پاکستان اور بھارت کے حالیہ فضائی معر کےمیں جو کامیابی
پاکستان ،اس کی افواج کو اللہ تعالی نے دی اس نے نہ صرف پاکستان بلکہ تمام
امت مسلمہ کے لیے ایک نئی امید کی کرن پیدا کر دی ان میں نیا جوش و ولولہ
جنم لے چکا ہے پوری دنیا پاکستان کی اس کامیابی پر حیران ہے کہ آخر کیسے
ایک چھوٹے سے ملک نے بھارت جیسی دنیا کی پانچویں بڑی جنگی طاقت کو صرف تین
گھنٹوں کے اندر گھٹنے ٹیکنے اور امریکہ و سعودی عرب کے آگے گڑگڑانے پر
مجبور کر دیا اگر کچھ گھنٹے اور یہ کاروائی جاری رہتی تو شاید اللہ کی مدد
اور نصرت سے بھارت کا کئی گنا زیادہ نقصان ہو جانا تھا لیکن مکار بنیے ،ہندو
مودی نے سرنڈر کرنے میں ہی عافیت سمجھی ورنہ اس کی جو جگ ہنسائی دنیا بھر
میں ہو رہی ہے اس سے زیادہ ہوتی ،مودی نے 70 ممالک میں اپنے وفود حال ہی
میں یہ باور کروانے کے لیے روانہ کیے کہ یہ جنگ پاکستان نے نہیں بلکہ ہم نے
جیتی ہے لیکن 55 ممالک نے اس وفد سے ملنے سے ہی انکار کر دیا فرانس کی
رافیل بنانے والی کمپنی کا ایک وفد بھارت گیا تاکہ وہ یہ جانچ سکے کہ اس کے
36 طیاروں کا کیا حال ہے کتنے طیارے پاکستان نے تباہ کیے لیکن اس وفد کو
بھی معائنہ کروانے سے انکار کر دیا گیا،اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق
بھارت نے اپنے پانچ طیاروں کی تباہی کو مان لیا ہے-
بعض ماہرین تو یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ بھارت کے چھ طیارے نہیں بلکہ اس کا
نقصان اس سے زیادہ ہوا ہے ،پاکستان کے پائلٹس نے ان کے ہوائی اڈوں پر موجود
طیاروں کو بھی نشانہ بنایا وہ نقصان تو تاحال کسی کھاتے میں ہی نہیں ہے
پاکستان کی اس کامیابی نے اقوام عالم امت مسلمہ مغربی ممالک خاص کر ہمارے
اور بھارت کے ہمسایہ ممالک پر جو اثرات ڈالے ہیں اس کے سائیڈ ایفیکٹس اب
ظاہر ہونا شروع ہو گئے ہیں کویت جو کہ ہمارا اسلامی برادر ملک ہے میں
لاکھوں لوگ دیگر ممالک سے آ کر کام کر رہے ہیں جن میں 21 فیصد بھارتی شامل
ہیں جبکہ پاکستان کے لوگ بھی وہاں پر لاکھوں کی تعداد میں ہیں لیکن گزشتہ
کئی سالوں سے پاکستانیوں پر پابندی تھی، یو اے ای نے بھی پاکستانیوں پر
پابندی لگا رکھی ہے لیکن اب دونوں نے پابندی ختم کر دی ہے یہ کیوں ہوا اس
کی بڑی وجہ ہماری ایئر فورس، فوج کی حالیہ کامیابی ہے جس کے بعد یو اے ای
بھارت کے پڑوسی ممالک سعودی عرب قطر کویت وغیرہ جو بھارت سے خائف تھے اور
اسے ایک بڑی فوجی طاقت سمجھ رہے تھے اب پاکستان اور بھارت دونوں کو برابری
کی سطح پر دیکھنے پر مجبور ہیں ،اب ہمارے وزیر اعظم شہباز شریف نے ایران کا
دورہ کر کے وہاں کے حکمرانوں کو تھپکی دی ہے کہ وہ اپنا ایٹمی پروگرام
پرامن مقاصد کے لئے جاری رکھیں پاکستان اس کی بھر پور حمایت کرے گا، اس کے
ری ایکشن میں ہمارا ازلی دشمن اسرائیل بھی پاکستان سے معافی مانگنے پر
مجبور ہوا،بھارت کے پڑوسیوں نے سکھ کا سانس لیا ہے، میں نیپال کے ایک
مسلمان کا ویڈیو پیغام سن رہا تھا جس میں انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ احد
اور جنگ بدر اور صحابہ کرام کے کارنامے کتابوں میں پڑھے تھے اور علمائے
کرام سے سنے، آج ہم نے اپنی انکھوں سے اللہ کی مدد و نصرت کے ساتھ ایک بڑی
طاقتور فوج اسلحہ طیارے رکھنے والے ملک بھارت کو اپنے سے پانچ گنا چھوٹے
ملک جو کہ ان کے صوبہ اتر پردیش سے بھی چھوٹا ہے کے ہاتھوں جو ذلت وہ
رسوائی شکست اٹھاتے اور کھاتے ہوئے دیکھا اس نے مایوس میں ڈوبی ہوئی دو ارب
کے قریب امت مسلمہ کے دلوں میں ایک نئی امنگ اور جذبہ پیدا کر دیا ہے کہ آج
بھی اللہ کی مدد اور نصرت امت مسلمہ کے ساتھ ہو سکتی ہے اگر وہ ایمانی جذبہ
اور اللہ تعالی کے احکامات اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے طریقوں کو
