راقمُ الحروف:۔
مُحمد بُرھان اُلحق جلالیؔ(وائس پرنسپل المعصوم شرعیہ کالج و صفہ اکیڈمی)
ؔ(فاضل جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور ،ایم۔اے ،بی ایڈ،بی ۔ایم۔ایس۔ایس)جہلم
عمدۃ ُالکاملین ،سراج ُالسالکین، مقدامُ الفضلاء الکاملین،شیخُ
المحدثین،جلال ُالملۃ والدین،قطب وقت،مفتی اعظم پاکستان، حافظ القرآن
والحدیث پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادری نور اللہ مرقدہ 'کی ذات
مبارکہ کسی تعارف کی محتاج نہیں۔آپ کا شمار اُن باکمال اور اعلیٰ شخصیات
میں ہوتا ہے جو آسمان علم و فضل پر آفتاب نمروز کی طرح چمکیں آپ کی وجہ سے
جہان روشن ہوا وہ کہ جن کی زہد و تقویٰ ،تدریس وافتاء ،تبلیغ و اصلاح کا ہر
ایک نے اعتراف کیا جن سے ہر خاص و عام نے فیوض وبرکات حاصل کیے جہنوں نے
درس و تدریس کے میدان میں کارھائے نمایاں سرانجام دیے جن کی ذات ستودہ صفات
علمی حلقوں میں محتاج تعارف نہیں ۔بہرحال آپ کو اصحاب علم و دانش نے اپنے
اپنے انداز میں خراج تحسین پیش کیا ہے ۔ ملاحظہ فرمائیں۔
١:۔ ممدوح العلماء جناب تقدس علی خان صاحب قادری ؔ(سابق مہتمم دارالعلوم
منظر الاسلام بریلی شریف انڈیا)
جنابپیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے
اپنے جامعہ سے بہترین مدرس پیدا کیے مسلک حقہ اور اہلسنت کیلئے گراں قدر
خدمات سرانجام دیں جناب موصوف کی دیگر خدمات دینی ایسی ایسی ہیں کہ جو رہتی
دنیا تک فراموش نہیں کی جاسکتیں ۔
٢:۔ مجاھد ملت مولانا عبد الستار خان نیازی صاحب رحمۃ اللہ علیہ۔
جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہ جہاں
علم و معرفت کا بحر ذخائر ،دعوت و ارشاد میں نابغہ روزگاراور احقاق حق و
ابطال باطل میں شمشیر آبدار تھے وہاں سیاسیان اسلامیہ میں بھی استقامت اور
مینارہ نور تھے آپ نے باطل پرستوں کے ساتھ مناظرے کیے اور گستاخوں کو شکست
فاش دی ۔
٣:۔ حضرت علامہ مولانا پروفیسر مفتی منیب الرحمان صاحب دامت برکاتہم
القدسیہ (چیئرمین روئیت ھلال کمیٹی، سربراہ دارالعلوم نعیمیہ کراچی)۔
استاذالعلماء مفتی جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب
رحمۃ اللہ علیہ دنیائے اہلسنت کی عظیم محسن و مربی تھے وہ مایہ ناز مفسر،
عظیم محدث، فقیہ ا لعصر اور ژرف نگاہ جامع معقول تھے۔
٤:۔فخر المصنفین محترم سید نور محمد قادری صاحب ( ممبر آل سنی رائٹر گلڈ)۔
آپ کی شخصیت کے ساتھ مرحوم لکھتے ہوئے قلم خون کے آنسو روتا ہے گوندل بار
جیسے بے حس اور علمی لحاظ سے بنجر علاقہ میں انہوں نے نصف صدی تک دین اسلام
کی پاکیزہ تعلیمات کو پھیلانے اور عام کرنے کےلئے بھرپور کوشش کی ہے۔ تحریک
پاکستان کے زمانہ میں آپ نے جو ملی اور سیاسی خدمات سرانجام دیں وہ ہمیشہ
یاد رکھی جائیں گی۔
