اک نظر کشمیر پر بھی

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قبضے کی صورت میں لگی آگ اپنے پورے جبرو استبداد کے ساتھ مسلسل دہک رہی ہے،72 سالوں سے ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی،لاش و خون میں لپٹی ہوئی یہ وہ آگ ہے کہ جس کا دھواں کم ہونے کی بجائے مزیدبڑھ ہی رہا ہے،،کشمیر کی اِس جنگ میں اب تک لاکھوں کشمیری نوجوان پنی جانوں کا نذرانہ پیش کر چکے ہیں،ہزاروں خواتین پنی جان و عزت گنوا بیٹھی،بھارتی جبر کے نتیجے میں سینکڑوں افراد پیلٹ گنز کا شکار ہوکر کے اپنی بینائیوں سے محروم ہوچکے، کشمیر میں آباد قبرستان ،وہاں پڑے بے گوروکفن لاشے ،اہلیان کشمیر کی آگ و خون میں ڈوبی صورتحال، کشمیریوں پر کیا گزری کا احوال خود ہی سنا رہے ہیں،کشمیر کے حالات پہلے بھی خراب تھے ، اب بھی ابتر،انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ پہلے بھی تھمانہ تھا ،اب بھی رکا نہیں،ظلم وزیادتی ،ناانصافی کا سلسلہ اب بھی جاری ہے ،رکا اور تھما نہیں، مقبوضہ کشمیرسفاک بھارت کے زیر تسلط ہے،آگ و خون کی بستی کی شکل اختیار کر چکا ہے،جس کی فضاؤں میں اسلحہ و بارود کی بو پھیلی ہوئی ہے،وادی جنت نظیرکشمیربھارتی فورسز کے ظلم وستم کی عملی تصویر بن چکی ہے،جہاں انسانیت بری طرح تڑپ اور سسک رہی جن کا پرسان حال کوئی نہیں،اُن کی زندگی اجیرن ہوچکی،کشمیر میں آج کرفیو کا انتالیسواں روز ہے ،لوگ گھروں میں مقید ہیں،بے سروسامانی کا عالم ہے، کھانے پینے کی اشیاء نہ ہونے کے باعث وہاں کے باسی بھوک سے تڑپ رہے اور بچے بلک رہے ہیں،لوگ گھروں میں مقید ہیں ،باہر نکلنے نہیں دیا جارہا،جو کوئی باہر نکلتا ،اُسے قیدو بند میں ڈال دیا جاتا،بھارتی فوجی ظلم وبربریت کی وجہ سے وادی کشمیر میں نظام زندگی پوری طرح مفلوج ہوا پڑ اہے،بچوں،بوڑھوں،جوانوں،عورتوں کوبڑی بیدردی کے ساتھ شہید کیا جارہا ہے ،عورتوں کی عصمت دری کا سلسلہ بھی پہلے سے زیادہ بڑھ چکا ہے، کمسن بچیوں اور عورتوں کے اغواء وگمشدگی کا سلسلہ بھی اپنے پورے عروج پر ہے،گھر گھر تلاشی کے دوران عورتوں پر ظلم وستم اور اُن کی بے حرمتی کے واقعات میں بھی اٖاضافہ دیکھنے میں آیا ہے، نوجوانوں کو زبرستی گھروں سے نکال کر گولیوں سے چھلنی کیا جارہا ہے،پوری وادی میں ایک خوف و ہراس کی فضاء ہے،بھارتی فوجی ظلم وبربریت ڈھائے گلیوں ،بازاروں ،شاہراہوں ،کونوں کھدروں میں شیطانی روپ دھارے گھوم رہے ہیں، وادی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے ،کسی بھی تنظیم ،ادارے ،فرد کو کشمیر کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کی اجازت نہیں دی جارہی،یہاں تک کہ بھارتی اپوزیشن وفد کو بھی کشمیر کا دورہ نہیں کرنے دیا گیا، جنگی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں ،کشمیر کی ساری صورتحال سب کے سامنے،مگر روک تھام اورگرفت کرنے والا کوئی نہیں ہے،ظلم کے آگے دیوار بننے،بھارتی مظالم کے آگے بند باندھنے والا کوئی نہیں ہے،اقوام متحدہ ،سلامتی کونسل،او آئی سی کے ادارے حسب روایت بیان بازی کی حد تک رول نبھا رہے،عملی طور پرکچھ نہیں کر رہے،اتنے دن ہوگئے ،کشمیر پرمعاملہ ابھی تک صرف دیکھنے کی حد تک ہی پہنچا ہے ،کشمیر پر صرف زبانی جمع خرچ ہی کیا جارہا ہے،عملی اقدامات نہیں اٹھائے جارہے ،ضرورت اِس بات کی ہے کہ کشمیر یوں کے درد کو سمجھا جائے،وہاں پر ہونے والے بھارتی مظالم کوفوری رکوایا جائے،کشمیر کی سابقہ پوزیشن کو بحال کرتے ہوئے کشمیر کے مسئلے کو کشمیریوں کی امنگوں اورخواہش کے مطابق حل کیا جائے،جو کہ وقت کی ایک اہم ضرورت ہے۔#

 

A R Tariq
About the Author: A R Tariq Read More Articles by A R Tariq: 65 Articles with 47173 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.