فریڈم فلوٹیلا کولیشن
(Freedom Flotilla Coalition - FFC)
ایک بین الاقوامی اتحاد ہے جو 2008 سے ایسے بحری مشن ترتیب دے رہا ہے جن کا
مقصد اسرائیل کی غزہ پر عائد بحری ناکہ بندی کو توڑنا اور انسانی امداد
براہِ راست فلسطینی عوام تک پہنچانا ہے۔ جون 2025 کا مشن انہی کوششوں کا
تازہ تسلسل ہے۔
اس مشن میں شامل کشتی کا نام "مدلین"
(Madleen)
رکھا گیا، جو کہ ایک فلسطینی ماہی گیر خاتون مدلین کلاب کے نام سے منسوب ہے۔
کشتی نے 1 جون 2025 کو اٹلی کے شہر کاتانیا سے روانگی اختیار کی۔
کشتی میں بنیادی امدادی اشیاء موجود ہے ۔ اس میں
بچوں کا دودھ (فارمولا)
آٹا، چاول، دالیں
ڈائپرز
ابتدائی طبی امداد کی کٹس
بچوں کے مصنوعی اعضاء
پانی صاف کرنے والے یونٹس
کشتی میں شامل نمایاں افراد
گریٹا تھنبرگ (ماحولیاتی کارکن)
ریما حسن (فرانسیسی-فلسطینی MEP)
عمر فیاض (صحافی)
تھیگو ایویلا (برازیلی کارکن)
سرجیو توریبیو (ہسپانوی کارکن)
یہ عملہ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے تقریباً درجن بھر کارکنوں پر مشتمل
تھا۔
مئی 2025 کا حملہ
اس سے قبل 2 مئی 2025 کو فلوٹیلا کی پہلی کشتی
"Conscience"
پر مالٹا کے قریب بین الاقوامی پانیوں میں ڈرون حملہ ہوا تھا۔ اس حملے کا
الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا، کیونکہ ایک اسرائیلی C-130
طیارہ اس علاقے میں موجود تھا۔
8جون کو مدلین کشتی پر ڈرونز کے ذریعے سفید رنگ جیسا مادہ چھڑکا گیا جو
سانس اور آنکھوں میں جلن پیدا کر رہا تھا۔ اسی دن اسرائیلی بحریہ نے بین
الاقوامی پانیوں میں کشتی پر دھاوا بول کر اسے قبضے میں لے لیا اور اسے
اشدود بندرگاہ منتقل کر دیا گیا۔ عملے کو حراست میں لے کر بعد ازاں ملک بدر
کرنے کی تیاریاں کی گئیں
اسرائیلی حکام نے کہا کہ یہ کارروائی بحری ناکہ بندی کے تحت "قانونی" ہے
اور فلوٹیلا کے شرکاء دراصل "حماس کے حامی" ہیں۔ وزیر دفاع اسرائیل کاتز نے
فوج کو "تمام ضروری اقدامات" کی ہدایت جاری کی۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے اسے اسرائیل کی جانب سے "قزاقی" قرار دیا اور کہا
کہ کشتی بین الاقوامی پانیوں میں تھی۔ ان کا مؤقف تھا کہ وہ انسانی امداد
لے کر جا رہے تھے اور ان کا مشن پرامن اور قانونی ہے۔
اسرائیل کی اس کارروائی پر دنیا بھر میں تنقید کی گئی۔ فرانس، اسپین، اور
دیگر یورپی ممالک نے احتجاج کیا۔ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں
نے بھی اسے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا۔
مشن کے بنیادی مقاصد
فلسطینی عوام کے لیے علامتی و حقیقی امداد پہنچانا
غزہ کی ناکہ بندی کو قانونی و اخلاقی سطح پر چیلنج کرنا
عالمی میڈیا اور عوام کی توجہ غزہ کے انسانی بحران کی طرف مبذول کرانا
یہ مشن مکمل طور پر علامتی نوعیت رکھتا ہے۔ ماضی کی طرح اس بار بھی مقصد
دنیا کو جگانا، اسرائیلی پالیسیوں کو بے نقاب کرنا، اور غزہ کے عوام کے
ساتھ یکجہتی ظاہر کرنا تھا۔ اس سے قبل 2010 میں ماروی مرمرہ فلوٹیلا پر
اسرائیلی حملے میں 10 کارکن شہید ہوئے تھے، جس سے عالمی سطح پر سخت ردعمل
پیدا ہوا تھا۔
|