٥:۔ حضرت صاحبزادہ سید سلطان علی شاہ صاحب دامت برکاتہم القدسیہ (مہتمم
جامعہ حسینیہ ہمدانیہ بھنگالی شریف راولپنڈی)۔
حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ
اللہ علیہ ایک برگزیدہ ،نہایت درویش و بزرگ اور عاشق ِرسول ؐتھے۔
٦:۔حق و صداقت کی نشانی،مجاہد ختم نبوت امام الشاہ احمد نورانی رحمۃ اللہ
علیہ:۔
آپ نے لاہور میں منعقدہ حافظ الحدیث رحمۃ اللہ علیہ کانفرنس میں حضور حافظ
الحدیث کو ــجلال العلم والعلماء کا لقب عطا ء فرمایا۔
٧:۔قطب مدینہ جناب مولانا ضیاء الدین مدنی ر حمۃ اللہ علیہ:۔
آپ نے اپنے ایک خادم مولانا محمد حسین کوخط لکھ کر فرمایا حضور حافظ الحدیث
رحمۃ اللہ علیہ کا وجود اہلسنت کے لئے مینارئہ نور ہے۔
٨:۔ابوالحقائق مولانا عبدالغفور ہزاروی رحمۃ اللہ علیہ فرمایا کرتے تھے۔
آپ کا وجود مسلک اہلسنت کی حقانیت کی دلیل ہے کیونکہ آنکھوں سے ظاہری
معذوری کے باوجود اتنا معتبر عالم باعمل کسی اور جماعت میں موجود نہیں ۔
٩:۔محدث اعظم پاکستان مولانا سردار احمد خان رحمۃ اللہ علیہ ۔
استاذالعلماء محقق اہلسنت حافظ محمد احسان الحق صاحب نے آپ کی وفات کے بعد
ایصال ثواب کی محفل میں برملا اعلان فرمایا کہ جب کبھی حضور حافظ الدیث
جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہ محدث
اعظم پاکستان مولانا محمد سردار احمد صا حب رحمۃ اللہ علیہ کے ھاں فیصل
آباد تشریف لاتے تو محدث اعظم پاکستان آہستہ آہستہ مسند تدریس سے پیچھے
کھسکتے جاتے اورحضرت شاہ صاحب کو مسند تدریس پر بٹھاتے ۔اور جب ہم بعد میں
پوچھتے حضرت یہ کیا ماجرا ہے ؟تو حضرت محدث اعظم فرماتے ـــــقبلہ شاہ صاحب
اگرچہ میرے شاگرد ہیں لیکن پھر بھی وہ عالم دین اور آل رسول ہیں اور اس کے
ساتھ ساتھ وہ حافظ قرآن بھی ہیں اس لئے میں ان کا احترام کرتا ہوں ۔
١٠:۔استاذالاساتذہ مولانا حافظ کریم بخش صاحب (سابق شیخ الفقہ جامعہ محمدیہ
نوریہ رضویہ بھکھی شریف)
ۤآپ امام تھے،بلند پایہ خطیب تھے ،اعلیٰ درجہ کے مفتی، بہترین قاضی ، مایہ
ناز مدرس،نفیس ترین اور موزوں ترین شیخ الحدیث اور جامعہ کے بانی اور مہتمم
تھے۔
١١:۔جانشین فقیہ اعظم مولانا صاحبزادہ محب اللہ نوری صاحب بصیر پور
آپ نے تمام عمر جس طرح علمی اور روحانی فیض پہنچایا وہ اظہر من الشمس ہے۔
آپ ایک بلند پایہ عالم دین ،محدث اور ظاہری و باطنی علوم کے پیکر جمیل تھے
حضرت والا کی سادگی ،بے نفسی اور تقویٰ و انکساری کو دیکھ کر سلف کی یاد
تازہ ہو جاتی تھی۔
١٢ :۔ بانی منہاج القرآن پروفیسر ڈاکٹر طاہر القادری۔
آپ کی صلابت فکر ،تبحر علمی،فقہی بصیرت اور زہد و تقویٰ کے غیر بھی معترف
تھے۔
١٣:۔مناظر اسلام استاذالعلماء استاذی حضرت علامہ مولانا عبدالتواب صدیقی
اچھروی صاحب شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور۔
