خون ( BLLOD ) اور انسانی جسم !

خون جسم میں توانائی اور تعمیر کا کام کرتا ہے ۔ مرد حضرات میں خون Blood کی مقدار اوسط 5 لیٹر جبکہ خواتین میں خون کی مقدار عموماً 4.5 ساڑھے چار لیٹر ہے۔ خون کے دوحصے ہوتے ہیں ایک میں خون کے سیل جس کو cellular part کہتے ہے اور یہ خون کا 45 % ہوتا ہے جبکہ نان سیلولر حصہ پلازمہ Plasma کہلاتا ہے۔ اور یہ خون کا55 % ہوتا ہے۔

خون کی کمی Anemia کا مطلب ہے انسانی جسم میں ضرورت سے کم مقدار میں خون کا ہونا ہے۔ خون کی کم مقدار سے مراد سرخ خلیات Red blood cell جنکو طبی زبان میں Erythrocytes کہتے ہے۔ یہ سرخ خلیات ہے جن کے ساتھ Hemoglobin (HB) ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی رنگت سرخ ہوتی ہے۔ سرخ خلیات کے ساتھ مل کر Hemoglobin ملکرہر عضوکے Connective Tissue تک آکسیجن پہنچاتے ہے۔ اگر بات Hemoglobin کی کی جائے تو یہ دو الفاظ کا مجموعہ ہے ۔ Heme کامطلب فولاد Iron جبکہ گلوبن Globin کا مطلب پروٹین Protien ۔اگر انکے تناسب کی بات کی جائے تو heme 4% جبکہ Globin 96% کے حساب سے Hemoglobin ہے۔ خون کی کمی و بیشی کے لئے اسی Hemoglobin کا ٹیسٹ کروایا جاتا ہے جس کو عرف عام میں HB کہتے ہے۔ ایک تندرست مرد میں = 14 to 16 gm/100ml جبکہ خواتین میں ایچ بی کی مقدار =12 to 14gm /100ml اور نیا پیدا ہونے والہ بچہ میں یہ مقدار = 23gm/100ml کے حساب سے ہے۔ اﷲ کا نظام ہے کہ انسانی جسم کے ہر TISSUE تک آکسیجن پہنچانا اور واپس کاربن ڈائی آکسائڈ لانا یہ سرخ خلیوں کا کام Hemoglobin کی وجہ سے تکمیل پاتا ہے ۔

خون کی کمی کے اسباب Cause of Anemia ۔ خون کی کمی کی بہت سی وجوہات ہیں ۔ عموماً تین گروپس میں تقسیم کرتے ہے

٭خون ضائع Hemorrhagic Anemia :۔خون کے ضائع ہوجانے کے باعث ہونے والی خون کی کمی: کسی چوٹ کے لگنے، زچگی یا کینسر جیسی بیماریوں میں بعض اوقات زیادہ خون ضائع ہوجاتا ہے ۔ بہت سے امراض جیسا کہ Peptic ulcer ، پیٹ کے کیڑے Parasitic ( Hookworm )جس سے جسم میں خون کی کمی واقع ہوجاتی ہے۔

٭سرخ خلیوں کے بننے میں کمی یا خرابی impaired Red Cell کے باعث ہونے والی خون کی کمی: جسم میں سرخ خلیوں کی کمی کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں۔ جیسے کہ جسم کو ضرورت کے مطابق وٹامنز نہ ملنا، آئرن کی کمی، ہڈیوں کا گودا کم ہوجانا یا دیگر امراض۔اس کے علاوہ سگریٹ نوشی، وزن زیادہ ہونے یا بڑھتی عمر کی وجہ سے بھی یہ مرض لاحق ہوسکتا ہے۔٭سرخ خلیوں Increase Rate of Destruction of RBCs ۔سرخ خلیوں کے تباہ ہوجانے سے ہونے والی خون کی کمی: جن کے سرخ خلیات کمزور ہوتے ہیں وہ ذرا سے دباؤ سے ہی پھٹ جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ بھی ہوسکتی ہے کہ مریض کہ وا لدین میں سے کسی کو خون کی کمی رہی ہویا کسی انفیکشن کے باعث جسم میں جراثیم داخل ہو گئے ہوں۔ اس کے علاوہ جگر یا گردے کی بیماری میں جسم سے خارج ہونے والے زہریلے مواد سے بھی جسم میں خون کی کمی ہوجاتی ہے۔ایسی خون کی کمی کو ہیمولائٹک Hemolytic anemia کہتے ہے۔

خون کی کمی Anemia کی علامت symptoms :۔
ٔ٭ ہر قسم کی خون کی کمی میں عموماً جلد کا رنگ زرد یا زردی مائل ہو جاتا ہے۔ ٭ تھکاوٹ ٭ کمزوری ٭ سردرد یا چکر ٭ سانس کا اکھڑنا اور دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونا ٭ہاتھوں اور پیروں کا سن ہونا یا ٹھنڈے پڑ جانا۔ وغیرہ ۔خون کی کمی anemia کی بے شمار اقسام ہیں مگر تین قسم کی کمی عموماً کمی خون Anemia کے کیسوں میں ملتی ہے۔

