بزدار ڈیلیور نہیں کر سکے ……

چوہدری پرویز الٰہی بری چوائس نہیں ، وزارت اعلیٰ کے منصب کیلئے ایک بہترین انتخاب ہیں ۔ انہوں نے ماضی میں اپنی وزارت اعلیٰ کے دوران جو فلاحی و ترقیاتی کام کئے ، ان کی گونج آج تک سنائی دیتی ہے ۔ تاہم یہ بھی درست ہے کہ عثمان بزدار بطور وزیر اعلیٰ ، ڈیلیور نہیں کر سکے ۔ شاید ہم لوگ سمجھتے ہیں کہ فقط تشہیری حربے استعمال کرنے والے ہی ڈیلیور کر پاتے ہیں ۔ درست ہے ، کیونکہ جنگل میں مور ناچا کس نے دیکھا؟۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ جب مور اپنے پنکھ پھیلاتا ہے تو اس کی خوبصورتی دنیا کو دکھائی دینے لگتی ہے۔ صرف مور کے ناچنے پر ہی فوکس رکھنے والے اس کی اصل خوبصورتی دیکھنے سے بوجوہ محروم ہی رہتے ہیں ۔

بزدار کا قصور شاید یہ ہے کہ اس نے اپنے تئیں ڈیلیور کیا مگر اس کی مناسب انداز میں تشہیر نہ کر سکا ، یا پھر شاید اس انداز میں نہ کر سکا جو ’’بعض حلقوں‘‘ کی ’’ڈیمانڈ‘‘ ہے ۔ بزدار کا ایک قصور یہ بھی تھا کہ وہ باریاں لگا کر وزیر اعلیٰ نہیں بنا ۔ پہلی مرتبہ وزیر اعلیٰ بننے والا عثمان بزدار ، پہلی باری لینے والے وزیر اعظم عمران خان کا انتخاب ہے ۔ وہ ایک سادہ مزاج انسان ہے ، جسے دوسروں کی طرح چالاکیاں نہیں آتیں ۔ اس وجہ سے بزدار کو وہ ’’تجربہ‘‘ حاصل نہیں ، جو تین چار مرتبہ باریاں لینے والوں کو حاصل ہے ۔

اپنے ساڑھے 3 سالہ دور میں بزدار نے صوبے کو بیشتر نئی یونیورسٹیوں اور ہسپتالوں کے قیام ، مراکز صحت اور تعلیمی اداروں کی اپ گریڈیشن ، نئے انڈر پاسز اور اوور ہیڈ برجز کا تحفہ دیا ۔ لیکن ہم کہتے ہیں کہ بزدار نے ڈیلیور نہیں کیا ۔ موصوف کے ساڑھے 3 سالہ دور میں 23 نئے ہسپتالوں اور 7 مدر اینڈ چائلڈ کئیر سنٹرز کے قیام کی منظور دی گئی اور اس پر کام کا فوری آغاز کروایا گیا ۔ تمام ڈی ایچ کیو اور ٹی ایچ کیو ہسپتال اپ گریڈ کئے گئے اور ان میں بیڈز کی تعداد کو بڑھایا گیا ۔ اس کے علاوہ 3 ایمرجنسی و ٹراما سنٹرز بھی بزدار کے حکم پر بنائے جا رہے ہیں ۔ لیکن اس سب کچھ کے باوجود شاید بزدار درست طریقے سے ڈیلیور نہیں کر سکا اور ہم اس سے ڈو مور کا تقاضہ کرتے رہے ۔

