کرونا وبا میں انسانیت کے خیر خواہوں کا کردار

حضرت علی ؑنے فرمایا ہرشخص کی لوگوں میں قدر وقیمت اور احترام اس کے ہنر سے ہے۔اپنے لئے توہر کوئی جیتا ہے لیکن کچھ لوگ ہوتے ہے۔جو دوسروں کے لئے جیتے ہے وہ اللّہ کے خاص بندے ہوتے ہیں جو اللّہ کے فضل و کرم سے اپنے آپ کو انسانیت کی خدمت کے لئے وقف کردیتے ہیں۔یہ ایسا دور آ گیا ہے کہ کوئی کسی کا نہیں، بس نفسا نفسی ہر سمت دیکھنے کو ملتی ہے سب کو اپنی اپنی پڑی ہوئی ہے۔ بات سوچنے کی ہے کہ پھر یہ معاشرہ یہ ملک کیسے آگے بڑھے گا۔ اس کا جواب یہ ہے کہ ابھی کچھ لوگ ایسے ہیں جو دوسروں کے لیے جی رہے ہیں۔ اس ملک کو مستحکم کرنے میں مصروف ہیں۔انڈس ہیلتھ نیٹ ورک ایک ایسی تنظیم ہے جو انسانیت کی خدمت کا فریضہ سر انجام دے رہی ہے اس کے سی ای او ڈاکٹر عبدالباری خان ہیں ۔ اور اگر یہ کہا جائے کہ پاکستان میں وہ غیر معمولی طور سے فعال ہیں تو غلط نہ ہو گا وہ آئے روز اور انسانی خدمت کے حوالے سے کہیں نہ کہیں ضرور دکھائی دیتے ہیں گویا انہوں نے رات دن ایک کیا ہوا ہے انسانیت کے لیے۔ یقینا یہ بہت بڑا کام ہے جو وہ کر رہے ہیں۔ وگرنہ جیسا کہ میں نے آغاز میں عرض کیا کہ اس وقت کوئی کسی کا نہیں۔ مگر اس کے با وجود کچھ لوگوں نے اپنی زندگیاں وقف کر رکھی ہیں۔ بے بس، مجبوروں اور غریبوں کے لیے لہٰذا حالات کیسے بھی ہوں وہ اپنا فرض ادا کرتے ہوئے نظر آتے ہیں اس میں انہیں بے حد تسکین ملتی ہے۔ ایسے خاص لوگوں کی کثرت ہمیں انڈس فیملی میں دیکھنے کو ملتے ہیں ۔کچھ دن پہلے ایک خبر نظروں سے گزری کہ ایک عظیم مسیحا ڈاکٹر عبدالباری خان اپنے عظیم دوستوں سے مل کر دکھی اور بے یا رومددگار عوام کے لیے ایک پروگرام لا رہے ہے جس میں انڈس ہیلتھ نیٹ ورک اور دیگر ہسپتالوں کے ذریعے ٹیسٹ کئے جانے والے کرونا کے مریضوں اور عام پبلک کی ذہنی صحت کو برقرار رکھنے کیلئے تیار کیا جائے گا۔اس پروگرام کو صحت کی فراہمی اور تحقیقی ادارے آئی آر ڈی پاکستان کے اشتراک سے عمل میں لایا جارہاہے۔انڈس ملک میں کرونا سے متاثرہ افراد کی ذہنی صحت کی دیکھ بھال کے حوالے سے کافی کام کرچکی ہے۔گرچہ ہماری جسمانی صحت پر کرونا کے اثرات تیزی کے ساتھ زیرِ بحث آئے ہیں لیکن مجموعی صحت اور تندرستی کے معاملے میں ذہنی صحت اور نفسیاتی پریشانی کے معاملے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔Covid-19وبائی بیماری نے پاکستان میں ذہنی صحت کے بحران کو بڑھا دیا ہے جس کی وجہ سے امدادی خدمات کو زیادہ سے زیادہ قابلِ رسائی بنانے کی ضرورت ہے۔ برٹش ایشین ٹرسٹ نے انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے سولجر کی مہارت اور تجربے سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، ہم ذہنی صحت کی خدمات کی رسائی کو بہتر بناتے ہوئے اس اہم موضوع کی طرف معاشرتی رویوں کو تبدیل کرتے ہوئے بامقصد اثر پیدا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ عالمی سطح پر یہ تسلیم کرلیا گیا ہے کہ Covid-19کی موجودگی ذہنی صحت پر نمایاں اثر ڈال رہی ہے۔خاص طور پر دنیا کے کچھ حصوں میں جہاں ذہنی صحت کو ناقابل شناخت سمجھا جا تا ہے اوران کو مالی اعانت فراہم کی جاتی ہے۔ ایسے علاقوں میں وبائی امراض کی وجہ سے پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتِ حال، اضطراب، خوف اور تنہائی کا لوگوں کی ذہنی صحت اور تندرستی پر تباہ کن اثر پڑ رہا ہے۔