قومی اسمبلی کے حلقہ 249 کراچی کا نتیجہ سب کے سامنے ہے
تمام پارٹیز نے اپنے اپنے ووٹ برقرار رکھے سوائے تحریکِ انصاف کے جو کہ (اچانک)
پہلے سے پانچویں نمبر پر آ گئی اور اس میں یقین کیجئے کہ فیصل واوڈا صاحب
کی کرشماتی شخصیت کا ہر گز عمل دخل نہیں ہے اگر دوبارہوہ بھی ہوتے یا خود
خان صاحب بھی امیدوار ہوتے تو نتیجہ یہ ہی ہوتا، وجہ انتہائی معمولی سی ہے
جس کا ادراک تحریکِ انصاف کو گلگت بلتستان کے الیکشن میں ہو چکا ہے کہ ان
کا ووٹر وہ عام اور نظریاتی شخص ہے جو اس ملک سے پیار کرتا ہے اور جو آپ سے
پہلے ووٹ دیتا ہی نہیں تھا جو کسی بھی لحاظ سے ان سیاسی پنڈتوں کا نمک خوار
نہیں کہ جس کو ہر حال میں اپنی روزی روٹی کے لئے لازم ہے کہ وہ ان بڑے
درندوں کی بچی ہوئی بوٹیاں سمینٹ سکے نہ ہی وہ ان لوگوں میں شامل ہے جو
جانتے ہی نہیں کہ وہ کر کیا رہے ہیں اور ووٹ دراصل ہے کیا؟ آپ کا ووٹر
جانتا ہے کہ انتخابی عمل کی اصل روح کیا ہے، ٹرن آؤٹ دیکھ لیں اس میں فقط
وہ ووٹرز ندارد ہیں جنہوں نے آپ کے نظرئے سے اتفاق کیا تھا وہ نظریہ جو اگر
یکسر فراموشی کا شکار نہیں تو کم از کم آپ کی ترجیحآت میں کہیں کھو چکا ہے،
آپ آدھے سے زیادہ وقت ضائع کر چکے ہیں باقی وقت میں بھی اگر آپ اس فراموشی
کا شکار رہیں گے تو یقین جانئے یہ ووٹر اگلے الیکشن میں اپنے گھر سے باہر
بھی نہیں نکلے گا جن کو آپ نے ہی خواب دکھائے تھے ایک باوقار قوم بنانے کے
اب کی بار الیکشن میں یہ ووٹر غائب ہو گا اور نتیجہ وہی ہو گا جو پچھلے
الیکشنز میں ہوتا تھا یعنی ایک بڑی شرکت سے محروم انتخابی عمل جس کے نتیجے
میں جو بھی آئے سانوں کی آپ کو اللہ تعالیٰ نے اس ووٹر کا اعتماد بخشا تھا
جو کبھی انتخابی عمل میں شریک ہی نہیں رہا اگر اب بھی آپ نے اس نظرئے کے
لئے اقدامات نہیں کئے تو حلقہ 249 کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے اور ہاں غلطی سے
بھی ان لوگوں کو مجبوریاں گنوانے کی کوشش مت کیجیے گا کیونکہ یہ آپ کا ہی
دکھایا گیا خواب تھا وگرنہ یہ لوگ توعرصہ دراز سے ہی جاننے والے لوگ ہیں جو
اس نظام کی حقیقتوں سے مکمل طور پہ آشکار ہیں اور یہ جانتے ہیں کہ پہلے
کوئی ان کی بات کا علمبردار نہیں رہا، تو جناب یہ آپ کے ہاتھ میں ہے کہ یہ
اگلے الیکشنز میں شرکت کریں یا پہلے کی طرح آرام سے اپنی چھٹی کا لطف
اٹھائیں۔
|