شاہ محمد اسماعیل شہید رحمتہ اﷲ علیہ کا ایک اہم خطاب

حضرت مولانا محمد اسماعیل شہید ؒ کے عربی خطبات جو آپ نے دوران جہاد لشکر اسلام میں ارشاد فرمائے، وہ عربی ادب ،قوت استدلال اور زور خطابت کا شاہکار نمونہ ہیں۔ ذیل میں آپ کے ایک پُرجوش خطبے کا آزاد ترجمہ پیش کیا جا رہا ہے۔

آغاز:
تمام تعریفیں اﷲ تعالیٰ کے لئے ہیں....وہ عزت والا، حکمت والا، بادشا ہ ہے ....روز جزاء کا مالک ہے ....اس کا فیصلہ عدل کے ساتھ ہوتا ہے ....اور فضل و احسان اور سخاوت والا معاملہ بھی وہی کرتا ہے ....اس نے اپنے بندوں میں سے اپنے دوستوں کو چن لیا ....تاکہ ان کے جہاد کی برکت سے ....طاغوت کے پجاری اور شیطان کے دوست تباہ و برباد ہوں....اس ذات کبریا نے اہل ایمان کے کمزور لشکروں کے ذریعے ....متکبر کفار کے جتھوں کو ذلیل کیا ہے ....کیونکہ بادشاہت اور قاہرانہ غلبہ اسی کو حاصل ہے ....اس بادشاہ نے کافروں کی اگلی پچھلی جماعتوں کو نیست و نابود کر دیا ہے ....

اسی کا احسان ہے اور وہی قابل تعریف ہے ....اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک کوئی معبود نہیں سوائے اﷲ کے ....وہی دینے والا،وہی روکنے والا، ذلیل کرنے والا وہی.... عزت کے خزانے اسی کے پاس ، وہی پست کرنے والا، وہی بلند کرنے والا ہے....

اور میں گواہی دیتا ہوں کہ بے شک محمد ﷺ اس کے بندے اور رسول ہیں....وہ ایک جگمگاتے نور ، روشن کتاب اور تیز دھاری تلوار کے ساتھ مبعوث ہوئے ہیں....ان پر اﷲ کی رحمتیں ہوں ....نیز ان کی آل پر اور ان کے اصحاب پر....جنہوں نے اپنی جانوں اور مالوں کو آپ ﷺ کی بیعت میں قربان کر کے ....اپنے رب سے دعویٰ محبت کو سچا ثابت کیا....اور جنہوں نے نیزوں اور تلواروں سے دین اسلام کی مدد کی....
اما بعد!....
اے امت محمد!(ﷺ) اﷲ تعالیٰ نے تمہیں ایک ایسا حکم دیا ہے ....جس کی ابتداء سید المرسلین ﷺ سے فرمائی ....اور ان کے بعد دیگر مومنین کو متوجہ کیا....

اﷲ رب العزت نے فرمایا: فقاتل فی سبیل اﷲ لا تکلف الا نفسک وحرض المومنین
اے محمد! آپ اﷲ کے راستے قتال کیجئے اور اہل ایمان کو قتال پر ابھارئیے

سنو! یہ جہاد کا حکم ہے ....اپنی جان اور مال قربان کردو.... یہ جہاد سب سے افضل اور سب سے بڑھ کر خیر والا عمل ہے ....اسلام کی چوٹی کی بلندی اور سید الانام ﷺ کی سب سے تاکیدی سنت ہے ....ہمارے نبی پاک ﷺ ہمیشہ راہ جہاد میں اپنی جان و مال خرچ کرتے رہے ....اپنے بہادر لشکروں کو لیکر میدان جہاد میں اترتے رہے ....آپ ﷺ نیزوں اور تلواروں سے جنگ کرنے اور کافروں کی گردنیں اور کھوپڑیاں اڑانے پر مامور تھے ....آپ کے اسی مبارک عمل کی بدولت سابقہ کتب میں آپ کا نام ”نبی الملاحم“ رکھا گیا....ہجرت مکہ سے لیکر ....اپنی آخری سانس تک ....جہاد ہی آپ ﷺ کا مرکزی نکتہ نظر رہا....

اپنے آپ کو اُن کی امت میں شمار کرنے والوں!
اُن کی ملت کی پیروی کرنے والوں!
اُن کی سنت کو مضبوطی سے پکڑنے والوں!

