دل کا مسیحا اور برٹش میڈیکل جرنل

شیخ شرف الدین سعدی ؒ ایک حکایت میں تحریر کرتے ہیں کہ حجاج بن یوسف کے زمانہ میں ایک ایسے بزرگ تھے کہ جن کی دُعا قبول ہوتی تھی ایک دن حجاج بن یوسف نے اُن بزرگ کی خدمت میں درخواست کی کہ آپ میرے حق میں دعا کریں حجا ج بن یوسف کی یہ بات سن کر بزرگ نے دعا کیلئے ہاتھ اُٹھائے اور فرمایا
”اے اللہ اس شخص کو موت دے دے “

حجا ج بن یوسف یہ دعا سن کر بہت حیران ہوا اور شکایت کے لہجہ میں کہنے لگا آپ نے میرے حق میں یہ کیسی دعا مانگی ہے بزرگ نے فرمایا کہ تیرے اور باقی مسلمانوں کے لیے یہی دعا سب سے اچھی ہے اس لیے جب جلد موت آئے گی تو تیرانامہ اعمال سیاہ نہ ہوگا اور عام مسلمانوں کے لیے یہ بہتری ہے کہ انہیں ظلم وستم سے نجات مل جائے گی ۔۔۔

قارئین ہمارے ملک میں حکمرانوں ،سیاستدانوں ،بیوروکریٹس او رعوام کو سروسز مہیا کرنے والے ”حکمران نماپبلک سرونٹس “کے عملی کردار اور ان کی حرکتوں کا جائزہ لیا جائے تو حجاج بن یوسف کے مظالم عملی شکل اختیارکرلیتے ہیں اور یہ حکایت اس صو رت میں صادق ہوجاتی ہے کہ آج 18کروڑ پاکستانی جھولیاں اُٹھا اُٹھا کران سب ظالموں کی موت کی دعائیں کررہے ہیں تاکہ انہیں ان کے ظلم وستم سے نجات مل سکے اور وہ بھی سکھ کا سانس لے سکیں ۔

قارئین اس زہریلی فضا میں کہ جہاں سانس لینا بھی دشوار ہوچکاہے اور ہر چہرہ کسی دشمن کے تاثرات لیے عوام کی تکلیف کا باعث بن رہا ہے وہاں جب کوئی ایسی شخصیت دکھائی دیتی ہے کہ جس سے خلق ِ خدا فیض مل رہا ہو تو پہلے تو بینائی پر یقین نہیں آتا اور جب یقین آجائے تو ایسے کردار کے متعلق سب لوگوں کو بتانے کا جی چاہتا ہے ۔

آج ہم جس شخصیت کی کہانی آپ کے سامنے پیش کررہے ہیں اس کانام ڈاکٹر رضوان عابد ہے جسے پورا آزادکشمیر ”دل کے مسیحا “ کے طور پر جانتا ہے اور جس کے کردار کی خوشبوجغرافیائی سرحدوں کو عبورکرتے ہوئے پورے ملک میں لوگوں کو مسحور کررہی ہے ڈاکٹر رضوان عابد 1969ءمیں مظفر آباد شہر میں پید اہوئے ان کے والد خواجہ عبدالرحمن ہیڈماسٹر کی حیثیت سے محکمہ تعلیم سے وابستہ تھے اور مظفرآباد کے خواجہ محلہ کے رہنے والے تھے انہوں نے ابتدائی تعلیم کیڈٹ کالج رزمک سے حاصل کی اور وہیں سے میٹرک کیا ایف ایس سی میں انہوں نے آزادکشمیر بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کی اور پھر ایم بی بی ایس کی تعلیم کے لیے پاکستان کے سب سے معتبر میڈیکل کالج کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج کو جوائن کیا ایم بی بی ایس کرنے کے بعد انہوںنے محکمہ صحت آزادکشمیر میں ملازمت اختیار کی اور سی ایم ایچ مظفرآباد میں چار سال اور اس کے بعد عباس انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز مظفرآبا د میں تین سال خدمات انجام دیں ۔

قارئین یہاں پہنچ کر ڈاکٹر رضوان عابد کی زندگی نے ایک نیا موڑ لیا اور انہوں نے پاکستان کے دل کی بیماریوں کے علاج کے سب سے بڑے اور قابل ستائش ادارے ”پنجاب انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی لاہور “ میں ایف سی پی ایس کی ٹریننگ شروع کردی ان کے اساتذہ میں آج بھی پنجا ب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر اظہر ،پروفیسر جواد ،پروفیسر مسعود صادق ،پروفیسر عبدالوحید او ردیگر نابغہ روز گار شخصیات شامل ہیں پانچ سال کی تربیت کے بعد یکم مارچ 2007ءکو ڈاکٹر رضوان عابد نے کارڈیالوجی کے شعبہ میں ایف سی پی ایس کا امتحان پاس کرلیا اور اللہ تعالیٰ نے انہیں آزادکشمیر کا سب سے پہلا ایف سی پی ایس کنسلٹنٹ کارڈیالوجسٹ ہونے کا اعزاز دے دیا آج بھی ڈاکٹر رضوان عابد پورے آزادکشمیر کے پہلے اور ابھی تک کے آخری ایف سی پی ایس ان کارڈیالوجی ماہر امراض قلب ہونے کا اعزاز رکھتے ہیں ۔

