انٹرنیٹ کیفوں کو بے حیائی سے روکا جائے

٭٭انٹرنیٹ کیفوں کو بے حیا ئی و فحا شی کے اڈے بننے سے بچا یا جا ئے
٭جگہ جگہ کھلے یہ کیفے کم عمر ذہنوں کو گندہ اور بے حیا ئی و فحا شی کی طرف گامزن کر نے میں اپنا کردار پوری د ل جو ئی و ہمت سے ادا کر رہے ہیں
٭مثبت استعمال سے کئی تعمیری کام کئے جا سکتے ہیں
٭طلباء کو چا ہیئے کہ اس کا استعمال اپنی پڑھا ئی کی ضروریات کے لئے کریں
٭کئی سکینڈلز ان کلبوں کے سامنے آ چکے ہیں ان سکینڈلز سے ہمیں سبق سیکھنا چا ہیئے
٭سکولوں،کا لجوں سے بھاگے بچے یہاں اپنا قیمتی وقت اور پیسہ برباد کر تے ہیں

کہتے ہیں کہ کو ئی چیز خود اچھی یا بری نہیں ہو تی بلکہ ا س کا استعمال اسے اچھا یا برا بنادیتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ایک عام چیز اور معمو لی چیز کو بھی بہت اہمیت مل جا تی ہے اور بہت ضروری چیز کو بھی کوڑیوں کے بھاﺅ بیچ کر اس سے جان چھڑا لی جا تی ہے آ ج کل کا دور ٹیکنالوجی کا دور کہلاتاہے اور ہر روز کئی کئی اشیاءایجاد ہو رہی ہیں اور اس کا سہرا تمام سائنسدانوں اور باقی کام کر نے والوں کو جاتا ہے کہ ان کی شب و روز کی محنتوں سے پوری دنیا کی عوام کی زندگی میں آ سا نیاں پیدا ہو رہی ہیں اسی ٹیکنالوجی میں آ ج کل انٹرنیٹ کا بھی ایک نام ہے اس سے انسان کروڑوں میل دور بیٹھ کر بھی اپنے بہن بھا ئیوں اور باقی رشتے داروں سے بنا روک ٹو ک با ت کر سکتا ہے اور اپنے دل کی ہر با ت شیئر بھی کر سکتا ہے۔ مگر یہ پہلے ہر ایک کی پہنچ سے دور تھا کیو نکہ اس کی فیس ہی اتنی زیادہ رکھی گئی تھی کہ یہ دفتروں،بڑی یو نیو رسٹیوں اور بڑ ے بڑ ے کالجوں تک محدود ہو گیا تھا اور چند ایک لوگو ں نے اس کا حل یہ نکالا کہ خود ایک کنکشن لے کر لوگوں کے لئے کمپیوٹر ز رکھ کر ان کو یہ سہولت چند روپوں میں فراہم کر نے لگے مگر یہ سہولت زیادہ دیر تک اپنی اچھائی کو بر قرار نہ رکھ سکی اورآ ج یہ صرف وقت کی تبا ہی اور وقت گزاری کی علامت بن کر رہ گئی ہے سکولوں ،کالجوں سے بھاگے ہو ئے بچے وہاں جا کر اپنا قیمتی وقت برباد کر نے کے ساتھ ساتھ گناہوں کی طرف بھی گامزن کرنے والی بے حیا ئی اور فحا شی بھری فلمیں دیکھتے ہیں اور انٹر نیٹ کیفوں میں موجود گندی فلمیں بھی صرف ان جیسے کم عقل لوگوں کی ”سہولت“ کے لئے رکھی ہو تی ہیں تا کہ وہ آ سا نی سے گنا ہوں کی دلدل میں دھنستے چلے جا ئیں اور لوگون کی زیادہ تر تعداد ان کلبوں میں اسی کام کے لئے جا تی ہے سوائے چند ایک کے تمام لوگ گناہوں میں اضا فہ کر نے جاتے ہیں مگر ان لوگوں کو وہ تلخ حقیقت بھی یاد رکھنا چاہیئے کہ ان سے کیا کیا مسا ئل اور کیا کیا مشکلات ان کے لئے پیدا ہو سکتی ہیں اس کے باوجود اگر یہی لوگ اور طلباءو طالبا ت اس کا مثبت استعمال کر یں تو ملک میں ایک ترقی کی رہ پروان چڑھنا شروع ہوجا ئے گی اور بہت سے تعمیری کام بھی کیئے جا سکتے ہیں کیو نکہ کئی ایک سکینڈل ان انٹر نیٹ کیفوں کے بھی رونما ہو چکے ہیں اس لئے ان سے سبق سیکھتے ہو ئے اس کا استعمال مثبت اور تعمیری ہی کر نا چا ہیئے خصوصا طلباءوطالبات کو اس کا استعمال صرف اپنی پڑھا ئی کی ضروریات کو پورا کر نے کے لئے ہی کر نا چا ہیئے اور اس بے حیا ئی اور فحا شی کو ختم کیا جا سکتا ہے اگر ہمارے والدین سے لے کر حکومت تک تمام لوگ مل کر اپنا اپنا کردار ادا کریں تو کوئی مشکل نہیں کہ اس سے بے حیا ئی و فحا شی سے جان نہ چھڑا سکیں اس کے لئے والدین کواپنی اولاد کی سر گرمیوں بارے جاننا ضروری ہے اور ان کا چا ل چلن اور انٹرنیٹ پر ”مصروفیات“کو بھی جاننا ضروری ہے اور پی ٹی اے کو بھی چا ہیئے کہ وہ تمام غیر اخلاقی ویب سا ئٹس کو پاکستان میں بلاک کر دے او ر ایسا سا فٹ وئیر استعمال کر ے کہ کو ئی کچھ بھی کر لے وہ کسی قسم کی غیر اخلاقی ویب سا ئٹ تک رسا ئی حا صل نہ کر سکے اور ہماری پولیس کو بھی اپنا فرض سمجھتے ہوئے اس کام اور انٹرنیٹ کلبوں کی مکمل جانچ پڑتال وقتا فوقتا کرتے رہنا چا ہیئے اس طرح سے اس بے حیائی اور فحا شی سے مکمل چھٹکارا پایا جا سکتا ہے اور عوامی حلقے بھی چاہتے ہیں اور ان کا بھی پرزور مطالبہ ہے کہ انٹر نیٹ کا استعمال مثبت کاموں کے لئے کیاجا ئے٭
Muhammad Waji Us Sama
About the Author: Muhammad Waji Us Sama Read More Articles by Muhammad Waji Us Sama: 118 Articles with 130186 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.