جنوبی پنجاب میں 10 نئی یونیورسٹیوں اور خواتین کیلئے اعلیٰ تعلیم کے الگ اداروں کا قیام یقینی بنانے کیلئے بھی بزدار دور میں اقدامات کئے گئے ۔ بزدار کی سربراہی میں 22 اضلاع میں 577 آفٹر نون سکولز کھولے گئے جبکہ 7 ہزار سے زائد سکولوں کو اپ گریڈ کیا گیا ۔ صوبے میں پہلی مرتبہ ٹرانس جینڈر ایجوکیشن پروگرام کا آغاز کیا ۔ لیکن اس کے باوجود بزدار ڈیلیور نہ کر سکا ۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بارشی پانی کے ذخیرہ کیلئے سمال ڈیمز کی تعمیر کر کے ایک انقلابی تبدیلی کا آغاز ہوا …… صحت کارڈ ، احساس راشن پروگرام ، پناہ گاہوں کے قیام ، اوور ہیڈ برجز ، انڈر پاسز کی تعمیر ، کسان کارڈ جیسے دیگر فلاحی پروگرامات بھی بزدار کا خاصہ ہیں لیکن یہ پراجیکٹس بھی اس قابل نہیں جو بزدار کو اچھی سروس ڈیلیوری کا سرٹیفیکیٹ تھما سکیں ۔

بزدار نے لوگوں کے مسائل کے ازالے کیلئے اقدامات کئے اور پہلی مرتبہ ایوان وزیر اعلیٰ کا دروازہ عوام کیلئے کھولا ۔ عوامی ریلیف کی مد میں اشیائے خوردونوش پر ریکارڈ سبسڈی دی ۔ لیکن ہم کہتے ہیں کہ بزدار ڈیلیور نہیں کر سکا …… عثمان بزدار واحد وزیر اعلیٰ ہے ، جس کے دور میں تشہیر پر سب سے کم بجٹ خرچ کیا گیا اور اداروں میں ریفارمز لائی گئیں ۔ لیکن یہ کاوشیں بھی اس کی بہترین سروس کی مد میں شمار نہیں کی جا سکتیں ۔

ہم نے ’’بھلے مانس‘‘ بزدار کی ’’سادگی‘‘ کا مذاق بنایا ، صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح کیلئے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے اس کی راہ میں روڑے اٹکاتے ہے ، مگر بزدار کسی کی سازش کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے خاموشی سے سر جھکائے اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہا ۔ کیونکہ اسے ایسی سیاست نہیں آتی جیسی ہمارا وطیرہ بن چکی ہے ۔ اُس نے اِس حمام میں نہانے کی بجائے خود کو صوبے کی عوام کیلئے وقف کئے رکھا ۔ مگر ہم کہتے ہیں کہ بزدار ڈیلیور نہیں کر سکا ۔ اسی لئے ایسے ’’بے ضرر‘‘ شخص کو ہٹانے کیلئے تحریک عدم اعتماد لائی گئی ۔

ہم چاہتے ہیں کہ وہ ہماری دشنام طرازی کا جواب ہماری ہی زبان میں دے اور تعمیری کی بجائے ہمارے ہاں رائج تنقیدی اور منفی سیاست کا حصہ بن جائے ۔ ہاں سب ٹھیک ہی کہتے ہیں ، بزدار جیسا شخص ایسے ماحول میں اَن فٹ ہے ۔ جو شخص ایسی سیاست کا حصہ نہیں بن سکتا ، اس کا وزارت اعلیٰ کے منصب سے ہٹ جانا ہی بہتر ہے ۔ تاہم یہ امر بھی حقیقت ہے کہ بزدار جیسا ٹھنڈے مزاج کا حامل وزیر اعلیٰ ہمیں ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملے گا ۔

بہرحال جانے والوں کو الوداع کہنا اور آنے والے کا استقبال کرنا ہی دنیا کا دستو ر ہے ۔ وزیر اعلیٰ پرویز الٰہی ہو یا کوئی اور ، یقینی طور پر وہ صوبے کو ترقی کے بام عروج پر لے جانے کی کوشش کرے گا اور چاہے گا کہ اپنے اقدامات سے اپوزیشن کو مزید پچھتانے اور پیچ و تاب کھانے پر مجبور کرے ۔
 

Noor Ul Huda
About the Author: Noor Ul Huda Read More Articles by Noor Ul Huda: 85 Articles with 83124 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.