ہم نے ہر سال کی طرح اس بار بھی 25دسمبر کو بانی مملکت
خداد پاکستان امت مسلمہ کے جلیل القدر رہنما محسن اعظم قائداعظم محمدعلی
جناح کا145 واں یوم پیدائش بھر پور جذبے کے ساتھ منا یا مگرانکی کہی ہوئی
باتوں پر عمل نہیں کرتے 21 مارچ1948ء ڈھاکہ کی پبلک میٹنگ میں قائداعظم نے
فرمایا"میں آپ کو ایک دفعہ پھر خبردار کرناچاہتاہوں کہ پاکستان کے دشمن
عناصر کی سازشوں کے جال میں پھنس جانے پر کڑی نظر رکھیں بدقسمتی سے آپ کے
ارد گرد Fifth Columnists (وطن فروش)پھیلے ہوئے ہیں اور مجھے افسوس سے
کہناپڑتاہے کہ وہ مسلمان کہلاتے ہیں اور اس سے بھی بدتر بات یہ کہ وہ بیرون
ملک سے مالی امداد وصول کرتے ہیں۔ ہم ایسےQuislings اورfifth columnistsکو
ہرگز اپنی ریاست میں برداشت نہیں کریں گے اگر ان کی یہ حرکتیں سختی سے بند
نہ کی گئی تو یہ عناصر ریاست کی قومی سلامتی کیلئے زہر(poison) ثابت ہونگے
مجھے یقین ہے کہ آپ کی حکومت ایسے عناصر کے خلاف سخت ترین اقدامات لے گی
اور ان کو Ruthlessly نمٹے گی" قائداعظم محمدعلی جناح نے دو قومی نظریہ کی
بنیادپر ایک جمہوری و اسلامی تشخص کی حامل آزاد ریاست پاکستان کی بنیاد
رکھی ان کے اسی مشن کو جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلی
پنجاب سردار عثمان بزدار ملک کو اندھیروں سے نکالنے میں مصروف ہیں یہ
اندھیرے ایک دو سال میں نہیں پھیلے بلکہ کئی عشرے لگ گئے ان میں ہمارے
سیاستدان،بیوروکریٹ اور بقول سید منظور گیلانی اہل ہوس کا بہت بڑا حصہ ہے
جنہوں نے ہمیں اندھیر نگری کا باسی بنا دیا اور خود دنیا کے ترقی یافتہ
ممالک میں بچوں سمیت شفٹ ہوگئے ان لٹیروں ،چوروں اور ڈاکوؤں کی بات شروع کی
تو لمبی ہو جائیگی ہم واپس آتے ہیں اس ہستی کی طرف جس کی شان دوست ہی نہیں
دشمن بھی بیان کرنے پر مجبور ہیں آپ نے امت مسلمہ کیلئے جو عظیم الشان
کارنامہ انجام دیارہتی دنیا تک شائدکوئی اس کو دہرا نہ سکے گا "جناح آف
پاکستان" کے مصنف پروفیسر اسٹینلے یونیورسٹی آف کیلیفورنا امریکہ اپنے کتاب
کے دیباچے میں لکھتے ہیں"بہت کم لوگ ایسے ہوتے ہیں جو تاریخ کادھارا بدل
دیتے ہیں اور ایسے لوگ تو اور بھی کم ہوتے ہیں جو دنیا کانقشہ بدل کردیتے
ہیں اور ایسا تو کوئی کوئی ہوتا ہے جو ایک نئی مملکت قائم کردے، محمد علی
جناح ایک ایسی شخصیت ہیں جنہوں نے بیک وقت تینوں کارہائے نمایاں کردکھائے
مولاناظفرعلی خان نے فرمایاتھا کہ تاریخ ایسی مثال بہت کم پیش کرسکے گی کہ
کسی لیڈر نے مجبور و محکوم ہوتے ہوئے انتہائی بے سروسامانی اور مخالفت کی
تندوتیز آندھیوں کے دوران دس برس کی قلیل مدت میں ایک عظیم مملکت بنا کررکھ
دی ہو قائداعظم امت مسلمہ اور پاکستان بارے انتہائی حساس اور دوراندیش رویہ
رکھتے تھے آپ کی فہم و فراست اور بصیرت کا اندازہ آ پ اس بات سے لگا سکتے
ہیں کہ پاکستان کا قیام اﷲ تعالیٰ کے خصوصی فضل وکرم سے قائداعظم محمد علی
جناح کی محنتوں کا نتیجہ ہے قائداعظم محمد علی جناح نے مدبرانہ انداز میں
