طارق عزیز !ہر دل عزیز

تحریر: ایم خالد میاں
’’ابتدا ہے رب جلیل کے نام سے۔۔۔۔ جو دلوں کے بھید خوب جانتا ہے، دیکھتی آنکھوں، سنتے کانوں کو طارق عزیز کا سلام پہنچے‘‘۔

جوں جوں وقت گزرتا ہے ،انسان قبر کے قریب ہوتا جاتا ہے ،کتنی مختصر ہے یہ زندگی ،کتنی بے وفا ہے دنیا۔ آج تک کتنے آئے اور ملک عدم سدہار چلے لیکن کچھ ایسی روحیں بھی اس دارفانی کی زینت بنیں جن کے چلے جانے سے اک خلا پیدا ہوگیا۔ ان ہی لوگوں میں آج ایک اور عہد ساز شخصیت کا اضافہ ہو گیا۔ ہر دل عزیز، شاعر ،ادیب ،کالم نگار طارق عزیز نے بھی دیکھتی آنکھوں، سنتے کانوں کو ہمیشہ کے لیے خدا حافظ کہہ دیا۔

طارق عزیز جالندھر میں پیدا ہوئے اور پاکستان ہجرت کی۔ 1974ء میں پاکستان ٹیلی ویژن کے پہلے مرد بروڈ کاسٹر بنے، 1992ء میں حکومت پاکستان کی طرف سے تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا گیا ،زمانہ طالب علمی میں پیپلز پارٹی سے وابسطہ رہے ،بعد ازاں مسلم لیگ ن کی ٹکٹ پر الیکشن جیت کر قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہوے 1997 سے 1999 تک اسمبلی کے ممبر رہے۔

طارق عزیز کی اصل پہچان ان کا شو ’’نیلام گھر‘‘ بنا جو مسلسل چار دہایوں تک ادب کے موتی بکھیرتا رہا۔آج کی نوجوان نسل میں باید وشاید ہی کوئی ایسا ہو جو’’ نیلام گھر‘‘یا ’’ طارق عزیز‘‘ کے سحر میں مبتلا نہ ہو۔ انھوں نے شہرت کی بلندی کو چھوہا اور ملک کے لیے نام پیدا کیا۔ ایسے ہی لوگ تاریخ میں زندہ رہتے ہیں ،جن کا مقصد حیات ذاتی نہیں ملی ہوتا ہے ،جو اپنے لیے نہیں دوسروں کے لیے جیتے ہیں پھر زمانہ انھیں کبھی فراموش نہیں کرتا۔ طارق عزیز کو جب بھی یاد کیا جائے گا فخر سے یاد کیا جائے گا۔ بصد ادب ! اگرچہ اس حولے سے ہماری روایت کچھ اچھی نہیں لیکن امید ہے کہ طارق عزیز اس حوالے سے خوش نصیب واقع ہو ں۔ اﷲ ان کی مغفرت فرمائیں۔
 

Maryam Arif
About the Author: Maryam Arif Read More Articles by Maryam Arif: 1317 Articles with 1143490 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.