خون کی کمی جسم کواگر فولاد Iron فولک ایسڈ Folic Acid ( Vitamin B9 ) اور میکوبالامن Mecobalamin یا وٹامن بی 12 مناسب مقدار میں مہیا ہوتی ہے تو خون کی کمی کا تدارک ہو سکتا ہے۔ صحت مند دل و دماغ اور جسم کے لئے صحت مند خون کا ہونا ضروری ہے اور مناسب اور صحت مند خون کے لئے اپنی خوراک میں فولاد ، فولک ایسڈ اور وٹامن بی 12 والی اشیاء کو شامل کرنا ضروری ہے جیسا کہ ٭ ٹماٹر Tomato ٹماٹر آئرن سے بھرپور ہونے کے ساتھ ساتھ جسم کو وٹامن سی بھی فراہم کرتے ہیں جو کہ آئرن کے جسم میں جذب ہونے کے عمل کو بہتر بناتا ہے۔٭کشمش Raisin کشمش بھی آئرن سے بھرپور میوہ ہے، جسے آسانی سے دلیہ، دہی یا کسی بھی میٹھی چیز میں شامل کرکے کھایا جاسکتا ہے بلکہ ویسے کھانا بھی منہ کا ذائقہ ہی بہتر کرتا ہے۔ تاہم ذیابیطس کے شکار افراد کو یہ میوہ زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے یا ڈاکٹر کے مشورے سے ہی استعمال کریں۔

٭ کھجور Date کھجور بے وقت کھاناکھانے کی لت پر قابو پانے میں مدد دینے والا موثر ذریعہ ہے جبکہ یہ آئرن کی سطح بھی بڑھاتی ہے۔ اس کے حوالے سے بھی ذیابیطس کے مریضوں کو احتیاط کی ضرورت ہے۔٭خشک خوبانی Dry Aprico۔خون کی کمی سے بچانے کے لیے ایک اور بہترین میوہ خشک خوبانی ہے جس میں آئرن اور وٹامن سی کے ساتھ ساتھ فائبر بھی موجود ہوتا ہے جو کہ قبض سے بچانے میں مددگار جز ہے۔٭ شہتوت Mulberry یہ آئرن سے بھرپور پھل ہے جس میں پروٹینز کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے جو کہ ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مدد دیتی ہے۔٭ انار Pomegranate انار بھی ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے میں مددگار پھل ہے جس کی وجہ اس میں وٹامن سی کی موجودگی ہے جو کہ آئرن کی موجودگی کو بڑھاتی ہے۔

٭تربوزWatermelon تربوز نہ صرف جسم میں پانی کی کمی پوری کرتا ہے بلکہ جسم میں موثر طریقے سے ہیموگلوبن کی سطح بھی بڑھاتا ہے۔

٭آلو بخارے ؔ؛ فائبر سے بھرپور ہے جو قبض کا بھی موثر علاج ثابت ہوتا ہے، مگر اس کے ساتھ ساتھ اس میں موجود آئرن ہیموگلوبن کی مقدار کو بڑھانے میں مددگار ہے۔

٭کلیجی فائبر، پروٹین، منرلز، وٹامنز اور آئرن سے بھرپور ہوتی ہے، اس کی معتدل مقدار میں استعمال خون کی کمی کو چند دنوں میں پورا کرنے کے لیے کافی ہے، تاہم اسے زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہئے۔ناشتے میں مزیدار تو لگتے ہی ہیں، اس کے ساتھ یہ پروٹین اور آئرن سے بھرپور بھی ہوتے ہیں جو کہ ہیموگلوبن کے لیے بہترین ہے۔

دالیں اور پالک وغیرہ بھی آئرن سے بھرپور ہوتی ہیں جبکہ ان میں موجود فائبر جسم میں صحت کے لیے نقصان دہ کولیسٹرول لیول کی سطح میں بھی کمی لاکر دل کو تحفظ دیتا ہے۔

علاج Treatment :۔ اگر HB کا سطح نارمل ویلیو سے بہت کم ہو جائے HB5 تو پھر کسی کوالیفائڈ معالج کے مشورے سے خون لگوایا جاتا ہے۔ بعض اوقات صرف RBC یا WBC یا پھر صرف Platelets مریض کو لگائے جاتے ہیں۔ اگر خون کی کمی نارمل ویلیو سے بہت زیادہ کم نہ ہو تو Iron , Folic Acid اور وٹامن بی 12 سے خون کی کمی دور کی جا سکتی ہے۔ ہومیوپیتھک میڈیسن اگر رطوبت یا خون کا خراج زیادہ ہونے سے کمی خون ہو تو تازہ کیسوں میں CHINA 30 جبکہ فولاد کی کمی Ferrum Phos سے نارمل سطح پر ہو سکتی ہے۔
 

Disclaimer: All material on this website is provided for your information only and may not be construed as medical advice or instruction. No action or inaction should be taken based solely on the contents of this information; instead, readers should consult appropriate health professionals on any matter relating to their health and well-being. The data information and opinions expressed here are believed to be accurate, which is gathered from different sources but might have some errors. Hamariweb.com is not responsible for errors or omissions. Doctors and Hospital officials are not necessarily required to respond or go through this page.

Dr Tasawar Hussain Mirza
About the Author: Dr Tasawar Hussain Mirza Read More Articles by Dr Tasawar Hussain Mirza: 301 Articles with 347088 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.