🔹نام
آپؒ کا اسمِ گرامی حضرت مخدوم تاج الدین شاہ ہاشمیؒ ہے۔ آپؒ کو راہِ حق میں
جان نثار کرنے کا شرف حاصل ہوا اور آپؒ نے مقامِ شہادت پایا۔ اسی عظیم
قربانی کے باعث آپؒ کو 'شہید' کا باوقار لقب عطا ہوا۔ آپؒ اپنے وقت کے 'شیخُ
العالم' کہلاتے تھے، جن کی علمی و روحانی عظمت کا چرچا دور دور تک تھا۔
🔹شجرہ نسب
آپ کا شجرہ نسب (ترجمان القرآن، حِبرُ الاُمہ) حضرت سیّدنا عبداللهؑ بن
عباسؑ الھاشمي سے ہوتا ہوا (عمِ الرسولﷺ ، ابوالفضل ، رئیس مکہ ، خاتمُ
المہاجرین ، ساقی الحرمین ، سیّدنا عباسؑ بن عبدالمطلبؑ الھاشمي آنحضرتﷺ
کےمحبوب چچا سے جا ملتا ہے۔آپ آلِ رسولﷺ اور اُولادِ عباسؑ بن عبد المطلبؑ
الھاشمي ہیں۔آپ کا شجرہ کچھ یوں ہے۔
حضرت مخدوم تاجُ الدین شاه الھاشمي ؒ شہید بن الشَیخ العالم محمد شاہ
الھاشمي ؒ بن حضرت سیدنا ابراہیم شاہ الھاشمي ؒ بن حضرت سیدنا بہاؤالدین
شاہ الھاشمي ؒ بن حضرت سیدنا ضیاءالدین شاہ الھاشمي ؒ بن الشَیخ العارف
حمام شاہ الھاشمي ؒ بن حضرت سیدنا رضی الدین حارث شاہ الھاشمي ؒ بن الشَیخ
عالم عارف علی شاہ الھاشمي ؒ بن حضرت سیّدنا ابو اسحاق الھاشمي ؒ بن امیر
المومنین سیّدنا محمد المہدی الھاشمي ؒ بن امیرُ المومنین سیّدنا جعفر
منصور عبدالغفار الھاشمي ؒ بن حضرت محمد الھاشميؑ بن حضرت سیّدنا علی
الھاشميؑ بن حضرت سیّدنا عبدالله الھاشميؑ(عم زاد سرکارِ دو عالم محمد
مصطفیﷺ)بن حضرت سیّدنا عباس الھاشميؑ(عم سرکار دو عالم محمد مصطفیﷺ)بن
سیّدنا عبدالمطلب الھاشميؑ(جدِ اعلی سرکارِ دو عالم محمد مصطفیﷺ)بن حضرت
سیّدنا ہاشمؑ(جدِ امجد سرکارِ دو عالم محمد مصطفیﷺ) ‘‘
🔹سیرت و قردار
آپ ؒ اپنے وقت کے اکابرین میں سے تھے۔آپ ؒ یگانہ ولی کامل تھے۔شری فنون
عقلی و نقلی علوم میں کمال رکھتے تھے۔بالاۓ قلعہ سرواہی میں ہر فن کا درس
دیتے تھے۔چناچہ ان کی مسجد و مدرسہ کے آثار آج تک باقی ہیں۔آپؒ کی دعوت و
اصلاح کی مساعی سے پورے خطے میں اسلام کی روشنی عام ہوئی۔آپؒ نے اللہ اور
اس کے رسول ﷺ کے دین کی سربلندی کے لیے جہاد کیا۔قلعہ سرواہی شریف کے ہندو
راجاؤں کو دعوتِ اسلام دی، مگر جب وہ انکار پر مُصر رہے تو حق و باطل کے
معرکے میں تلوار اٹھانا پڑی۔اس معرکۂ حق میں آپؒ نے شجاعت و قربانی کی
لازوال مثال قائم کی اور بالآخر دینِ حق کی سربلندی کے لیے جامِ شہادت نوش
فرمایا۔آپؒ کی یہ قربانی آج بھی اہلِ ایمان کے دلوں میں عزم و وفا کی شمع
روشن کیے ہوئے ہے۔
🔹اولاد
آپؒ کی نسل آج بھی محلہ ہاشمیاں سنجرپور ،باقر پور،احمد پور لمہ، اللّه
آباد، بہاولپور میں موجود ہے۔
🔹شہادت
"اگرچہ حضرت مخدوم الماخدیم کی شہادت کے واقعات مکمل تحقیق کے ساتھ محفوظ
نہیں ہو سکے، تاہم اہلِ دل کا اجماع ہے کہ تقریباً 500ھ میں آپؒ نے قلعہ
سرواہی کے راجگان کو دعوتِ اسلام دی۔ جب وہ ہٹ دھرمی پر قائم رہے اور دینِ
حق کو قبول نہ کیا، تو آپؒ نے جذبۂ ایمانی سے سرشار ہو کر راہِ جہاد اختیار
کی۔ اس معرکۂ حق و باطل میں راجگان واصلِ جہنم ہوئے، اور آپؒ نے دینِ
مصطفوی ﷺ کی سربلندی کے لیے سرزمینِ شہادت پر اپنا لہو پیش کر کے وہ مرتبہ
پایا جس کی تمنا اولیاء و صلحاء کرتے ہیں۔ یہ عظیم قربانی آج بھی اہلِ
ایمان کو صبر، جہاد اور استقامت کا پیغام دیتی ہے۔
|