علامہ اقبال کی نظم

ُُپچھلے دنوں یو پی (U.P) میں ایک اسکول میں علامہ اقبال کی نظم۔
لپ پہ آتی ہے دُعا بن کے تمنا میری
زندگی شمع کی صورت ہوخدایا میری
پڑھانے پراُس اسکول کے پرنسپل کو نکال دیا گیا ،آج اُردو سے مسلمانوں کے رہنماؤ ں سے نفرت اُگلا جارہا ہے وہی علامہ اقبال اپنے کلام میں رام کو امام ہند کہتے ہیں ۔
ہے رام کے وجود پہ ہندوستاں کو ناز
اہل نظر سمجھتے ہیں اسکو امام ہند

آج علامہ اقبال کی یوم ولادت ہے جس نے مسلمانوں ،نوجوانوں اور غریبوں کے دلوں میں خود اعتماد پیداکرنے کی بھر پور کوشش کی ۔علامہ اقبال شاعری میں جہاں شاہین پرندہ کا ذکر ملتا ہے علامہ اقبال نوجوانوں میں شاہین جیسے پرواز دیکھنا چاہتے تھے تاکہ ان میں خود اعتمادی ،بلند پروازی اور مر مٹنے کا جذبہ پیدا ہو۔ علامہ اقبال کی شاعری پڑہ کر ہمارے اسلاف کی یاد آتی ہے اور ہم آج کیوں ترقی کے منازل طئے نہیں کررہے ہیں اس کی ایک وجہہ ہم اپنے بزرگوں کی تعلیمات سے بہت دور ہیں ۔
گنوادی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی
ثریا سے زمیں پر آسماں نے ہم کو دے مارا

علامہ اقبال کی شاعر دلوں میں جذبہ پیدا کرنے والی آواز مایوس قوم میں ترقی کی پرواز کو اونچائی کی اُڑان چڑانے والی ہو ا ہے۔
 

MD Mushahid Hussain
About the Author: MD Mushahid Hussain Read More Articles by MD Mushahid Hussain: 19 Articles with 30789 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.