آؤ!....معرکہ ہائے قتال میں گھس کر اپنے دعوے کو سچا ثابت کرو....خبردار!.... اپنے رب کے حکم اور اپنے نبی کی سنت کے مقابلے میں.... نفس کو ہرگز ترجیح نہ دینا.

سنو! ....یہ بہت سخت امتحان ہے.... اور مدعیان ایمان کا امتحان لینا اﷲ تعالیٰ کی سنت ہے.... یہ گمان ہرگز نہ کرنا....کہ اﷲ تعالیٰ اہل ایمان کے دعوؤں کو پرکھے بغیر چھوڑ دے گا....کیا لوگوں کا گمان یہ ہے کہ وہ ....آمنا ”ہم ایمان لائے“ کہہ کر چھوڑ دیئے جائیں گے اور انہیں آزما نہیں جائے گا؟....

احتیاط کرنا ! ....اس امتحان میں کہیں پاؤں پھسل نہ جائے....ورنہ دولت ایمان سے محروم ہو جاؤ گے، سوائے ذلت و خسارہ کے کچھ نہ ملے گا....اﷲ کے ہاں جھوٹے لکھے جاؤ گے ....اور جھوٹا شخص تو رحمت حق سے دھتکار دیا جاتا ہے اور اس پر لعنت برستی ہے ....اس عظیم الشان حکمِ جہاد سے پیچھے نہ رہنا کیونکہ جہاد سے پیچھے رہ جانے والوں کیلئے درد ناک عذاب کا وعدہ ہے....

ہمارے حاکم اور حکیم رب نے فرمایا: اگر تم جہاد میں نہیں نکلو گے تو وہ تمہیں درد ناک عذاب دے گا.

ایمانی سچائی کے دعویدار کہاں ہیں؟اخلاص اور یقین کی سچائی کوپرکھنے کا وقت تو یہی ہے ....محبت الہٰی کے دعویدار کہاں ہیں؟اس کی بارگاہ میں رونے دھونے والوں کی صداقت جانچنے کا یہی وقت ہے....کیا تم یہ تمنا رکھتے ہو کہ دوستوں کی آزمائش اور جان کی قربانی دیئے بغیر جنت کے مالک بن جاؤ؟اﷲ کی قسم ایسا ہرگز نہیں ہو سکتا....تمہارے پروردگار کی شان یہ ہے کہ ....تم اپنی ناک اس کے سامنے خاک آلود کردو، اپنے سر اس کی راہ میں کٹوا دو،اپنے اعضاء و جوارح فنا کردو اور اپنے نفس کو مار دو....

اور علماء کہاں ہیں؟....اب وقت آگیا ہے کہ جو کچھ مدرسوں میں پڑھایا کرتے تھے اس پر عمل کر کے دکھاؤ ....ورنہ اپنے کہے پر عمل نہ کرنا، اﷲ کو بہت ناپسند ہے اے اہل ایمان!سب کے سب جہاد میں نکل پڑو، تاکہ تم فلاح پا لو....

اور اے جہاد سے پیچھے رہ جانے والے منافقوں!
ڈرو اﷲ کے عذاب سے اور اس کا انتظار کرو....اﷲ تعالیٰ نے فرما دیا:اہل ایمان میں سے کچھ لوگ وہ ہیں جنہوں نے اﷲ سے اپنے عہد کو سچا کر دیا پھر کچھ تو ان میں سے مقصود کو پہنچ گئے اور کچھ انتظار کر رہے ہیں اور ان کے عزائم میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تاکہ اﷲ تعالیٰ نیک لوگوں کو ان کا بدلہ دے اور اگر چاہے تو منافقوں کو عذاب دے یا ان کو توبہ کی توفیق دے ،بے شک اﷲ تعالیٰ مغفرت والے، رحم والے ہیں ....

اور جو کافر تھے اُن کو اللہ نے پھیر دیا وہ اپنے غصے میں (بھرے ہوئے تھے) کچھ بھلائی حاصل نہ کر سکے اور اللہ مومنوں کو لڑائی کے بارے میں کافی ہوا اور اللہ طاقت ور (اور) زبردست ہے ....

اﷲ تعالیٰ ہمیں اور تمہیں قرآن کریم کی برکات نصیب فرمائے ....اور ان مقدس آیات اور حکمت بھرے ذکر سے نفع اندوز فرمائے ....بے شک وہ پروردگار سخی، کریم،بادشاہ ،نیکوں کا قدر دان، رؤف اور رحیم ہے۔
mudasser jamal
About the Author: mudasser jamal Read More Articles by mudasser jamal: 202 Articles with 343838 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.