بیانی سیاست اور عوام کی عید

قوموں کی زندگی میں بحران آ تے ہی رہتے ہیں اور ان بحرانوں سے سرخرو ہو نے والی قوموں کو دنیا عظیم تر تسلیم کر تی ہے جس کی وجہ سے ان قوموں کی ایک تو عالمی برادری میں عزت میں اضافہ ہو تا ہے تو دوسری طرف وہ قوم کند سے کندن بن کر دنیا کے نقشے پر اپنا آپ منواتی ہے جس کی واضع مثال چا ئینہ ، جاپان ہیں یہ دو قومیں اپنے آپ کو وہ ملک بنا چکی ہیں جن کے بغیردنیا کی ترقی رک جا تی ہے اور یہ دونوں ملکوں کو دنیا کی ترقی میں پل کی حیثیت حا صل ہے۔ ان کے بغیر دنیا وی ترقی ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتی ۔ اس کی وجہ بھی یہی ہے کہ ان ممالک کے لیڈرز اور حکمران خود کو عوام کا خا دم سمجھتے ہیں۔ اپنا عوامی لیڈر ہو نے کاحقیقی کردار صحیح طور پر ادا کر رہے ہیں ان کے افکار ان کی سوچ ان کی مفادات سب اپنی عوام کے لئے ہو تے ہیں ۔ مگر اپنے ملک خداداد پاکستان کی طرف دیکھیں تو ہر کو ئی اس کو تکلیف دے کر اپنا مفاد حاصل کر نا چا ہتا ہے ملک عظیم پر ہر روز کو ئی نہ کو ئی آفت ٹو ٹ رہی ہے ہر روز کو ئی نیا بحران سر اٹھا ئے حکمرانوں کا منہ چڑا رہا ہے۔ کئی ایک بحران ہماری معزز حکومت کے خود ساختہ اور اپنے پیدا کئے ہو ئے ہیں جن میں چینی، گیس اور کرپشن سر فہرست ہیں۔ مگر خود کو ”معصوم ومظلوم“ثابت کر نے پہ تلی ہو ئی ہے۔ ایک کلرک سے لے کر اعلی ایوانوں میں بیٹھے ہو ئے لوگ سبھی اس کوکھانے کا خواب اپنے دل میں لئے بیٹھے ہیں یہ لوگ دیمک کا کردار ادا کر رہے ہیں یہ عوامی لیڈرز نہیں ہیں بلکہ خدمتی سیاست دان ہیں خاندانی سیاست دان ہیںجو کھاتے پیتے اس ملک کا ہیں اس ملک کے پیسے سے عیش و عشرت کی زندگی گزار رہے ہیں اور اسی کومختلف صوبوں کی شکل میں الگ الگ دیکھ رہے ہیں ۔ اور جس بے حس عوام کے بل بوتے پر یہ اقتدار کے اعلٰی ایوانو ں میں پہنچتے ہیں اسے ایسے بھول جا تے ہیں جیسے کو ئی۔۔۔۔۔اوراس کی واضع مثال حالیہ حکومت کی ہے جیسے ”اتحادی جماعتوں “کا ”مکمل اعتماد“حا صل ہے عوام کوپریشان کر نے کا سرٹیفکیٹ اس حکومت کو سب کی طرف سے ملا ہو ا ہے۔اس حکومت نے عوام کو جس لحاظ سے پریشان کیا ہوا ہے وہ شا ید ہی کسی حکمران نے کیا ہو گا ۔ اورمصالحت کے مارے ہو ئے حکمران اس کا ساتھ دیئے جا رہے ہیں ۔ یہی حکمران اقتدار میں آ نے سے پہلے اور ٹی وی پروگرامو ں میں ہا ئے عوام ہا ئے عوام کہتے نہیں تھکتے اور عوام کو اپنی عزت اپنی پگڑی قرار دیتے ہیں ۔بیا نی سیا ست ایسے کر تے ہیں کہ ہر کسی کو ان پر یقین ہو نے لگتا ہے کو ئی بھی ان کی با ت کو غلط نہیں سمجھتامگر جیسے ہی اقتدار ہا تھ میں آ تا ہے یہ موجودہ حکومت کی طر ح عوام کو اپنا غلام سمجھنا شروع کر دیتے ہیں جس نے شروع دن سے ہی عوام کش فیصلے کئے ہیں۔ کبھی عوام کو گیس کی لوڈشیڈنگ کا تحفہ دیا تو کبھی دس دس روپے پٹرول مہنگا کیا ۔ بجلی کی اتنی لو ڈشیدنگ کی گئی کہ بڑے بڑے بزنس مین بھی اپنا کاروبار بند کر نے پر مجبور ہو گئے اپنا سرمایہ دوسرے ممالک میں شفٹ کر دیا۔ تو کبھی اپنی شوگر ملوں سے چینی مافیا پیدا کر لےئے۔ اس حکومت کو عوام سے اتنی محبت ہے کہ کئی ریلوے لائنز پر چوبیس گھنٹوں میں اب صرف ایک گاڑی گزرتی ہے جہاں پہلے 20منٹ بعد گزرتی تھی۔ اس حکومت نے عید بھی عوام کو مہنگا ئی کی صور ت میں دی ۔کچھ دن پہلے پٹرول مہنگا کر دیا جس سے ہر چیز خود بخود مہنگی ہو گئی ۔ابھی عوام یہ دکھ سہہ نہیں سکی تھی کہ ہماری حکومت نے بھوکی مرتی ہو ئی عوام کو بجلی مہنگی ہو نے کی خوش خبری سنا ئی ۔ عید کا با برکت دن آ رہا ہے مگر اس عوام کش حکومت نے گیس بند کی ہو ئی ہے اور اس کے نرخوں میں 8/10روپے فی کلو اضا فہ بھی کر دیا ہے ۔ دال چینی ،آٹا، آلو کی قیمت کہاں کی کہاں پہنچ چکی ہے جو چینی پہلے 25 روپے کی تھی اب وہی 75روپے کلو ذلیل ہو کر مل رہی ہے۔ آٹا 12کلو تھا اب35/38 کا مل رہا ہے ۔ دودھ ڈبے کا جو پہلے44کا ملتا تھا اب68کا مل رہا ہے ۔اب بھی وقت ہے کہ عوا م نے اگر ملک بچا نا ہے تو ہمیں جا گنا ہو گا ۔ اس کی عزت و حر مت کو عوام ہی بچا سکتی ہے اسے ابن بن ابن کی سیا ست سے ہی با ہرآنا ہو گا اپنے پریشان کر نے والوں کو اپنا نجات دہندہ سمجھاہو ا تھا انہیں نشان عبرت بنا نا ہو گا انہیں اپنے ووٹ سے شکست دینا ہو گی ۔ انقلاب کا دروازہ کھولنا ہو گا۔کیونکہ عوام ہیں کہ مرنے کو زندگی سے آ سان سمجھنے لگے ہیں ہرحکمران نے عوام کو غلام در غلام بنا کر حکومت کی۔ اور اپنی چیری چپٹی باتوں سے عوام کو بے وقوف بنا یا ۔مگر اب سب کو مل کر ملک کو بچا نا ہو گا اور یہی وقت ہے جب ہم سب مل کر اسے بچا سکتے ہیں اور اپنے ملک پر مشکلات کے پہاڑ کو ختم کر سکتے ہیں۔

قارئین آپ سب کو میری طرف سے اور میرے ادارے کی جانب سے عید کی بہت بہت مبارک ہو۔ اس پر مسرت موقع پر جہاں آپ اپنوں کا خیال کر تے ہیں وہاں اپنے سیلاب زدگان بہن بھا ئیوں کا بھی خیال رکھیں کیو نکہ وہ اجڑے ہو ئے ہیں ان کا کو ئی پر سان حال نہیں ۔ آپ ان کی طاقت بن گئے تو وہ بہت جلد اس قابل ہو جا ئیں گے کہ اپنے پا ﺅں پر کھڑا ہو جا ئیں۔ اور ملکی ترقی میں پھر سے شانہ بشا نہ کام کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان مرنے والوں کے لئے بھی دعائے مغفر ت کیجئے گا جو ڈرون حملوں ،خود کش حملوں میں فوت ہو رہے ہیں۔ شکریہ
Muhammad Waji Us Sama
About the Author: Muhammad Waji Us Sama Read More Articles by Muhammad Waji Us Sama: 118 Articles with 130173 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.