سیدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کے چند اقوال

(بسلسہ یوم شہادت سیدنا عثمانؓ: ۸۱ ذوالحج)

فاتح خراسان و ہرات، کاتب وحی، امام جود و سخا، صاحب شرم و حیا، امام مظلوم مدینہ، خلیفہ راشد
سیدنا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ کے چند اقوال

﴿اللہ کے ساتھ تجارت کرو تو بہت نفع ہو گا-

﴿بندگی اس کو کہتے ہیں کہ احکام الہٰی کی حفاظت کرے اور جو عہد کسی سے کرے اس کو پورا کرے اور جوکچھ مل جائے اس پر راضی ہو جائے اور جو نہ ملے اس پر صبر کرے-

﴿دنیا کی فکر کرنے سے تاریکی پیدا ہوتی ہے اور آخرت کی فکر کرنے سے روشنی پیدا ہوتی ہے-

﴿متقی کی علامت یہ ہے کہ اور سب لوگوں کو تو سمجھے کہ وہ نجات پا جائیں گے اور اپنے آپ کو سمجھے کہ ہلاک ہو گیا-

﴿سب سے زیادہ بربادی یہ ہے کہ کسی کو بڑی عمر ملے اور وہ سفر آخرت کی تیاری نہ کرے-

﴿دنیا جس کے لیے قید خانہ ہو قبر اس کے لیے باعث راحت ہوگی-

﴿اگر تمارے دل پاک ہو جائیں تو کبھی قرآن شریف کی تلاوت یا سماعت سے سیری نہ ہو-

﴿محاصرہ کے زمانہ میں جب اتمام حجت کے لیے آپ نے بالاخانہ سے سر باہر نکالا تو فرمایا مجھے قتل نہ کرہ بلکہ صلح کی کوشش کرو، خدا کی قسم میرے قتل کے بعد پھر تم لوگ متفقہ قوت کے ساتھ قتال نہ کر سکو گے اور کافروں سے جہاد موقوف ہو جائے گا اور باہم مختلف ہو جاﺅ گے-

﴿محاصرہ کے زمانہ میں لوگوں نے پوچھا کہ امیرالمومنین! آپ تو مسجد نہیں جا سکتے انہی باغیوں میں سے کوئی شخص امام بنتا ہے، ہم اس کے پیچھے نمازپڑھیں یا نہ پڑھیں تو آپ نے فرمایا کہ نماز اچھا کام ہے جب لوگوں کو اچھا کام کرتے ہوئے دیکھو تو ان کے ساتھ شریک ہو جا یا کرو ہاں برے کاموں میں ان کے ساتھ شرکت نہ کرو۔
Muhammad Irfan Ul Haq Advocate
About the Author: Muhammad Irfan Ul Haq Advocate Read More Articles by Muhammad Irfan Ul Haq Advocate: 30 Articles with 68773 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.