ڈاکٹر رضوان عابد نے امراض قلب میں ایف سی پی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد آزادکشمیر کے سب سے بڑے کارڈیالوجی سیٹ ا پ جسے کشمیر انسٹییٹوٹ آف کارڈیالوجی میرپو رکے نام سے جانا جاتاہے وہاں ملازمت اختیار کی اور کے آئی سی میں 2007ءسے لے کر اب تک وہ ہزاروں مریضوں کے درددل کا علاج کرتے ہوئے ”دل کا مسیحا “ کہلوانے کااعزاز حاصل کرچکے ہیں ۔KICوہی ادارہ ہے کہ جسے نفیس گروپ آ ف کمپنیز کے چیئرمین حاجی محمد سلیم نے کروڑوں روپے اپنی ذاتی جیب سے خرچ کرکے بنایا اور ایک مثال قائم کی کہ بہترین انسان وہی ہے کہ جو مخلوق خدا کے کام آئے اور ان کی خدمت کرے ۔

قارئین ڈاکٹر رضوان عابد ایک کنسلٹنٹ ہونے کی حیثیت سے نہ صرف مریضوں کا علاج کررہے ہیں بلکہ اس وقت 8سے زائد ریسرچ پراجیکٹس میں بھی کام کررہے ہیں اور گزشتہ دنوں انہوں نے پاکستان کی تاریخ کی چند بڑی ریسرچس میں سے ایک سٹڈی کی جس کا تعلق ”Rheumatic Heart Disease“سے ہے یہ بیماری سکول جانے والے یا کم عمر بچوں میں پائی جاتی ہے ابتدائی طور پر بچوں کاگلاخراب ہوتا ہے ،علاج نہ کروایا جائے تو اگلے مرحلے میں جوڑوں کا درد شروع ہوجاتاہے پھر بھی والدین توجہ نہ دیں اور بچوں کو معالج کے پاس نہ لے کرجائیں توآخری مرحلے میں بچوں کے دل کے والوز خراب ہوجاتے ہیں اور متاثر مریض بچہ صحیح طریقے سے سانس نہیں لے پاتا اور اس کا جسم پھول جاتاہے اور دل کی بیماری دور کرنے کے لیے دل کا آپریشن کرنا پڑتاہے ۔

لاہور میں کی جانے والی اس سٹڈی میں سکول جانے والے 25ہزار بچوں کا معائنہ کیا گیا 70سکول وزٹ کیے گئے اور یہ تمام مطالعہ دیہی علاقوں میں کیا گیا اس سٹڈی میں ڈاکٹر رضوان عابد کے ہمراہ پروفیسر اظہر فاروقی ،پروفیسر وحید ،پروفیسر مسعود صادق ،پروفیسر جواد ساجد ،اسسٹنٹ پروفیسر فرحان لطیف اور اسسٹنٹ پروفیسر خالد اسلام بھی شامل تھے اس سٹڈی کے نتائج انتہائی خوفناک ہیں اور پتہ چلاہے کہ پاکستان دنیا کے ان چندممالک میں شامل ہے جہاں اس بیماری میں ہر ہزا ر میں سے 21بچے مبتلاہیں اس کی وجوہات گندگی،ہوا میں موجود آلودگی ،غربت ،ناقص غذا اور علاج معالمجہ کی مناسب سہولیات نہ ہونا ہے ۔

قارئین یہاں پر ایک اچھی خبر آپ کو بتاتے جائیں کہ دنیا کے سب سے مشہور برٹش میڈیکل جرنل برائے ہارٹ ڈیزیز ز نے یہ سٹڈی منظور کر لی اور اس وقت یہ جرنل کا حصہ بن چکی ہے یہ کشمیر کے لیے ایک بہت بڑا اعزاز ہے اور اس پر ڈاکٹر رضوان عابد کو پوری کشمیر ی قوم سلام پیش کرتی ہے ۔امید ہے کہ ہمارا حکمران طبقہ بھی ایک کشمیری پاکستانی کے اس اعزاز پر انہیں ستائش سے عملی طور پر نوازے گا ۔

دل کا مسیحا ڈاکٹر رضوان عابد آج بھی KICمیںبیٹھ کر مخلوق خدا کی خدمت کررہاہے امید ہے کہ وہ اپنا خدمت کا یہ سفرجاری رکھیں گے KICمیں خدمات کے ساتھ ساتھ وہ اس وقت محی الدین اسلامی میڈیکل کالج میرپور میں اسسٹنٹ پروفیسر آف کارڈیالوجی کی حیثیت سے درس وتدریس کا سلسلہ بھی جاری رکھے ہوئے ہیں ۔اللہ ان کے حوصلے بلند رکھے کیونکہ ان جیسے لوگ کسی بھی قوم کا اثاثہ ہوتے ہیں ۔

آخر میں حسب روایت لطیفہ پیش خدمت ہے
باپ نے بیٹے کو نئی گاڑی لے کر دی اور کہا بیٹا میری ایک با ت مانو گے
بیٹے نے کہا جی ابو حکم کریں
باپ نے کہا اسے چلاتے ہوئے یادرکھنا کہ میری دعاﺅں کی رفتار تیس میل فی گھنٹہ سے زیادہ نہیں ہے ۔

قارئین دل کا مسیحا ڈاکٹر رضوان عابد کے آئی سی میرپو رمیں کام تو کررہا ہے لیکن یہاں حاجی محمد سلیم بانی ادارہ کی خواہشات کے مطابق اینجیوگرافی اور اینجیوپلاسٹی سمیت دل کی بیماریوں کے علاج کے لیے آپریشن کرنے کی سہولیات موجود نہیں ہیں ۔۔۔
Junaid Ansari
About the Author: Junaid Ansari Read More Articles by Junaid Ansari: 425 Articles with 337537 views Belong to Mirpur AJ&K
Anchor @ JK News TV & FM 93 Radio AJ&K
.. View More