‎ہر عروس کی قسمت میں کہاں نازِ نیم شبی

ویزٹ ویزے پر امریکہ آئے ہوئے ایک نوجوان نے تب کے امیگریشن قوانین کی ایک سہولت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اسٹیٹ آئی ڈی حاصل کر لی اسی کی بدولت وہ ایک گزارے لائق ملازمت حاصل کرنے میں بھی کامیاب ہو گیا ۔ چھٹی پر پاکستان گیا تو اس کی ماں اور بہنیں اس کے لیے لڑکی تلاش کرنے لگیں ۔ پھر کسی شادی کی تقریب میں انہیں ایک لڑکی پسند آ گئی رشتہ طے ہو گیا اور پھر بہت دھوم دھام سے اس لڑکے کا نکاح ہؤا ۔ وہ تقریباً شادی ہی کی تقریب تھی بس دلہن کی رخصتی نہیں لی گئی ۔ نوجوان نے واپس آ کر فیانسی ویزے کے لیے اپلائی کر دیا پھر صرف ڈیڑھ برس بعد اس کی منکوحہ کو یو ایس کا ویزا مل گیا اور اس نے جھٹ سے جہاز کی سیٹ بھی او کے کرا دی ۔

پھر لڑکے کے گھر والوں نے لڑکی کے گھر والوں سے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ اب آپ کی بیٹی اور ہماری بہو اپنے شوہر کے پاس چلی جائے گی پھر پتہ نہیں کب ان کا آنا ہو؟ ہم چاہتے ہیں کہ اب وہ باقی کے دن ہمارے ساتھ ہمارے گھر میں گذارے ۔ لڑکی والے مان گئے اور لڑکی کو مایوں بٹھا دیا گیا مہندی کی رسم ادا کی گئی پھر اس کی سسرال والے پورے تام جھام کے ساتھ اسے رخصت کرا کے لے گئے ۔ وہ تقریباً بارات ہی لے کر آئے تھے جس میں بس دولہا موجود نہیں تھا اس کے باوجود لڑکی کے قیام کے لیے روایتی انداز میں حجلہء عروسی آراستہ کیا گیا تھا ۔ پھر اس کی روانگی کی گھڑیاں بھی آن پہنچیں لڑکی کو نئے سرے سے دلہن بنایا گیا ۔ اس بار وہ اپنی سسرال سے رخصت ہوئی اور امریکہ پہنچی ۔ امیگریشن کے مرحلوں سے گذر کر رات گئے وہ ایئرپورٹ کی عمارت سے باہر آئی تو شوہر اس کا منتظر تھا جس نے شب بسری کے لیے ہوٹل میں کمرہ بک کرا رکھا تھا ۔ بیوی کو لے کر وہاں پہنچا تو وہ اتنے لمبے سفر کی تھکن سے بےسدھ ہو رہی تھی اور کچھ جیٹ لاگ کے زیر اثر بھی تھی ۔ کچھ ہی دیر بعد وہ پڑ کر بےخبر سو گئی شوہر نے اسے جگانے کی کوشش کی مگر اس کی نیند نہ ٹوٹی ۔ وہ بھی دن بھر کی بھاگ دوڑ کا تھکا ہارا تھا چپ کر کے سو گیا ۔ دن چڑھے دونوں کی آنکھ کھلی تو بھاگم بھاگ چیک آؤٹ کے لیے پہنچے پھر اپنے ایک چھوٹے موٹے سادہ سے آشیانے کی طرف روانہ ہو گئے جہاں کوئی اپنا یا پرایا ان کے سواگت اور خاطر مدارات کے لیے موجود نہ تھا ۔ کوئی سیج تھی نہ بناؤ سنگھار کے مددگار۔

اوپر آپ نے جو کچھ بھی پڑھا یہ کوئی افسانہ یا فرضی واقعہ نہیں ہے ایک حقیقی کہانی ہے ۔ جس میں پائی جانے والی ایک عجیب خاص بات یہ ہے کہ کوئی لڑکی تین بار دلہن بنی مگر اس کی زندگی میں ایک بار بھی شب عروسی نہیں آئی ۔ زندگی کی سب سے خوبصورت رات اگر رسم و رواج مصلحتوں یا قسمت کی ستم ظریفیوں کی نذر ہو جائے تو پھر بعد میں دنیا کی ہر نعمت و مسرت میسر آ جانے کے باوجود اس محرومی کی کسک کبھی دل نہیں نکلتی ۔
 

Rana Tabassum Pasha(Daur)
About the Author: Rana Tabassum Pasha(Daur) Read More Articles by Rana Tabassum Pasha(Daur): 228 Articles with 1854262 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.