غزالی زماں ،محقق العصر ،فاضل اجل ،عالم بے بدل ،محدث دوراں، شیخ المحدثین
والمفسرین ،شیخ الحدیث والتفسیر،امام العلمائ،سید الاصفیاء ،پیر طریقت
،رہبر شریعت حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ
صاحب رحمۃ اللہ علیہ پاکستان کی بے مثل ،انفرادی شان کی مالک شخصیت اور
اہلسنت کے مایہ ناز عالم دین تھے۔ آپ کی شخصیت پورے عالم اسلام کیلئے باعث
فخر تھی۔
١٤:۔ ابو البیان خطیب بے بدل جناب حضرت علامہ مولانا سعید احمد مجددی صاحب
رحمۃ اللہ علیہ گوجرانوالہ۔
حضرت العلامہ حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ
صاحب رحمۃ اللہ علیہ ملت اسلامیہ کے لئے مینارئہ نور تھے۔جن کے فیضان ظاہری
و باطنی سے ایک جہاں بہرہ یاب ہوا۔مسلک حقہ اہلسنت کے لئے انہوں نے ایسی بے
مثال اور لا جواب خدمات جلیلہ انجام دیں جو قیامت تک سینہ گیتی پر ثبت رہیں
گی۔
١٥:۔حضرت علامہ مولانا صاحبزادہ پیر عتیق الرحمان صاحب فیض پوری ۔ڈھانگری
شریف میرپور:۔
حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ
اللہ علیہ کی شخصیت محتاج تعارف نہیں فروغ دین و اشاعت اسلام کے لئے آپ کی
زندگی وقف تھی۔نہ صرف پاکستان، آزاد کشمیربلکہ دنیا کے کئی ممالک میں آپ کے
تلامذہ خدمت دین میں مصروف ہیں بلاشبہ حضرت شاہ صاحب ایک بے بدل عالم دین
تھے۔
١٦:۔صاحبزادہ سلطان فیاض الحسن شاہ صاحب قادری سجادہ نشین آستانہ عالیہ
حضرت سلطان باہو رحمۃ اللہ علیہ:۔
حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ
اللہ علیہ کے پورے ملک میں کثیر تعداد میں شاگرد آپ کے روشن کئے ہوئے چراغ
کی روشنی پھیلانے میں مصروف ہیں آپ کی علمی وجاہت آج بھی اہلسنت و جماعت کے
اندر ہی نہیں بلکہ اغیار میں ایک خصوصی امتیازی حثییت رکھتی ہے۔
١٧:۔حضرت علامہ مولانا پیر حامد علی شاہ صاحب گجراتی رحمۃ اللہ علیہ:۔
حضرت قبلہ محترمی ومکرمی ،فاضل اجل،عالم باعمل،واجب الاحترام،استاذالعلماء
حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ
اللہ علیہ کی وفات حسرت آیات سے جو خلا پیدا ہوا ہے شاید پُر نہ ہوسکے آپ
بلا شبہ ایک عالم اجل ،باعمل عالم دین اور عاشق رسول ؐ تھے۔
١٨:۔حضرت علامہ مولانا پیر حسِین الدین شاہ صاحب جامعہ رضویہ راولپنڈی۔
مخدوم المشائخ ،استاذالافاضل ،مقبول بارگاہ رسالت ، حافظ الدیث جناب پیر
سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہنے زندگی بھر
حب رسالت مآب ؐکی جو مئے پلائی اور نبی کریم ؐ کی جو احادیث کی جلیل خدمات
خدمات انجام دیں انکی مقبولیت کے شواہدعدلی موجود ہیں۔
سرچمن میں پھول کھلنا تو کوئی بات نہیں
رہے وہ پھول جو گلشن بنائے صحرا کو
١٩:۔غزالی زماں حضرت علامہ مولانا سید احمد سعید کاظمی صاحب رحمۃ اللہ علیہ
ملتان۔
زبدۃ الافاضل ،عمدۃ الاماثل ،حضرت شیخ المحدثین حافظ الدیث جناب پیر سید
جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہیکتائے روزگار
،عالم باعمل ،جامع الشریعۃ والطریقہ بزرگ تھے۔
٢٠:۔ثناخوان مصطفیؐ جناب الحاج محمد علی ظہوری صاحب بانی مجلس حسان رضی
اللہ تعالیٰ عنہ قصور:۔
جناب شیخ المحدثین ،حافظ الدیث پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ
صاحب رحمۃ اللہ علیہہمارے مسلک کے لئے ایک انمول سرمایہ تھے ان کی وفات سے
پیدا شدہ خلا ء مشکل سے پُر ہوگا۔
٢١:۔ممدوح علماء ِعرب و عجم مولانا مفتی سید شجاعت علی قادری جسٹس اسلامی
شرعی عدالت اسلام آباد:۔
عظیم فقیہ ِاہلسنت، استاذالعلماء ،حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ
صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی پوری زندگی خدمت اسلام
میں صرف کی اور اپنی تمام صلاحتیں عظمت ِمصطفیٰ کے اُجاگر کرنے میں صرف
کیں۔وہ بے مثال فقیہ اور عظیم محدث،شب زندہ دار عابد اور تیغ و سپر مجاہد
تھے۔
٢٢:۔محسن اہلسنت مولانا مفتی عبد القیوُم ہزاروی صاحب رحمۃ اللہ علیہ بانی
جامعہ نظامیہ رضویہ لاہور:۔
پاکستان میں سے اسلاف کی یادگار اور ان کے مشن کو تابندہ رکھنے والی شخصیات
میں سے استاذالعلماء ،حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی
قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہ اہم حثییت رکھتے ہیں۔ شاہ صاحب نے اپنی معذوری
کے باوجود علوم اسلامیہ کو بالاستعیاب پڑھا اور پڑھایا بلکہ آپ نے فن تدریس
کا ایک معیار قائم فرمایا میرے نزدیک قبلہ شاہ صاحب حضور ؐ کا معجزہ تھے۔
٢٣:۔ حضرت علامہ مولانا محمد اکرم سیالکوٹی خطیب اعظم دوبئی :۔
استاذالعلماء ،حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ
صاحب رحمۃ اللہ علیہ آپ ایک صاحب کرامات ولی تھے۔
٢٤ــ:۔حضرت علامہ مفتی عزیز اللہ مجددی صاحب رحمۃ اللہ علیہ :۔
حضور خواجہ عالم ،شہنشاہ ولایت ،فخرالسادات ،استاذالاساتذہ، استاذالعلماء
،حافظ الدیث جناب پیر سید جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ
اللہ علیہ کی زبان اقدس میں وہ اثر تھا کہ ڈاکو کو کہا تہجد پڑھا کرو تو وہ
تہجد گزار ہو گیاآج ہرآدمی ان کی تعریف کےلئے بے قرار ہےمیں صرف اتنا ہی
کہوں گا کہ شاہ صاحب کے اندر نور محمدی ؐ کی وہ کرن تھی ان کی زبان سے جو
نکلا وہ تیرے چہرے پہ رنگ اور سینے میں نور مصطفیٰ ؐ لایا ۔اللہ تعالیٰ آپ
کا فیض جاری رکھے آمین ثم آمین۔
٢٥:۔مناظر اسلام حضرت علامہ مولانا ضیاء اللہ قادری صاحب رحمۃ اللہ علیہ:۔
حضور قبلہ عالم ،جلال الملۃ والدین استاذالعلماء ،حافظ الدیث جناب پیر سید
جلال الدین شاہ صاحب نقشبندی قادریؔ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی زیارت سے ہر
مسلمان کا دل اور ایمان تروتازہ ہوجاتا تھا۔آپ ایک ولی کامل تھے ۔آپ کے
