عازمین حج کی بے بسی ،حکومتی نا اہلی اور کرپشن کی داستان ․․!!

نشہ کوئی بھی ہو،خطرناک ہوتا ہے ۔اقتدار کا نشہ بھی کسی دوسرے نشے سے کم نہیں ہے ۔عمران خان جب سے اقتدار میں آئے ہیں ،ان پر ایک بھر پور نشہ چڑھ گیا ہے اور وہ اترنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے ۔وہ یہاں تک نشے میں سرشار ہیں کہ وہ خود ملک کو جمہوریت کی پٹٹری سے اتار کر آمریت کی طرف لے جا رہے ہیں ۔حالانکہ جمہوریت میں حکومت ضرور اکثریتی پارٹی کی بنتی ہے ۔لیکن فی الواقع وہ ملک کے تمام شہریوں کی حکومت ہوتی ہے ۔سبھی کے حقوق و مطالبات کا خیال رکھتی ہے ،مگر عمران خان اور ان کی پارٹی کے معاملے میں ایسا نہیں ہے ۔مخالفین کے چھوٹے سے چھوٹے معاملے کو بڑے جھوٹ کی آمیزش سے جوس بنانا، اس کی بلند بانگ تشہیر کرنا عمران خان سے بہتر کون جان سکتا ہے ،مگر اگر ان کی حکومت کا معاملہ سنگین نویت بھی اختیار کر لے تو بھی کان پر جوں نہ ریگنا تحریک انصاف کی ہر قیادت کا شیوا ہے ۔

تحریک انصاف حکومت کی وزارت مذہبی امور نے نا اہلی اور کرپشن کی داستانیں رقم کر دی ہیں ،مگر عمران خان کا ایک بیان سامنے نہیں آیا ہے ۔دوسروں کی چالیس سال کا احتساب کرنے والے،اپنی کرپشن پر کان نہیں دھرتے ۔حج اسلام کا معتبر فریضہ ہے ۔پاکستان کی تاریخ کا سب سے مہنگا ترین حج موجودہ حکومت نے کروایا ہے ،مگر اتنے مہنگے حج کے باوجودحاجیوں کو سہولیات اور کھانے کے حوالے سے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔حج پالیسی میں جو باتیں واضح کی گئی تھیں اس پر بالکل عمل نہیں کیا گیا ۔حاجیوں کو جانوروں کی طرح رکھا گیا۔بزرگ خواتین و حضرات کا خصوصی خیال رکھا جاتا ہے ،مگر انہیں کسی قسم کی سہولت نہیں دی گئی ۔ہمارے زیادہ تر عازمین حج بزرگ اور پہلی بار کسی دوسرے ملک کا سفر کرنے والے ہوتے ہیں ،وہاں انہیں بدبودار کھانااورجانوروں کو کھلائے جانے والے چنے کھلائے گئے ۔ٹرانسپورٹ کے مسائل نا قابل برداشت حد تک رہے ۔عازمین حج کی بے شمار شکایات ،احرام میں حکومت کو بددعائیں دینا،حکومت کی حقیقت کھلنے کے لئے کافی ہیں ۔

حج ایک ایسا دینی فریضہ ہے ۔ہر مسلمان حج کو اپنی روحانی زندگی کی معراج سمجھتے ہیں ۔یہ اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے ۔ماضی میں عازمین حج کے لئے حکومتیں خصوصی انتظامات کرتی رہی ہیں ۔حاجیوں کے لئے سستا کوٹہ ہونے کے باوجود معیاری سہولیات کا بندوبست کیا جاتا رہاہے ۔میاں نواز شریف کے دور میں مثالی اقدامات کئے گئے ۔وزارت مذہبی امور حاجیوں کی خدمت کا جذبہ لے کر اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے سر انجام دیتی رہی ہے ۔مگر صد افسوس موجودہ عمران خان کی حکومت نے حج جیسے مقدس فریضے کی انجام دہی میں بھی کرپشن کی بدترین مثال پیش کی ہے ۔گزشتہ ادوار میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ان کے وزیر برائے مذہبی امور حامد کاظمی ،ڈی جی حج راؤ شکیل ، سیکرٹری راجہ آفتاب اسلام اور دیگر کو عمارتیں کرائے پر لینے کے عمل میں مالی بے قاعدگیاں کرنے پر عدالتوں نے سزائیں دیں ۔حالانکہ حامد سعید کاظمی کی شرافت اور امانت کی گواہی ساری دنیا دیتی تھی۔پھر ایسا بھی ہوا کہ عدالت نے ہی حامد سعید کاظمی کو بری بھی کیا۔لیکن وہ احتسابی عمل سے پوری طرح گزرنے کے باوجود کرپشن ان کے نیچے سے ہوئی تھی ،مگر کرپشن کے باوجود حاجیوں کو سہولیات کے متعلق شکایت بہت کم ہوئی تھیں ۔

