قرار لوٹنے والے قرار کو ترسیں

 تحریک ِ انصاف کی حکومت کیا آئی ہے ہرگھر سے غریبوں کی چیخوں کی آواز صاف سنائی دے رہی ہے چند دن پہلے بجلی کی قیمتوں میں چالیس فی صد اضافہ ہوا اب پٹرولیم مصنوعات کے نرخ بڑھادئیے گئے یعنی عوام کو رمضان کی آمد سے پہلے ہی مہنگائی نے ایسی سلامی دی ہے کہ بڑے بڑوں کو تروہ نکل گئے ہیں جبکہ دیگراشیائے ضرورت کی قیمتوں میں مسلسل ہوشربا اضافہ ہوتاجارہاہے ، سرکاری اعداد و شمار میں بھی اعتراف کیاگیاہے کہ ملک میں مہنگائی 5 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ملک میں ماہانہ بنیادوں پر اضافہ کے ساتھ مہنگائی 5 سال کی بلند ترین شرح کو پہنچ گئی ہے اس وقت ملک کو بجلی کی لوڈشیڈنگ، امن و امان، کرپشن ،مہنگائی،بیروزگاری اور غربت جیسے بڑے مسائل کا سامناہے لیکن مہنگائی نے عام آدمی کا بھی جینا عذاب بنارکھاہے لیکن افسوس حکومتی اقدامات ناکافی ہیں تحریک ِ انصاف کے رہنما اسدعمر کچھ ماہ پہلے فرمایا تھا مہنگائی اتنی ہوجائے گی کہ عوام کی چیخیں نکل جائیں گی واقعی لوگوں کی چیخیں اب تک نکل رہی ہیں ڈرہے کہیں چیخیں مارمار کر لوگ عیدالفطر بے ہوش ہی نہ ہوجائیں ۔ عام آدمی کا بلند و بانگ دعوے کرنے والے حکمرانوں سے سوال ہے آپ دل پرہاتھ رکھ کر سوچئے کیا قیامت خیز مہنگائی نے عوام سے خوشیاں نہیں چھین لیں ۔ یقینا ایسی ہی بات ہے اب سوال یہ پیداہوتاہے مہنگائی کیوں ہوتی ہے؟ اور کنٹرول کیوں نہیں ہورہی؟ ایک تو اس کا سیدھا سادا جواب یہ ہے کہ افراط ِ زر بڑھنے سے چیزیں مہنگی ہونا یقینی بات ہے دوسرا کسی بھی معاملے میں چیک اینڈ بیلنس نہ ہونا بھی مہنگائی کا بڑاسبب ہے دونوں صورتوں میں ساری ذمہ دار ی حکومت کی ہے جس نے عوام کو حالات کے رحم وکرم پر بے سہارا چھوڑ دیاہے۔۔ بیشتر۔ترقی پذیرممالک کے عوام بھی ان حالات کا شکارہیں لیکن پاکستان کا تو باوا آدم ہی نرالاہے یہاں ادارے بڑے کمزوراورشخصیات انتہائی طاقتورہیں جس کی بنیادی وجہ بیورو کریسی، جاگیرداروں،سیاستدانوں اورسرمایہ دار وں کا غیراعلانیہ اتحاد ہے بلکہ بات اس سے بھی آگے جا پہنچی ہے اس طبقہ کی آپس میں رشتہ داریاں ہیں اور ظاہرہے مفادات بھی ایک۔۔۔پھر بھی ایک بات نتیجہ کے طورپر سامنے آتی ہے کہ ملک میں قانون صرف کمزورکیلئے ہے بازار چلے جائیں دس دکانوں کا وزٹ کرلیں ہر دکاندار کا اپنا ریٹ ہوگا کبھی دکاندار گاہک کی بہت عزت کرتا تھا اب گراں فروشوں کو کوئی پوچھنے والا نہیں کوئی گاہک بحث کرے یا ریٹ کم کرنے پر اصرار کرے تو دکاندار ایک منٹ میں بے عزت کرکے رکھ دیتاہے مجموعی طورپر اس رویے کی وجہ سے عام آدمی جس میں خریداری کی زیادہ استظاعت نہیں اس کیلئے تو اپنی عزت بچانا مشکل ہوجاتاہے حکومت کے کرتادھرتا، وزیر مشیر اور انتظامی سربراہ بھی تسلیم کرتے ہیں اس میں کوئی شک نہیں مہنگائی اس وقت ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بن چکی ہے لیکن بلندبانگ دعوؤں، لمبی چوڑی تقریروں اور حکومتی انتظامات کے باوجود خوفناک بات یہ ہے کہ اس مسئلہ کو کوئی حل کرنا نہیں چاہتا شاید اس کا بڑا سبب یہ ہے کہ جوپارٹی بھی برسرِ اقتدارآتی ہے یا حالات جس سیاستدان کی فیور میں دکھائی دیتے ہیں بڑے بڑے سرمایہ دار،صنعتکار، فیکٹری مالکان اسی پارٹی میں شامل ہوکر حکومت کا حصہ بن جاتے ہیں یوں ان کی سدابہار بادشاہی قائم رہتی ہے اب حکومت کارروائی کرے تو کس کے خلاف؟ ۔ہوشربا مہنگائی کی ایک بنیادی وجہ ہڈحرام ،نااہل اور نکھٹو سرکاری اہلکار بھی ہیں جو سرکاری دفاترمیں بیٹھ کر مکھی پر مکھی ماتے رہتے ہیں مگر اصلاح ِ احوال کیلئے کچھ کرتے ہیں نہ سائلین کی دادرسی ۔۔انہیں صرف اپنی جیبیں بھرنے کی پڑی رہتی ہے ۔ ماہ صیام میں آپ تصورکی آنکھ سے دیکھئے ایک طرف قیامت خیزمہنگائی اوپر سے بجلی کی لوڈشیڈنگ عوام کا حال کیسا ہوجائے گا؟ ہماری تو دعا ہے کہ خدا کرے عوام کا قرار لوٹنے والے بھی قرارکو ترسیں اگر ایساہوجائے تو سوچیں کتنا مزا آئے گا۔

Ilyas Mohammad Hussain
About the Author: Ilyas Mohammad Hussain Read More Articles by Ilyas Mohammad Hussain: 474 Articles with 399289 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.