ورلڈ کپ ہارنے کے باوجود جیت کی بونگیاں؟

 عمران نیازی کی حکومت ایک سال گزار چکی ہے جس نے پاکستان کی معیشت کا بیڑا غرق کر کے رکھ دیا ہے۔ غریب کو روٹی کو ترسا دیا ہے۔ ۔مزدورجس کی تنخواہ ساڑھے سترہ ہزار روپے ہے ہیں۔ تو کوئی بھی حکمرانوں کا حمائتی ذررا دو بچوں کی تعلیم کے ساتھ اس گھر کا بجٹ تو بنا کر دکھا دے۔ مزدور کا بچہ کسی ادارے میں داخلہ نہیں لے سکتا ہے؟نعرے بڑے اور شخصیات بونگی ! دوسری جانب موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حشر بگاڑ کے رکھ دیا ہے۔ مسٹری نیازی امریکہ اور عربوں کی خوشامدوں سے تمہیں سوائے رسوائی کے کچھ نہیں ملنے ولا ہے۔کشمیر کاذ کو جس قدر موجودہ ٹولے نے نقصان پنہچایا ہے اتنا چار جنگو نے بھی نقصان نہیں پہنچایا تھا۔

دنیا کی سیاست میں ذ لیل ہونے والا سیاست کاورلڈ کپ ہار کے اپنا سیاہ چہرہ کہاں چھپائے گا؟ ٹرمپ سے پچھلی ملاقات میں کشمیر کا سودہ کرنے کے بعدسلیکٹیڈوزیراعظم نیازی اور اس کے حواریوں نے کیا کچھ دعوے نہیں کئے تھے۔جبکہ نیازی کو اس بات کا بخوبی علم بھی ہے کہ ٹرمپ اسلامو فوفبیا کا مریض ہے۔وہ پاکستانی مسلمانوں کو دھوکے کے علاوہ کچھ بھی تونہیں دے سکتا ہے۔ مودی کس سوچ و فلسفہ کا بندہ ہے ہر پاکستانی اور خاص طور پر ہندوستان کے مسلمانوں کو خوب معلوم ہے۔ پاکستان کا وزیر اعظم مودی کی خوشامد میں اسکے الیکشن سے پہلے سے لگا ہوا ہے۔ بلکہ موصوف اسکی الیکشن مہم چلانے والوں میں شامل رہا ہے۔ مگر ان خوشامدوں کے با وجود مودی جیسا حلواڑہ نیازی جیسے نا اہل فرد سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ یہ بات ساری دنیا پرعیاں ہے مودی ایک خطر ناک دہشت گرد ہے اس نے کشمیر کے نہتے نوے لاکھ لوگوں کو اپنی بزدل نو لاکھ فوجوں کے ذریعے کرفیو کی قید میں ڈٓلاہوا ہے۔کشمیریوں کے بچے مر رہے ہیں، عصمتیں تار تار کی جا رہی ہیں نوجوانوں کو بے جرم و خطا قتل کیا جا رہا ہے۔بیمار دوائوں کو بچے دودھ کو ترس رہے ہیں۔ کشمیر چیخ چیخ کر پاکستان کو پکار رہے ہیں مگر ہمارے حکمران نا توملکی کی معیشت سنبھال پا رہے ہیں اور نہ ہی مودی کو کوئی کراراجواب دے پا رہے ہیں۔پاکستان اور دنیا کی سیاست میں نیازی کو ہر جگہ ذلت و رسوائی کا سامناہے۔ مگر جس کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہو وہ ساری دنیا کو دھوکےکے سوا کچھ نہیں دے سکتا ہے۔ ٹرمپ سے ملاقت کے بعد نیازی حکومت کو اس بات کا علم تھا کہ مودی 5ستمبر کو کیا کرنے جا رہا ہپے۔ حد تو یہ ہے کہ 11ستمبر کوہماری وزارت خارجہ کچھ بھی نہ کر سکی ۔ساری دنیا کو اس بات پر بھی تعجب ہے کہ 58اسلامی ممالک کی حمایت کے وزیر خاجہ کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے۔