مانگ رہی ہے آزادی۔کشمیر کی وادی

دیکھا نہیں جاتا اب مظلوم کا یہ عالم
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم
قارئین!
کشمیر پر قبضے کیلئے بھارت نے تمام تر حقوق جو کشمیریوں کو کچھ عرصہ قبل تک حاصل تھے وہ سب سلب کرلئے ہیں۔یہ سب وزیر اعظم پاکستان جناب عمران خان صاحب اور امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کے بعد اہم ترین واقعہ قرار دیا جا سکتا ہے کیونکہ امریکہ کی اب خواہش ہو چلی ہے کہ پاکستان کو معاشی طور پر استحکام دیا جائے اس لئے ضروری ہو گیا ہے کہ اب مسئلہ کشمیر حل کر لیا جائے تاکہ خطے میں امن واقع ہو سکے اور امریکہ جو کچھ اس خطے میں اپنی مانی کروانا چاہ رہا ہے وہ بھی پورا ہو سکے کیونکہ یہ سب جب تک پاکستان مین امن و امان قائم نہیں ہوگا ممکن نہیں ہو پائے گا، اس لئے امریکی صدر نے اس مسئلے کے حل کے لئے ثالثی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے مگر بھار ت میں اس کی پذیرائی نہیں ہوئی ہے۔ بلکہ اس مسئلے کو عالمی سطح پر اپنے اقدامات سے مزید اُجاگر کر دیا ہے۔اس حوالے سے مستقبل کی عالمی طاقت چین کی جانب سے بھی ایک اہم اعلان کیا گیا ہے کہ دونوں فریقین اپنے ذمہ دارانہ اقدام کا مظاہرہ کریں مگر پاکستان کی مسلح افواج نے کشمیر کے مسئلے کے حل تک کے لئے ہر طرح کی قربانی کا عندیہ دیا ہے جو کہ اس خطے میں مزید توازن کی خرابی کو برقرار رکھنے میں اہم کردا ر ادا کر سکتا ہے کہ بھارت افواج پاکستان کی طاقت سے بھرپور واقف ہے اور وہ جانتا ہے کہ کسی بھی طرح کی جارحیت کا جواب اس کے لئے مزید تباہی کا سبب بن سکتا ہے کہ اُن کے اپنی ہی ملک کی سیاسی جماعت کے رہنما نے کشمیر کے حوالے سے حالیہ اقدام کو بھارت کی تباہی سے تشبیہ دی ہے جس کی وجہ سے کشمیری عوام مزید نہ صرف پریشان بلکہ آزادی کے متوالے بھی ہو گئے ہیں۔

قارئین!
کشمیر کی آزادی کے لئے لڑنے والے مجاہدین کیلئے اب جہدوجہد کو مزید تیز اور حتمی فیصلے کے لئے اُکسادیا گیاہے ۔بھارت نے اپنے اقدام سے جلتی پر مزید تیل ڈال دیا ہے کیونکہ اب دنیا بھر کے مسلمانوں کو کشمیر کے مظالم پر وہاں کے جہاد میں شمولیت کا موقع فراہم کر دے گا اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو پھر مٹھی بھر مجاہدین جو پہلے ہی بھارتی افواج کے ناک میں دم کر رہے ہیں وہ اُن کا جینا حرام کر دیں گے کہ جب بڑے پیمانے پر یہ مجاہدین اپنی کاروائیاں کریں گے تو پھر پورے بھارت میں شور شرابا بھی ہوگا اور پاکستان بھارت کے تعلقات بھی مزید کشیدہ ہو جائیں گے۔بھارت نے پہلے ہی کشمیریوں پر ظلم وستم کے پہاڑ توڑے ہوئے ہیں ،کون سا ایسا عمل ہے جو وہاں نہیں کیا جا رہا ہے ۔بڑی جمہوریت کے دعویٰ دار ملک نے وہاں بنیادی ضروری سہولیات کی فراہمی تک کو بند کر کے یہ ثابت کر دیاہے کہ وہ اس خطے میں سب سے زیادہ شرپسندی کر رہا ہے۔پاکستان نے شروع سے ہی مسئلہ کشمیر کا پرُامن حل چاہا ہے مگر بھارت نے کبھی اس حوالے سے مثبت مذاکرات کا عمل شروع نہیں کیا ہے اور اگر کیا بھی ہے ماضی میں تو اس کی سفارشات پر عمل درآمد کروانے سے دور ہی رہا ہے۔اقوام متحدہ کی قرار داد پر عمل نہ کروانا بھی اس کی ایک بڑی مثال ہے۔