برصغیر کے مسلمانوں کی رہنمائی کی اوران کی انتھک محنت اور جدوجہد اور
ولولہ انگیز قیادت کی بدولت ہمیں آزاد وطن پاکستان جیسی نعمت نصیب ہوئی جس
کیلئے قوم رہتی دنیا تک قائداعظم محمد علی جناح کی احسان مند رہے
گی۔قائداعظم نے انتہائی فراست سے ہندو ں اور انگریزوں کی چالبازیوں کا
مقابلہ کیا اور کانگریس کے متحدہ قومیت کے نعرے کو پاش پا ش کردیا قائداعظم
کی قیادت کی بدولت دو قومی نظریہ حقیقت بن کر ابھرا اور اسی تسلسل میں
ہمارے آباؤاجداد اور قائدین نے عظیم قربانیوں سے آزادوطن پاکستان حاصل کیا
اور اس کی حفاظت ہماری ذمہ داری ہے قائد کی دیانت، ہمت اور مستقبل مزاجی کے
مخالفین بھی معترف تھے، قائدکے افکار" ایمان، تنظیم اور یقین ،محکم" آج بھی
ترقی و خوشحالی کی ضمانت ہیں اور قائد کے اصولوں کی پیروی ہمارا نصب العین
ہوناچاہئیے آج پوری قوم کو قائد کے افکار پر عمل پیرا ہو کر ملک کیلئے اپنا
اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اوریہ سب اسی صورت میں ہوسکتاہے کہ ہم بحیثیت قوم
قائداعظم محمد علی جناح کے اصولوں پر عمل پیراہو ہوں اور اپنے پیارے وطن
پاکستان کی حفاظت اور ترقی کیلئے متحد ہو کر دن رات کوشاں رہیں۔ مملکت خداد
داد پاکستان کے خواب کی تکمیل کیلئے قائداعظم نے مشن کے راستے میں آنے والی
تمام صعوبتوں کاسامنا کیا پاکستان کے قیام میں دس لاکھ شہدا کا خون اس پاک
وطن کی بنیادوں میں شامل ہے آج قوم کو بحران انتشار اور مسائل سے نکالنے
کیلئے فرمودات جناح پر عمل کرنے کی ضرور ت ہے، ایمان اتحاد تنظیم پر عمل
کرکے ہی قوم اپنے اپنے سنہری اور روشن مستقبل تک پہنچ سکتی ہے قائد کے
فرمان کے مطابق ملک میں تمام نظریات اور عقائد کے درمیان باہمی محبت و
احترام ہی مملکت خداد کی سالمیت کو دوام بخش سکتی ہے ملکی تعمیروترقی میں
مسیحی برادری کاکرداربھی قابل تحسین ہے پاکستان میں تمام مذاہب کو مکمل
مذہبی آزادی حاصل ہے یہاں نہ صرف اقلیتوں کو ان کے مذہبی تہوار بھرپورطریقے
سے منانے کی اجازت ہے بلکہ ایسے موقعوں پر انہیں مناسب تحفظ و سہولیات
پہنچانے کیلئے اقدامات بھی اٹھائے جاتے ہیں کرسمس کے موقع پر چرچز کی
سیکورٹی اور اقلیتیوں کے جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے سیکورٹی
کے فول پروف انتظامات کیے جاتے ہیں تاکہ ملک میں بین المذاہب ہم آہنگی اور
رواداری کی فضاکو پروان چڑھایا جاسکے انہوں نے کہاتھاکہ ملکی ترقی میں
نوجوانوں کا نہایت اہم رول ہے اور نوجوانوں کو ہی مستقبل میں ملک کی باگ
ڈور سنبھالنی ہے قائداعظم نہ صرف پاکستانی قوم بلکہ دنیابھر کے مسلمانوں کے
محسن عظیم ہیں اﷲ تعالیٰ قائداعظم محمدجناح کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے
شافع محشر روز قیامت اپنے دست شفقت سے آپ کی شفاعت فرمائے اور اﷲ تعالیٰ
تمام اہل پاکستان و عالم اسلام کو فرمودات قائد کی روشنی میں امت مسلمہ کی
فلاح اور دہشت گردی سے پاک خوددار خوشحال خودمختار پاکستان کی منزل کے حصول
کی رہنمائی میں مدد ونصرت عطا فرمائے آمین ثم آمین۔ |