اس کے باوجود ہمارا وزیرِ خارجہ بڑی بڑی باتیں کرتا رہاہے۔جو19ستمبر کو ہندوستان کے خلاف اقوام متحدہ میں 58 میں 16 اسلامی ممالک سے بھی پاکستان کی حمایت نہ کر سکے !شایدنیازی حکومت کشمیر پر ریزو لیوشن پیش کرناہی نہیں چاہتی تھی۔ سعودی عرب اور یو اے ای کے وزرائے خارجہ پاکستان ضرور آئے مگر وہ کشمیر پر ہندوستانی جارحیت کے خلاف ایک لفظ بھی نہ بولے اس سے اہم بات یہ ہے کہ تین چارعرب ممالک نے بمعہ سعودی عرب کے مودی مسلمانوں کے قاتل کو ایوارڈز سے نوزا ہم کس حولے سے خاص طور پر سعودی عر اوریواے ای کی جانب دوڑ دوڑ کر جا رہے ہیں اور اپنے قریبی ملک ایران کو اپنا اور بھی برا دشمن بنا رہے ہین۔پاکستان وزیراعظم اوروزیر خارجہ کمروں میں بیٹھ بیٹھ کر بڑے ہوائی قلعے فتح کر رہے ہیں اورابھی تک دوبئی اور سعودی عرب کے علاوہدنیا کے کسی بھی ملک میں جاتے ہوئے کیوں شرما رہے ہیں۔نیازی صاحب قوم کٹ مرے گی مگر کشمیر کا سودہ کسی کو بھی نہیں کرنے دے گی دوسری جانب ٹرمپ اور مودی عومی اجتماع میں ہمارے خلاف اعلانِ جنگ کر رہے تھے نیازی صاحب کشمیرکا سو دا کر کے بونگیاں مار رہے ہو کہ ورلڈ کپ جیت لیا ہے!یاد رکھو اور پنے باپوا کو بھی بتا دو پاکستان کے عوام کشمیر کا سودا کسی قیمت پر نہیں ہونے دیںگے پاکستان کی اسمبلی میں دانتوں کا ڈاکٹر کشمیر پر بات کرنے کی بجائے اپوزیشن کو نشانے پر لئے ہوا تھا۔اور پھر روتے پھرتے ہیں کہ ہماراساتھ اپوزیشن نہیں دے رہی ہے۔ جب مودی کشمیر پر منصوبہ سازی کر رہا تھا تو نیازی جی اپوزیشن کو وِکٹمائزکرنے میں مصروف تھا۔ٹرمپ اور مودی جب پاکستان کی تذلیل کر رہے تھے تو ہماراوزیراعظم اپنا مصنوی چہرہ چھپانے کی کوشش کر رہے تھے۔افسوس ناک امر یہ ہے کہ سلیکٹیڈ وزیر اعظم کو کسی ایک ملک میں میں جاکر پاکستان کا کشمیر پر مقدمہ لڑنے کی ہمت نہیں تھی۔اور سلیکٹیڈکاوزیر خارجہ کو بھی کسی بھی ملک نے منہ نہیں لگایاہندوستان ہماری سرحدوں کی روزانہ خلاف ورزیان کر رہا ہے اور ہم بونگیاں مارے چلے جارہے ہیں۔مسٹر نیازی اپنے سیلیکٹر کے ساتھ مل کر پاکستن کی تباہی سے باز رہیں۔یہ بات بھی مسٹر نیازی اور اس کے سرپستوں کو یاد رکھنی چاہئے جتنے بھی لوگوں لوگوں نے میرے وطن سے غداری کی آج ان کی نسلیں راندے درگاا ہ ہو چکی ہیں۔۔قادیانیت کے ایجنڈے پر کام کو فوری طور پر روکیںکیونکہ یہ ہی توچپاکستان کے اصل دشمن ہیں۔ ورنہ اپنا حشر پسِ آئینہ دیکھ لیں۔

 

Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed
About the Author: Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed Read More Articles by Prof Dr Shabbir Ahmed Khursheed: 285 Articles with 213035 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.