امیر ہو یا غریب ترین،اسے حج کی سعادت کی دلی خواہش ہوتی ہے ۔حکمران کتنے بھی کم ظرف ہوں اس کی خواہش ہوتی ہے کہ حاجیوں کی خدمت کر کے اپنے اﷲ کو راضی کر لیں ۔لیکن موجودہ حکومت نے تمام حدود پار کر لی ہیں ۔کیونکہ ہمارے ملک میں غریب کی تعداد بہت زیادہ ہے،یہ شرح دیہی علاقوں میں 80فیصد ہے ۔عمران خان کے اقتدار میں آتے ہی ملک میں ایک غیر یقینی صورت حال نے جنم لیا، جس نے ملک کی معیشت کا برا حال کر دیا۔سال پہلے جو ملک 5.8فیصد سے ترقی کر رہا تھا وہ اچانک تین فیصد شرح نمو پر پہنچ جائے ۔ان حالات میں جہاں سیاسی قیادت کو غریب کا احساس کرنا تھا وہاں ان پر بوجھ در بوجھ ڈالا جا رہا ہو اور یہ سلسلہ ختم ہونے کا نام بھی نہیں لے رہا ہو،عوام کو سہولیات دینے کی بجائے قربانی کے نام پر ان کا خون چوسا جا رہا ہے ۔عوام کے معاشی دکھوں کا خیال کرنے کی بجائے مسلسل ان کے زخموں پر نمک چھڑکا جا رہاہے ۔عازمین حج میں زیادہ ترلوگ زندگی بھر کوششوں کے بعد موقع حاصل کرتے ہیں ،مگر انہیں حج کے دوران جس قدر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور جس تکلیف سے گزرنا پڑا ۔اس کی مثال نہیں ملتی ۔میاں محمد نواز شریف نے اپنے دور اقتدار میں حج کے متعلقہ امور میں ذاتی گہری دلچسپی لے کر مسلسل رابطہ رکھا تھا۔وزارت برائے مذہبی امور نے جدوجہد اور فرض شناسی سے کام کیا، جس کی وجہ سے عوام کا سرکاری حج سکیم پر اعتماد بحال ہوا ،لیکن آج پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین حج کے دوران بد ترین سہولیات نے باور کروا دیا ہے کہ حکمرانوں کی ترجیحات کیا ہیں۔دوسروں کو کرپشن سے پاک ہونے کادرس دینے والے بے دھڑک کرپشن کر رہے ہیں ۔

ایک جانب غریب عوام کے ساتھ یہ سلوک ہے ،مگر دوسری جانب سرکاری اور وزراء اپنی فیملیوں کے ساتھ حج پر گئے،جنہیں دنیا کی ہر سہولت سے نوازا گیا ۔یہی تفریق میڈیا نے بھی اجاگر کرنے کی کوشش نہیں کی ہے ۔کیونکہ عمران خان کی حکومت میں لانے کے لئے جو جدوجہد میڈیا نے کی تھی ،اسے لینے کے دینے پڑ گئے ہیں ۔اب وہی میڈیا جو میاں نواز شریف کو آئینہ دکھاتے نہیں تھکتا تھا۔عمران خان کو آئینہ نہیں دکھا سکتا بلکہ ان کے منشا کے مطابق محدود پیمانے پر صحافتی فرائض سر انجام دے سکتے ہیں ۔

عمران خان کی دوسروں پر تنقید اور الزام تراشی بہت ہو گئی ۔اپنی حکومت کو ایک برس گزر چکا ہے ۔عازمین حج کے ساتھ بڑی زیادتی ہوئی ہے۔سرکاری حج سکیم کے حاجیوں کو باسی کھانے دینے اور حرم پاک سے دور رہائشی عمارتوں جہاں انہیں جانوروں کی طرح رکھا گیا ہے ،ٹرانسپورٹ کی عدم فراہمی اور بے شمار مسائل سے دوچار حاجیوں کی آہ و بکا کو سنا جائے اور اس معاملے کی شفاف تحقیق کرنے کے بعد کڑی سزائیں بھی دی جائیں ۔ابھی تک عمران خان کی حکومت میں اس طرح کی مثال نہیں ملتی کہ تحریک انصاف کے وزراء کو کسی کرپشن پر سزا دی گئی ہو،مگر اگر حاجیوں کی شکایات سامنے رکھتے ہوئے سخت رد عمل عمران خان کی جانب سے نہ آیااور بد انتظامی کے ذمہ داروں کو کیفرِ کردار تک نہ پہنچایا تو تحریک انصاف حکومت عوام کے رد عمل اور اپنے زوال کے لئے تیار رہیں ۔

 

Irfan Mustafa Sehrai
About the Author: Irfan Mustafa Sehrai Read More Articles by Irfan Mustafa Sehrai: 153 Articles with 109624 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.