قارئین!
بھارت اور پاکستان دونوں ہی اٹیمی ہتھیاروں کے مالک ہیں اگر یہ مسئلہ زیادہ سنگین صورت حال کی طرف گیا تو اس خطے کے امن کے لئے نقصان دہ ہوگا۔کیونکہ یہ جنگ بڑی تعدا د میں نہ صرف جانوں کا نقصان کرے گی بلکہ دیگر معاشی بدحالی الگ ہوگی۔اس لئے ضروری ہے کہ بھارت کشمیر کی عوام کو اب اپنی غلامی میں رکھنے سے باز رہے اور اُن کو اُن کی مرضی کے مطابق پاکستان سے الحاق کا موقع دے کیونکہ یہ سب کشمیری جانتے ہیں کہ اُن کی بقا اور سلامتی پاکستان کے ساتھ ہی منسلک ہے ۔کسی بھی دیگر مسئلے کے حل سے فوائد نہیں ملنے ہیں ۔اس لئے ضروری ہوگیا ہے کہ اب بھارت بے گناہ اور معصوم کشمیریوں پر ظلم کرنے سے باز رہے اور اپنی افواج کو کشمیر سے باہر نکال کر کشمیر کو کشمیریوں کے حوالے کر دے اور اُن کو پرامن اور خوشحالی کی زندگی گذارنے دے۔سترسالوں سے زائد عرصہ سے کشمیریوں نے بہت کچھ سہہ لیا ہے اب یہ جو بھی مظالم ابھی کچھ دنوں سے ہو رہے ہیں وہ سب مسلمانوں کے تکلیف دہ ہیں اور خاص طور پر پاکستان کے لئے یہ بہت مشکل وقت آن پڑا ہے کہ پاکستان کشمیر کے خطے کو اپنی شہ رگ سمجھتا ہے اور اس کے بنا اُدھورا ہے اور اس بات کا احساس افواج پاکستان کو بھی بخوبی ہے اور اسی وجہ سے سپہ سالار نے کشمیر کیلئے ہر حد تک جا کر کشمیریوں کے لئے ساتھ دینے اور اُن کی مرضی کا فیصلہ دلوانے کا سوچ لیا ہے جوکہ ایک بہترین سوچ قرار دی جا سکتی ہے۔اس حوالے سے اب بھارت کے حکام بالا کو سوچ سمجھ لینا چاہیے کہ اگر وہ اس بار کشمیر کے مسئلے کے حل میں غفلت کریں گے تو پھر وہ اس کے بدترین نتائج بھگت سکتے ہیں۔کشمیریوں کے حالات کو پوری دنیا میں دکھانے سے روکنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا جا چکا ہے جو کہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت اپنے منطقی انجام تک جانے کے لئے خود ہی راہیں ہموار کر رہا ہے۔ پاکستان کے سرحدی علاقوں پر بھی بمباری اور فائرنگ سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں۔دوسری طرف کشمیریوں کے ساتھ بھی زیادتیاں ہو رہی ہیں جو کہ ایک بدترین عمل کہا جا سکتا ہے کہ بھارتی فوج اخلاقیات سے گری حرکتوں سے بھی باز نہیں آتی ہے اور یہ سب افواج پاکستان کے علم میں ہے اس لئے بھارت کو سوچنا چاہیے کہ کہیں سرحدی خلاف ورزی بھارت کے لئے مزید دشواری نہ لے آئے کہ اگر کشمیر کی آزادی کا علم پاکستان افواج نے تھام لیا تو پھر یہ آزادی کی تحریک جلد کامیاب ہو جائے گی۔مگر جانوں کے ضیاع سے بہتر ہوگا کہ بھارت پر امن طریقے سے کشمیریوں کو ان کا حق دے دے کیونکہ کشمیرجنت ہے اور جنت یوں بھی کسی غیر مسلم کا ٹھکانہ نہیں رہ سکتی ہے۔
ان جنگ پرستوں سے ہے سارا جہان برہم
کشمیر کی وادی میں لہرا کے رہو پرچم
لگاؤ سب مل کر ایک ہی نعرہ اب
لے کر رہیں گے آزادی
بن کے رہے گا کشمیر ،پاکستان
نوک شمشیر
 

Zulfiqar Ali Bukhari
About the Author: Zulfiqar Ali Bukhari Read More Articles by Zulfiqar Ali Bukhari: 394 Articles with 522475 views I'm an original, creative Thinker, Teacher, Writer, Motivator and Human Rights Activist.

I’m only a student of knowledge, NOT a scholar. And I do N
.. View More