ارن پی۔ فِنلے کی کتاب Fields of Combat: Understanding
PTSD and the Culture of Trauma امریکی فوجیوں کے ان پیچیدہ مسائل پر روشنی
ڈالتی ہے جن کا سامنا وہ جنگ کے بعد گھریلو زندگی میں دوبارہ انضمام کے
دوران کرتے ہیں۔ یہ کتاب نفسیاتی اثرات، جذباتی تکالیف، اور ثقافتی و سیاسی
عوامل کا گہرائی سے جائزہ لیتی ہے جو PTSD (پوسٹ ٹرامیٹک اسٹرک ریسورڈر) کی
صورت میں ان فوجیوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ فِنلے نے اس موضوع کو نہ صرف
ذاتی کہانیوں بلکہ سماجی، ثقافتی اور سیاسی تجزیے کے ذریعے پیش کیا ہے جو
اس بات کو چیلنج کرتا ہے کہ PTSD ایک دائمی اور مکمل طور پر معذور کرنے
والی حالت ہے۔
ارن پی۔ فِنلے کی کتاب Fields of Combat امریکی فوجیوں کے ان نفسیاتی زخموں
پر روشنی ڈالتی ہے جو جنگ کے بعد طویل عرصے تک ان کے ساتھ رہتے ہیں۔ یہ
کتاب ان فوجیوں کی مشکلات کا گہرائی سے تجزیہ پیش کرتی ہے جو عراق اور
افغانستان میں جنگ لڑنے کے بعد شہری زندگی میں واپس آکر دوبارہ خود کو
ڈھالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ فِنلے نے اپنے وسیع ethnographic تحقیقاتی کام
اور ذاتی کہانیوں کی مدد سے PTSD کے پیچیدہ پہلووں کو اجاگر کیا ہے اور اس
کی دور رس تباہ کن اثرات کو بیان کیا ہے۔
کتاب کی ابتدا ایک دردناک حقیقت سے ہوتی ہے کہ 2001 سے عراق اور افغانستان
میں خدمات انجام دینے والے 1.6 ملین امریکی فوجیوں میں سے بہت سے افراد کے
لیے واپس گھر جانا محض ایک طویل سفر کی ابتدا ہوتا ہے۔ فِنلے ان فوجیوں کی
مشکلات کو بیان کرتی ہیں جو جنگ کی شدید صورتحال سے واپس آ کر اپنے سماجی
روابط اور زندگی کے معمولات میں توازن برقرار رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ وہ
بتاتی ہیں کہ کس طرح بعض فوجی نشے، نیند کی بے ترتیبی، بُرے خواب، اور غصے
کے ساتھ اپنے قریبی رشتہ داروں کو نقصان پہنچاتے ہیں، اور کچھ کی حالت میں
یہ علامات آخرکار PTSD کی تشخیص کا سبب بنتی ہیں۔ فِنلے نہ صرف ان فردی
دکھوں کو حساسیت کے ساتھ بیان کرتی ہیں بلکہ PTSD کے اثرات سے اہل خانہ اور
کمیونٹیز پر پڑنے والے جذباتی بوجھ کو بھی دکھاتی ہیں۔
کتاب کا ایک اہم پہلو یہ ہے کہ فِنلے PTSD کو محض ایک طبی مسئلہ یا ذہنی
بیماری کے طور پر نہیں دیکھتیں۔ اس کے بجائے وہ PTSD کو ایک ثقافتی، سیاسی،
اور تاریخی واقعہ کے طور پر پیش کرتی ہیں جو ان حالات سے متاثر ہوتا ہے جن
میں یہ پیدا ہوتا ہے۔ وہ نہ صرف کئی فوجیوں کی ذاتی کہانیاں بیان کرتی ہیں
بلکہ اس موضوع پر وسیع تر گفتگو بھی کرتی ہیں کہ کس طرح فوجی اداروں نے اس
کے حوالے سے اپنا کردار ادا کیا، میڈیکل حلقوں میں اس کی تشخیص اور علاج کی
تبدیلی، اور عوامی سطح پر اس کے حوالے سے غلط فہمیوں یا سطحی تصورات نے اس
پر اثر ڈالا۔
فِنلے کا ethnographic کام ان فوجیوں کی آوازوں کو اہمیت دیتا ہے، اور ان
کی جذباتی زندگی اور تجربات کے طویل المدت نتائج کو واضح طور پر پیش کرتی
ہیں۔ وہ نہ صرف PTSD کی عمومی علامات جیسے فلیش بیکس، اضطراب، اور جذباتی
بے حسی کو بیان کرتی ہیں بلکہ منشیات کے استعمال، ناکام رشتہ داریوں،
