حقیقت یہ ہے کہ آپ اور صرف آپ اپنے مستقبل کے انچارج ہیں۔
"سائیکل کیسے چلاتے ہیں" آپ اس موضوع پر سو کتابیں بھی پڑھ لیں یا پانچ سو
وڈیوز دیکھ لیں لیکن جب تک سائیکل پر چڑھ کر پریکٹس نہیں کریں گے اور اپنے
گوڈے گٹے نہیں تڑوائیں گے سائیکل چلانا نہیں سیکھیں گے ۔
موٹیویشنل سپیکرز آپ کو صرف حوصلہ اور تحریک دے سکتے ہیں اور درست سمت کی
نشاندہی کر سکتے ہیں وہ آپ کی جگہ پہ ڈنٹ نہیں لگائیں گے۔ عمل آپکو خود
کرنا ہے ۔ فیلڈ میں ذلیل خود ہونا ہے۔ ذلیل ہونے کے بعد آپ جب حوصلہ ہارنے
لگیں گے موٹیویشنل سپیکرز پھر سے کہیں گے کہ بھائی یہ زلالت ہر کامیاب آدمی
نے برداشت کی ہے تھوڑی اور برداشت کر لے۔
زندگی ایک فصل کی مانند ہے ۔ فصل کاٹنے کیلئے بیج خود بیجنا ہے۔ مٹی کو خود
تیار کرنا ہے ۔ وقت پر پانی خود لگانا ہے۔ صبر سے انتظار کرنا ہے۔ پراسس
مکمل آپ کریں گے اور نتیجہ اپنے قانون کے مطابق اللہ دے گا۔
کچھ بھی راتوں رات نہیں ہوتا۔ "راتوں رات " ترقی کے پیچھے دس سال کی خواری
ہوتی ہے۔
پنجابی میں ایک لفظ ہوتا ہے " پی"۔ peeh کاٹنا سیکھیں ۔
ترقی ایک پراسس کا نتیجہ ہے ۔ پراسس مکمل کرنا سیکھیں ۔
|