چند معجزات حضور صلی اللہ علیہ وسلم

حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابو ذرغفاری رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ سب سے الگ الگ چل رہے ہیں ۔ تو ارشاد فرمایا کہ یہ سب سے الگ ہی چلیں گے اور الگ ہی زندگی گزاریں گے اور الگ ہی وفات پائیں گے۔ چناچہ ٹھیک ایسا ہی ہوا کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ نے اپنے دور خلافت میں ان کو حکم دیا کہ آپ “ ربذہ“ میں رہیں آپ ربذہ میں اپنی بیوی اور غلام کے ستاھ رہنے لگے ۔ جب وفات کا وقت آیا تو آپ نے فرمایا کہ تم دونوں مجھے غسل دے کر اور کفن پہنا کر راستےہ میں رکھ دینا۔جب شتر سواروں کا پہلا گروہ پیرے جنازے کے پاس سے گزرے تو تم لوگ ان سے کہنا کہ یہ ابو ذرغفاری کا جنازہ ہے ان پر نماز پڑھ کر ان کو دفم کرنے میں ہماری مدد کرو۔ خدا کی شان سب سے پہلا جو قافلہ گزرا اس میں حضرت عبد اللہ ابن مسعود صحابی رضی اللہ عنہ تھے۔ آپ نے جب یہ سنا کہیہ حضرت ابو ذرغفاری رجی اللہ عنہ کا جنازہ ہے ۔ تو انہوں نے انا للہ وانا الیہ راجعون ڑھا اور قافلے کو روک کر اتر پڑے اور کہا کہ بالکل سچ فرمایا تھا رسول اللی صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ
“ ابے ابوذر! تو تنہا چلے گا، تنھا مرے گا، تنہا قبر سے اٹھے گا۔“
پھر حضرت عبد اللہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ اور قافلوں والوں نے ان کو پورے اعزاز کے ساتھ دفن کیا ۔( سیرت ابن ہشام ج 4 ص 524 و زرقانی ج 3 ص 74 )
بعض روایتوں میں یہ بھی آیا ہے کہ ان کی بیوی ے پاس کفن کیلئے کپڑا نہیں تھا تو آنے والے لوگوں میں سے ایک انصاری نے کفن کیلئے کپڑا دیا اور نماز جنازہ پڑھ کر دفن کیا ۔
پیرآف اوگالی شریف
About the Author: پیرآف اوگالی شریف Read More Articles by پیرآف اوگالی شریف: 6 Articles with 5014 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.