گھریلو تشدد اور حتیٰ کہ خودکشی جیسے مسائل کا بھی ذکر کرتی ہیں۔ اس موضوع
پر ان کا تجزیہ انتہائی حساس ہے لیکن ساتھ ہی یہ دکھاتا ہے کہ یہ مسائل
اکثر طبی ماہرین اور معاشرے کے وسیع حلقوں میں کس طرح غلط سمجھے یا نظر
انداز کیے جاتے ہیں۔
*PTSD کے حوالے سے نئے نظریات *
Fields of Combat دیگر کتابوں سے اس لیے مختلف ہے کہ یہ PTSD کو ایک ناقابل
علاج اور مستقل معذوری کے طور پر دیکھنے والے روایتی بیانیے کو چیلنج کرتی
ہے۔ فِنلے کا کہنا ہے کہ حالانکہ PTSD بہت پریشان کن ہو سکتا ہے، مگر یہ
زندگی بھر کا عذاب نہیں ہوتا۔ وہ اس بات پر زور دیتی ہیں کہ نئے اور مؤثر
علاج، جن میں سے کئی علاج محکمہ ویٹرن افیئرز (VA) کے ذریعے شروع کیے گئے
ہیں، PTSD کے علاج اور سمجھنے کے طریقوں میں انقلاب لا رہے ہیں۔ ان جدید
علاجوں کے ذریعے، فوجی اب وہ توجہ اور دیکھ بھال حاصل کر رہے ہیں جس کی
انہیں ضرورت ہے، اور بہت سے افراد ان طریقوں سے امید اور شفاء حاصل کر رہے
ہیں جنہیں کبھی ناممکن سمجھا جاتا تھا۔
کتاب میں فوجی اور حکومتی اداروں کی ناکامیوں پر بھی تفصیل سے بات کی گئی
ہے، خاص طور پر اس بارے میں کہ فوجیوں کی نفسیاتی امداد فراہم کرنے میں
اداروں کی جانب سے عدم توجہی اور اکثر دشمنی کا رویہ رہا ہے۔ فِنلے نے اس
بات پر روشنی ڈالی ہے کہ فوجی ادارے اور حکومت کس طرح ان فوجیوں کی مدد میں
ناکام رہے ہیں اور کس طرح وہ اکثر یا تو انہیں نظرانداز کر دیتی ہیں یا
انہیں کمزوری یا توہین کے طور پر دیکھتی ہیں۔ کتاب کی ساخت انتہائی سلیقے
سے کی گئی ہے، جس میں ذاتی کہانیاں اور وسیع تر سماجی و سیاسی تجزیے کو بڑے
مہارت سے ایک ساتھ پیش کیا گیا ہے۔ فِنلے نے نہ صرف فوجیوں کی تکالیف کو
بیان کیا بلکہ ان کی لچک اور ان کے زخموں کے ساتھ جینے کے طریقے بھی اجاگر
کیے ہیں۔ ان کی کتاب میں صحت یابی کی کہانیاں شامل ہیں جو یہ ثابت کرتی ہیں
کہ اگرچہ شفاء کا راستہ طویل اور مشکل ہو سکتا ہے، مگر یہ ممکن ہے۔
کتاب کے آخری ابواب میں فِنلے نے PTSD کے شکار فوجیوں کے لیے معاشرتی دیکھ
بھال کو بہتر بنانے کے لیے عملی تجاویز بھی پیش کی ہیں۔ وہ ایک زیادہ جامع
اور ہمدردانہ علاج کے طریقے کی سفارش کرتی ہیں جو فوجیوں کی منفرد ضروریات
کو پہچان کر انہیں زندگی دوبارہ تعمیر کرنے کے لیے ضروری وسائل فراہم کرے۔
Fields of Combat PTSD فوجیوں کی دیکھ بھال پر ایک اہم اور قیمتی کتاب ہے۔
ارن پی۔ فِنلے نے اس میں نفسیاتی ٹراما کے پیچیدہ پہلوؤں کو ہمدردانہ اور
گہرائی سے پیش کیا ہے، اور یہ کتاب اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ جنگ کے
اثرات نہ صرف فوجیوں پر بلکہ ان کے اہل خانہ اور معاشرتی سطح پر بھی دیرپا
اثرات چھوڑتے ہیں۔ اس کتاب کی تفصیل سے تحقیق اور ان فوجیوں کی کہانیاں جو
امید اور شفاء کی جانب گامزن ہیں، ان سب کو پیش کر کے فِنلے نے یہ ثابت کیا
ہے کہ PTSD ایک مستقل معذوری نہیں ہے، بلکہ اسے سمجھنے اور علاج کرنے کے
نئے طریقے موجود ہیں۔ یہ کتاب ان تمام لوگوں کے لیے ضروری مطالعہ ہے جو جنگ
کے اثرات اور اس کے بعد کی زندگی کے بارے میں گہری تفہیم حاصل کرنا چاہتے
ہیں۔
|