مئی 2025، کو بھارت نے جنگ نہیں، ایک سیاسی تماشہ بنایا۔ مقصد سرحد پر
کامیابی حاصل کرنا نہیں تھا، بلکہ اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانا، میڈیا کی
سرخیاں لینا اور اپنی عوام کو دکھانا تھا کہ وہ کچھ کر رہے ہیں۔
یہ سب ایک طے شدہ کھیل تھا — غصے اور تکبر کا مصنوعی مظاہرہ۔
بھارت کی حکمتِ عملی:
میڈیا میں سبقت حاصل کرنا
اندرونی خلفشار پر پردہ ڈالنا
پچھلی ناکامیوں کے بعد طاقت دکھانا
بھارت نے 70 سے زائد طیارے اڑا کر طاقت دکھانے کی کوشش کی۔ ڈرونز کی بڑی
تعداد استعمال کی۔ لیکن یہ سب محض شور ثابت ہوا۔ کوئی بڑا ہدف حاصل نہ کیا
جا سکا۔
نہ انہیں فضائی برتری ملی، نہ حیرت کا عنصر، نہ ہی واضح کامیابی۔
پاکستان نے نہ جذبات دکھائے، نہ بڑھ چڑھ کر باتیں کیں۔ ہم نے سوچ سمجھ کر،
اپنے وقت پر، درست انداز میں جواب دیا۔ دشمن کی مہم کو اپنی شرائط پر سامنے
لایا، تجزیہ کیا، اور خاموشی سے مؤثر حکمتِ عملی اپنائی۔
ہماری خاموشی کمزوری نہیں تھی، بلکہ نفسیاتی برتری تھی۔ اور جب پہلی ضرب
لگی، بھارت فوراً جنگ بندی کے لیے بھاگا۔
جنگ صرف میدان میں نہیں، اس بار سوشل میڈیا پر بھی لڑی گئی۔ بھارت نے جھوٹی
تصاویر، فرضی کامیابیاں، اور مبالغہ آمیز دعوے پھیلائے۔
مگر دنیا نے ان کا جھوٹ پہچان لیا:
لاہور کی بندرگاہ تباہ کرنے کے دعوے مذاق بنے
"زیرو نقصان" کی باتوں پر کسی نے یقین نہ کیا
غیر ملکی ماہرین نے بھارتی بیانیہ مسترد کر دیا
اس کے برعکس پاکستان نے حقیقت پر مبنی بات کی۔ نقصان تسلیم کیا، حقائق دنیا
کے سامنے رکھے، اور تمام ادارے ایک ہی مؤقف پر قائم رہے۔ یہی وجہ تھی کہ
دنیا نے پاکستان کی بات کو سنجیدگی سے لیا۔
ہم نے ثابت کیا
دفاع صرف ہتھیار سے نہیں، سچائی اور حکمت سے ہوتا ہے
بھارت نے ہمیں کمزور سمجھا، مگر ہمارا صبر، حکمت اور سچائی غالب آئی۔
انہوں نے شور کیا، ہم نے جواب دیا۔
انہوں نے دکھاوا کیا، ہم نے عمل کیا۔
انہوں نے جنگ چھیڑی، ہم نے اسے ختم کیا — اپنی شرائط پر۔
|