دور حاضر میں درپیش مسائل میں نمایاں مسئلہ اور اس کا تدارک

موازنہ اچھے بالوں کی حامل اور ہیر فال سے متاثر خواتین کا

آج کل ہر کوئی چاہے اس کا تعلق کسی بھی براعظم سے ہو کسی بھی ملک کا شہری ہو ایک مشترکہ مسئلہ جیسا کہ بالوں کا گرنا گنجا پن وقت سے پہلے سفید ہونا کے زیر اثر ہے اور چاہے وہ مرد ہو یا خواتین اپنی بساط اور وسائل کے مطابق مختلف برینڈ کے شیمپو ہیر کریم اور صابن وغیرہ استعمال کرنے کے باوجود پریشانی سے دوچار ہیں اور جو حضرات گنجا پن کا شکار ہو چکے ہیں انہیں اپنی یہ خامی چھپانے کے لئے وگ کا سہارا لینا پڑتاہے-

جیسا کہ کو ئی بھی اس حقیقت سے آنکھیں نہیں چرا سکتا ہے کہ بال انسان کی خوبصورتی میں نمایاں کردار ادا کرتے ہیں اور خوبصورت بال آپ کی شخصیت کو جاذب نظر اور پر کشش بناتے ہیں جس کا ہر کوئی خواہش مند ہوتا ہے خصوصا خواتین کے حسن میں اچھے اور گھنے بال چار چاند لگا دیتے ہیں اسی بنا پر اس کو برقرار رکھنے کے لئے پیسوں کا بے دریغ استعمال کیا جاتا ہے-

بال گرنے یا سر کی جلد کی خشکی کی وجہ سے بالوں کی جڑوں کا کمزور ہونا آج کل ہر کہیں دیکھا جا سکتا ہے اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں -

امریکن اکیڈمی آف ڈرمیٹالوجی کی حالیہ تحقیق کے مطابق بالوں کا گرنا موروثی بھی ہو سکتا ہے جسے سائنٹیفک زبان میں انیڈروجینیٹک ایلوپیشیا کہتے ہیں مزید براں بالوں کا گرنا ہارمونز کی تبدیلی اور مختلف ایلوپیتھک ادویات کے ضمنی اثرات بھی بالوں کے کمزور ہونے نتیجتا گنجا پن کا سبب بنتے ہیں-

ایک امریکن تحقیقی جریدے جرنل آف ڈرمیٹولوجی نے پیاز کے رس کو بالوں کے مسائل پر قابو پانے کے لئے بہت موثر نعمت کے طور پر متعارف کرایا ہے جس کے کچھ بھی سائیڈ افیکٹ نہیں اور افادیت ایسی کہ بغیر مہنگے مہنگے شیمپوز اور کریمز کے بالوں کی عمر بڑھانے میں اور اور خوبصورتی میں اضافے کو یقینی قرار دیا ہے-

جو خواتین و حضرات پیاز سے الرجک ہیں وہ اس کے استعمال سے گریزاں کریں کیونکہ اصل چیز اس کے استعمال کی افادیت کو اجاگر کرنا ہے اس کے علاوہ اگر پیاز کی بو سے آپ الجھن محسوس کر رہے ہوں تو اس میں لیموں کا رس اور عرق گلاب استعمال کر سکتے ہیں -

تو دیر کس بات کی پیاز کی موجودگی تو ہر گھر میں رہتی ہی ہے بس اسے کھانے میں استعمال کے ساتھ ساتھ اس کا رس دن میں دو سے تین بار استعمال کیجئے اور بالوں کے گرنے کو روکنے کے ساتھ ساتھ آپ نئے بالوں کی آمد بھی وٹنس کر پائیں گے -

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Syed Zulfiqar Haider
About the Author: Syed Zulfiqar Haider Read More Articles by Syed Zulfiqar Haider: 23 Articles with 28413 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.