ہم جانتے ہیں کہ اس غیر معمولی وقت میں ذہنی صحت کی خدمات فراہم کرنااہم ضرورت ہے اور Covid-19کے دوران ذہنی صحت میں اثر پیدا کرنے کیلئے با مقصد مداخلت کی ہماری کوششوں میں ہمیں جو تعاون ملا ہے ہم اس کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔واضح رہے کہ ذہنی صحت کے حوالے سے اٹھایا جانے والا یہ قدم ڈاکٹر عبدلباری خان انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کا وائرس کیخلاف بیماری کی روک تھام، جانچ اور تشخیص،اس وبا کے خلاف جنگ لڑنے والے ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملے کی حفاطت، مریضوں کی دیکھ بھال اور ان کی فراہم کی جانے سہولیات کو یقینی بنانا اورمعاشرے کے مستحق افراد تک ضروریاتِ زندگی کی فراہمی کو یقینی بنانے جیسے محاذوں پرتندہی سے کام کررہے ہیں۔ انڈس معیار ی طبی سہولیات فراہم کرنے والا اسٹیٹ آف دی آرٹ پیپر لیس کمپیوٹرائزڈ اسپتال ہے جہاں سے لاکھوں مریض مفت طبی سہولیات سے استفادہ حاصل کررہے ہیں ،انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے تحت پورے ملک میں موذی امراض کے خاتمہ کے لئے شروع کئے جانے والے پروگرامز قابل ستائش ہیں ، عالمی تعاون ، تحقیق اور ترقیاتی عمل کے ذریعہ انڈس ہیلتھ نیٹ ورک عوامی مفاد کے لئے اپنے نئے اہداف حاصل کررہا ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہسپتالوں کے نیٹ ورک کے ذریعہ انڈس ہیلتھ نیٹ ورک (IHN) 2007 ء سے لاکھوں ضرورت مند مریضوں کو بہترین اور مفت علاج کی سہولیات فراہم کررہا ہے جو کہ قابل تحسین ہے۔ بلا شبہ انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے قیام سے پاکستان میں صحت عامہ کے شعبہ میں انقلابی تبدیلیاں آرہی ہیں ، عوامی مفادمیں نیٹ ورک اپنا دائرہ کار بھی مزید بڑھارہا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو طبی سہولیات حاصل ہو سکیں۔ انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے قیام سے اب تک مفت اور معیاری علاج سے مستفید ہونے والے مریضوں کی تعدادلاکھوں سے تجاوز کر چکی ہے ، ادارہ سے معیاری صحت کی سہولیات کے باعث ہی مستحق ، غریب اور مالی مشکلات کا شکار افراد بڑی تعداد میں علاج سے مستفید ہور ہے ہیں ۔صحت و تعلیم کے شعبوں میں نجی شعبہ کی خدمات نا قابل فراموش ہیں۔ صحت کے شعبہ میں انڈس ہسپتال نے ایک نمایاں مقام حاصل کیا ہے جس کی بڑی وجہ اس کی انتظامیہ کی مخلصانہ کاوشیں ہیں۔ حکومت پنجاب نے انڈس نیٹ ورک کو 7 ہسپتالوں کا انتظام حوالے کیا ہے جہاں مریضوں کو بہتر طبی سہولیات مفت فراہم کی جارہی ہیں۔ نیٹ ورک ، ملیریا ، ٹی بی اور دیگر بیماریوں کے بارے میں شعور بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے علاج معالجہ کے لئے بھی خصوصی اقدامات کررہا ہے۔اور اب ایک اور شاہکار انڈس جوبلی ٹاون ہسپتال 600بیڈ کا جلد ہی اپنی تعمیرات مکمل ہونے پر عوام الناس کی خدمت میں حاضر ہونے والا ہے۔ انڈس ہسپتال میں ، ہر ڈاکٹر ، نرس ، ٹیکنیشن ، اور پیرامیڈیکل اسٹاف نے اپنے دروازے سے چلنے والے ہر فرد کی دیکھ بھال اور نگہداشت کرنے کا عہد کیا ہے۔انڈس ہیلتھ نیٹ ورک سب کو بالکل مفت صحت کی دیکھ بھال کی خدمت فراہم کرتا ہے۔انڈس اپنے اسپتالوں ، پرائمری کیئر سنٹرز ، اور ڈرائیو کے ذریعے سہولتوں پر مفت کوویڈ 19 ٹیسٹ کروا رہی ہے۔براہ کرم آگے آئیں اور اپنا حصہ ادا کرکے اپنے دوستوں اور کنبوں کے نیٹ ورک تک قیمتی انسانی جانیں بچانے میں مدد فراہم کریں۔انڈس ہسپتال کو اپنا صدقات دیں اور ملک بھر میں انڈس ہیلتھ نیٹ ورک کے ذریعے ہر پاکستانی کو مفت ، معیاری صحت کی دیکھ بھال کی دستیابی اور دستیابی کو یقینی بنانے میں انکی مدد کریں۔اﷲ تعالیٰ ان فرشتوں کا حامی و ناصر ہوں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Sajjad Ali Shakir
About the Author: Sajjad Ali Shakir Read More Articles by Sajjad Ali Shakir: 133 Articles with 143687 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.