تمام شاگرد متشرع نظر آتے ہیں۔ اور شریعت مطہرہ کی پابندی کرتے ہیں۔
٢٦:۔مناظر اسلام حضرت علامہ مولانا سعید احمد اسعد صاحب دامت برکاتہم
القدسیہ ( ناظم اعلیٰ جامعہ امینیہ فیصل آباد):۔
آپ استاذالاساتذہ تھے۔ مجھے اس بات پر فخروناز ہے کہ آپ کے تلامذہ میرے
استاد ہیں۔
٢٧:۔استاذالاساتذہ حضرت علامہ مولاناغلام رسول صاحب شیخ الحدیث جامعہ رویہ
فیصل آباد:۔
حضرت قبلہ شاہ صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے طالب علمی کے زمانے میں بھی لوگ آپ
کے ثناء خوان تھے یہ کہنا بجا ہوگا کہ ایسا مدرس جو کتب ازبر پڑھائے کبھی
میسر نہیں ہو سکتا اگرچہ شاہ صاحب رات کو مطالعہ فرماتے تھے لیکن آنکھیں
بند کر کے پڑھانا ہمیں معلوم ہے کہ کتنا مشکل ہے۔
٢٨:۔استاذالعلماء حضرت علامہ مولانا محمد نواز صاحب نقشبندی رحمۃ اللہ علیہ
گوجرانوالہ:۔
سر ج السالکین ،زبدۃ العارفین ،حافظ القرآن والحدیث علوم و معارف کا خزینہ
تھے۔ آپ بھی اپنے اکابر کی طرح اخفاء پسند تھے اس لئے ان کے کمالات روحانیہ
صفحہ قرطاس پر نہیں لایا جاسکتا۔
٢٩:۔پیر طریقت الحاج خواجہ محمد معصوم صاحب رحمۃاللہ علیہ موہری شریف
(گجرات):۔
آپ اسوئہ رسول ؐ کا عملی نمونہ اور اتباع مصطفیٰ کا مجسمہ پیکر تھے۔گویا آپ
کی زندگی کی ہر ہر اداسنت مصطفی ؐتھی۔آپ ملت اسلامیہ کے لئے مینارئہ رشد و
ہدایت تھے۔
٣٠:۔علامہ مولانا سید محفوظ الحق شاہ صاحب خطیب جامع مسجد غلہ منڈی بُو رے
والا:۔
مسلک حق کے لئے حضرت والا کا وجود پیکر استقامت اور ابر کرامت تھا۔ بلاشبہ
آپ نمونہ اسلاف اور ہدایت خلق کے لئے حجت خداوندی تھے۔
٣١:۔مفسر قرآن مولانا غلام رسول سعیدی صاحب دارالعلوم نعیمیہ کراچی:۔
آپ کی مجلس میں بیٹھنا میں اپنے لئے شرف سمجھتا تھا کئی با کئی علمی گتھیاں
آپ نے سلجھائیں اور مجھ جیسے کم حثییت پر کرم فرمایا۔
٣٢:۔مولانا غلام رسول سیالوی صاحب چینیوٹ:۔
آپ کی شخصیت عزت اسلامی کی تصویر ،سراپا سوز و گداز،فیضان رضا کے مظہر ،
شریعت و طریقت کے حسین و جمیل مرقع تھی۔
٣٣:۔مولانامحمد رفیق صاحب میانی:۔
اس سے بڑھ کر آپ کے استقلال کا کیا مقام ہو سکتا ہے کہ آپ کمزوری ،پیری
(بڑھاپا)،معذوری(نابینا پن) کے باوجود کبھی تدریس سے ناغہ نہ کیاآپ قضاء و
تدریس میں بے مثال تھے افتا ء واستفتاء میں بے نظیر تھے۔
٣٤:۔حاجی محمد حنیف طیب صاحب سابق وفاقی وزیر :۔
ان کا دنیا میں کوئی ثانی نظر نہیں آتا۔حضرت قبلہ حافظ الحدیث رحمۃ اللہ
علیہ نے اپنی تنظیم کی تمام سر گرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔آپ کی طبیعت
جزبہ و ایثار کی مظہر تھی۔
(اللہ ان کی قبر انور پر کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے آمین او ر ہمیں ان کے
نقش قدم پر چلنے کی تو فیق دے آمین ثم آمین) |