں جب ہر طرف لوٹ مار کی دھائی ہے اب بھی آپ اگر داتا علی ہجویریؒ کے مزار شریف پر تشریف لے جائیں تو وہاں کوئی شخص بھوکا نہیں رہے گا۔ چوبیس گھنٹے لنگر کا انتظام ہوتا ہے۔ یوں دُنیا کی سب سے بڑی این جی اؤ تو حضور داتا علی ہجویری ؒ کے دم سے قائم دائم ہے کہ ہزاروں لاکھوں لوگ اپنا پیٹ اِس آستا نے سے بھرتے ہیں۔ کروڑوں روپے کیش کی صورت میں محکمہ اوقاف کو بھی یہاں سے روزانہ کی بنیاد پر ملتے ہیں جس سے صوبے بھر کے مزارات کی دیکھ بھال ہوتی ہے اور جو مساجد سرکاری تحویل میں ہیں اُن کا انتظام انصرام بھی چلایا جاتا ہے۔داتا علی ہجویریؒ کا فیض ہے جہاں ہر کسی کو جو بھی اُن کے در پر آتا ہے اُسے پیٹ بھر کر کھانا دیتا ہے بلکہ اِس مزار مبارک کی بدولت بہت بڑی معاشی سرگرمی پیدا ہوتی ہے جس کا فائدہ بھی عوام الناس کو ہی ملتا ہے۔

مصطفائی تحریک کا قیام تقریباً تین دہائی قبل عمل میں آیا۔ اِس تحریک میں انجمن طلبہء اسلام کے فارغ التحصیل افراد تھے اور ہیں یوں مختلف فلاحی منصوبوں کے ساتھ داتا علی ہجویری ؒ کے عرس مبارک پر مصطفائی لنگر کا بہترین انتظا م ہوتا ہے۔ داتا علی ہجویریؒ کے دربار کے قریب ہی دارلعلوم حزب الا حناف لاہور میں تین روز لنگر کا انتظام ہوتا ہے۔ ہر کسی کے لیے یہ لنگر چوبیس گھنٹے کھلا ہوتا ہے۔ عوام کرسی میز پر بیٹھ کر انتہائی عزت و احترام کے ساتھ داتا علی ہجویری ؒ کے عرس مبارک کا لنگر کھاتے ہیں ڈسپوزل ایبل برتن اور منرل واٹر ہر کسی کے لیے موجود ہوتا ہے۔امسال بھی یہ لنگر جاری و ساری ہے۔ عرس مبارک پہلے روز سید ہجویر ؒ کانفرنس بھی اِس موقع پر منعقد کی گئی ۔جسمیں بندہ ناچیز صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ، وفاقی وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری، مصطفائی تحریک پاکستان کے مرکزی صدرڈاکٹر غلام مرتضیٰ سعیدی، اے ٹی آئی کے مرکزی صدررمیض حسن راجہ میاں فاروق مصطفائی، طاہر انجم، ،میاں شہزاد، خواجہ خالد آفتاب، اعجاز فقہی ایڈووکیٹ و دیگر نے بھی خطاب کیا
لاہور کی سر زمین کو داتاؒ نگری کہنا اِس بات کا اعتراف ہے کہ جناب داتا علی ہجویریؒ کے فیضان کا کمال پچھلے ایک ہزار سال سے جاری و ساری ہے۔میرا تعلق بھی داتاؒکی نگری سے ہے۔مجھے یہ بھی افتخار ہے کہ قبلہ حضرت حکیم عنایت خان قاری نوشاہی ؒ نے ہی میری پرورش فرمائی اور وہ چھ سال کی عمر میں مجھے لاہور سے اپنے ہاں سرگودہالے گئے۔حکیم صاحبؒ میرئے ماموں جان بھی تھے۔میں اُن کے حلقہ ارادت میں شامل ہوں اُنھوں نے مجھے پندہ سال پیشتر خلافت بھی عطا فرمائی۔ حکیم صاحبؒ کے ہاں کا روحانی ماحول میرئے لیے تربیت کاذریعہ بنا جس کی وجہ سے مادر فکری انجمن طلبہ ء اسلام سے کالج میں داخل ہوتے ہی وابستگی ہوگئی اور پھر مصفائی تحریک، المصطفی، ویلفیر سوسائٹی میں زندگی کی ساعتیں رواں دواں ہیں۔ سرز مین لاہور کے باسی کتنے خوش قسمت ہیں کہ اُن کے شہر کو داتاؒ کی نگری کہا جاتا ہے۔اﷲ پاک کے بندوں کی خانقائیں ایسی جگہیں ہیں جہاں اﷲ پاک کی رحمتوں کا نزول ہر ساعت جاری رہتا ہے۔اﷲ کے بندئے ظاہری حیات اور ظاہری وفات ہر صورت میں اﷲ کے بندوں کے لیے رہنمائی کا ذریعہ ہوتے ہیں۔حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ اﷲ پاک کے وہ عظیم انسان ہیں جو لاہور کی مٹی سے ایک ہزار سال سے تعلق رکھے ہوئے ہیں۔ بادشاہ مہاراجے لاہور پر حکومتیں کرکے چلے گئے لیکن حضور داتا علیٰ ہجویری ؒ کی حکومت قائم دائم ہے۔