ساتھ لے کر چلے مذکورہ تمام تر صورتحال میں جو بات زیادہ کھٹکنے والی ہے وہ
ہے تکبر اور ہمیں کسی بھی حالت میں اپنی حالیہ کامیابیوں کو صرف اپنی
تکنیکی صلاحیت چائنہ کی مدد اور ہمارے پائلٹس، سسٹم کا مرہون منت قرار نہیں
دینا چاہیے کیونکہ ماضی کی تاریخ گواہ ہے کہ مسلمانوں نے ہمیشہ عددی کمتری،
کم اسلحہ و ساز و سامان کے باوجود اکثر جنگیں اللہ کی مدد و نصرت کے ساتھ
جیتی ہیں وہ روم و فارس، قیصر و کسریٰ جیسی بڑی سپر طاقتوں کو ایمانی جذبے
کے تحت ہی شکست سے دوچار کیا لیکن جنگ احدمیں صرف آپ صلی اللہ علیہ والہ
وسلم کی ہدایت کو نہ ماننے پر جنگ کا نقشہ ہی ہمارے خلاف ہو گیا، 70 سے
زائد جلیل القدر صحابہ کرام شہید ہو گئے اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمارا مذہب
ہمیں جنگ کے لیے تیار رہنے اور جنگی ساز و سامان جمع رکھنے کا حکم بھی دیتا
ہے لیکن ہمارے بڑوں صحابہ کرام ان کے جری بہادر سپہ سالار خالد بن ولید ،طارق
بن زیاد ،حضرت سعد بن وقاص، حضرت عمر ،حضرت ابوبکر، حضرت علی، حضرت عثمان،
حضرت عمر بن عبدالعزیز، سلطان صلاح الدین ایوبی اور دیگر کئی ایسے نام ہیں
وہ ساری ساری رات عبادت کر کے جنگ کا فیصلہ اپنے حق میں اللہ سے کرواتے تھے
جب وہ اللہ کی مدد فرشتوں کی صورت میں اترتےہوئی دیکھتے تھے تو پھر جنگ کا
آغاز کرتے تھے، انہوں نے کبھی بھی کامیابی کو اپنی ذات اسلحہ فوج کے بل
بوتے پر ہونا قرار نہیں دیا اللہ نے ہمیں جو کامیابی ہمارے ازلی دشمن بھارت
کے مقابلے میں دی ہے اس نے اقوام عالم کا رخ ہماری طرف پھیر دیا ہے، اسلامی
دنیا اپنے پائلٹس کو ٹریننگ دینے اور اپنی ایئر فورس کو جدید سطح پر استوار
کرنے کے لیے ہماری طرف دیکھ رہی ہے ، حال ہی میں روس جو کہ انڈیا کے بہت
قریب عرصہ دراز سے چلا آ رہا ہے پاکستان کی فتح کے بعد 2.5بلین ڈالر کی
خطیر امداد سے پاکستان سٹیل ملز کو دوبارہ اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کا
اعلان کیا ہے،ہماری حالیہ کامیابی کو دیکھتے ہوئے جو اثر چائنا کی اسلحہ
ساز انڈسٹری ان کے طیاروں کی مانگ افادیت میں اضافہ کے طور پہ ابھرا ہے اس
کے عوض اب چائنہ کے صدر زی جن یونگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ پاکستان کو سکس
جنریشن طیارے گفٹ میں دینے جا رہے ہیں تاکہ پاکستان کی طرف کوئی دشمن میلی
آنکھ اٹھا کر نہ دیکھ سکے اور پاکستان کا دفاع مزید مضبوط ہو سکے، بھارت کے
ایک تجزیہ کار کا تجزیہ سن رہا تھا کہ پاکستان کو چائنہ نے ان کی نیوی اور
ایئر فورس کو اپ گریڈ کرنے کے لیے بہت کچھ دیا ہے اور جو اسلحہ پاکستان کو
مل رہا ہے وہ کافی متاثر کن ہے جس کے بارے میں امریکہ، فرانس ،کینیڈا،
برطانیہ ،بھارت و دیگر ممالک ناواقف تھے لیکن اب عملی طور پر جو ڈیمو
پاکستان نے کر کے دکھایا اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چائنہ اور پاکستان نے جس
طرح جال کے ذریعے مچھلی پکڑتے ہیں ہمیں پکڑا اس سے ہماری ایئر فورس ٹریپ ہو
گئی، اب ہمارے رافیل طیارے انڈر گراؤنڈ کر دیے گئے ہیں اور ہمیں پہلی مرتبہ
یہ پتہ چلا کہ پاکستان کا مقابلہ کرنا ہمارے بس کی بات ہی نہیں تھی ،ٹیلی
گرام کی سٹوری کے مطابق پاکستان اور چائنہ نے ایک ایسا نیٹ ورک بنایا جس
میں بھارت پھنس کر رہ گیا، ہمارے پائلٹس اسے سمجھ نہ پائے ہمارے رافیل اس
کے مقابلے میں فیل ہو گئے جو کہ بھارت کے لیے بڑی تشویش ناک بات ہے، بہر
حال اللہ تعالی نے ہماری مدد کی ہم کامیاب ہوئے اگر ہم ائندہ بھی ایسے ہی
صرف اسلحہ و گولہ بارود کے زور پر نہیں بلکہ جذبہ ایمانی کے زور پر کوئی
بھی کام کریں گے تو ہمیں اس میں کامیابی ملے گی اللہ تعالی کو شرک اور تکبر
میں بہت زیادہ ناپسند ہے ۔اللہ ہمیں تکبر اور بڑے بول سے ہمیں شام محفوظ
رکھے آمین ۔۔۔۔۔۔
|