کشف الااسرار میں ایک مقام پر آپ ؒنے اﷲ کے حضور اپنے لیے التجا کرتے ہوئے یوں دعا کی ہے کہ:یا اﷲ میرے دل کو روشن چراغ بنا،اپنی یاد کا شو ق بخش،دل کو غیر سے خالی کر پیرو مرشد کو مجھ پر مہربان کر۔پہلے میرے دل کو شکر بخش،پھر مجھے دولت دے۔پہلے دل کو کدوت سے پاک کر،پھر اپنے راز سے نواز،پہلے صبر دے اور پھر بیماری،یا اﷲ مجھے وہ دے جو بہتر ہے۔ پسندیدہ کی توفیق دے۔خداتعالیٰ حکیم و علیم و عزیز و شفیق ہے اس کا لطف عام ہے وہ کریم ہے رحیم ہے رحمان غفار،قہار،جبار،وہاب،سلطان،منان ہے۔اﷲ گنہگار وں کا فریاد رس ہے میری دعا ہے کہ میری زبان شہادت کے وقت نہ رُکے اور مجھے آٹھ جنتیں عطا کر اور میرامعشوق میرے پہلو میں ہو۔مجھے عذاب میں گرفتا ر نہ کر۔میں بیمار بے حال ہوں تو شافی و کا فی ہے میرے واسطے۔یا اﷲ اِس کی عاجزی پر رحم کر اور بہ طفیل نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم اسے بخش دے اس پر رحم کر۔وہ عاجز بے کس ہے۔اس کا کوئی یا رو مدد گا ر نہیں ہے۔وہ تیرے سوا کسی کو نہیں چاہتا اور تیرے نام کو جپتا ہے۔ غربت کے سوا اس کے ہاتھو ں میں کچھ نہیں ہے خدایا بے کس پر رحم کر۔تورحیم ہے، حلیم ہے،شفیق ہے۔میں گناہ کے سمندر میں ڈوبا ہوں تو بخشش کر۔اے انسان!طالب حق بن۔تکلیف سے نہ ڈر،فقیری مشکل ہے،علم سیکھ، عمل کر،والدین کی خدمت کر تا کہ منزل پر پہنچے۔خداکا کرم تیرے شامل حال ہوگا۔خداکی تعریف ہر دم کرو۔وہ علیم و حکیم ہے۔بار خدایا میرے گنا ہ ڈھانپ۔مجھے خوداری دے۔میں حقیر پر تقصیر عاجز ہوں،اے بصیر!مجھ پر رحم کر کمزور ہوں اور تو قادر توانا۔اے دوست!خدا جو عنایت کرتا ہے ا س پر راضی رہ۔اگرویرانہ دے اس میں رہ،شہر دے تووہاں رہ،وطن یا بے وطن سب پر راضی ہو وہ گدڑی دے یا قاقم شکر بجا لا گھوڑا ہو یا گدھا سوار ہو۔وہ اﷲ کی نعمت ہے اور اس نعمت پر اﷲ تعالیٰ کا احسان مند رہ۔حضرت داتا گنج بخش کی جلا لت شان اور مرتبہ کی عظمت کا اندازہ اس امر سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ خواجہ خواجگان سلطان الہند حضرت سید معین الدین چشتی ؒ اور حضرت بابا فرید الدین گنج شکر ؒ جیسے جلیل القدر بزرگوں کے علاوہ حضرت میا ں میر قادریؒ اور محدث کبیر حضرت شاہ محمد غوث قادری لاہوریؒ نے آپ کے مزار مبارک پر معتکف رہ کر فیض پایا اور منازل سلوک و معرفت طے کیے۔درار شکوہ شہزادے نے اپنی مشہو رتصنیف سفینہ الاولیا ئمیں یہ تصریح کی ہے کہ جو شخص چالیس دن تک بلا نا غہ مزار ِ داتا پر حاضری دے، اﷲ تعالیٰ اس کی ہر حاجت پوری فرمادیتا ہے۔وصال کے بعد اولیائے کرام کے فیوض و برکات کا جاری رہنا کتاب وسنت سے واضح اور ثابت ہے۔ مصطفائی تحریک ہر سال عرس حضرت داتا صاحبؒ کے موقعہ پر مصطفائی رضا کار کنونشن کا انعقاد کرتی ہے اور ساتھ ہی 1980 سے مصطفائی لنگر کا سلسلہ بھی جاری و ساری ہے۔اِس لنگر کے وح رواں اعجاز فقہی، شیخ طاہر انجم، گلزار فیصل، محمد علی خان،رانا خالد قادری، میاں شھزاد حافظ قاسم مصطفائی اور اویس مصطفائی ہیں۔اور اِن کی سرپرستی جناب ڈاکٹرظفر اقبال نوری، جناب میاں فاروق مصطفائی، جناب غلام مرتضیٰ سعیدی، جناب حمزہ مصطفائی جناب خواجہ صفدر امین فرماتے ہیں۔اَس لنگر میں بہترین کھانا بلاتخصیص سب زائرین کو پیش کیا جاتا ہے اور بلامبالغہ لاکھوں زائرین عرس پاک اِس مصطفائی لنگر سے استفادہ فرماتے ہیں۔چونکہ مصطفائی برداری میں شامل ا حباب یہاں تشریف لاتے ہیں اِس لیے داتا صاحبؒ کے عرس پر اتنا وسیع لنگر کا اہتمام یقینی طور پر بہت سعادت کی بات ہے۔

MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430188 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More