گاجر دنیا بھر میں ایک مقبول
سبزی ہے۔ یہ مقوی اور مصفی غذا ہے۔ گاجر کے سبز پتے بھی غذائیت سے بھرپور
ہوتے ہیں۔ ان میں پروٹین‘ معدنیات اور وٹامنز وافر مقدار میں پائے جاتے
ہیں۔گاجر میں کھاری اجزاء بہت زیادہ ہوتے ہیں جو خون کو صاف اور قوی بناتے
ہیں۔ یہ پورے جسم کی نشوونما کرتی ہے اور بدن میں تیزابیت اور کھار کا
توازن برقرار رکھنے میں مدد دیتی ہے۔گاجر کے جوس کو ’’کرشماتی مشروب‘‘ کہا
جاتا ہے۔ یہ نہ صرف بچوں کیلئے صحت بخش مشروب ہے بلکہ بڑوں کو بھی بہت
فائدہ دیتا ہے۔ یہ آنکھوں کو توانائی دیتا ہے جسم کے خلاؤں میں پائی جانے
والی نسیحوں کو صحت مند رکھتا ہے اور جلد کو تازگی بخشتا ہے۔گاجر کا جوس
حمل کے ابتدائی عرصہ میں عورتوں کیلئے مفید نہیں کیونکہ یہ پیشاب کی نالیوں
کی دیواروں میں زہریلا پن پیدا کرتا ہے جس سے اسقاط کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔
دانتوں کے امراض
کھانا کھانے کے بعد ایک گاجر چبا کر کھانے سے منہ میں خوراک کے ذریعے
پہنچنے والے مضرجراثیم ہلاک ہوجاتے ہیں۔ یہ دانتوں کو صاف کرتی ہے۔ دانتوں
کے خلاؤں سے خوراک کے اجزاء نکال دیتی ہے۔ مسوڑھوں سے خون رسنا بند ہوجاتا
ہے اور دانتوں کا انحطاط رک جاتا ہے۔
ہاضمہ کی خرابیاں
گاجر چبا کر کھانے سے لعاب دہن میں اضافہ ہوتا ہے اور ہاضمہ کا عمل تیز
ہوجاتا ہے کیونکہ یہ معدے کو ضروری اینزائمر‘ معدنی اجزاء اور وٹامنز مہیا
کرتی ہے۔ گاجر کا باقاعدہ استعمال معدے کے السر کو روکتا ہے اور ہاضمہ کی
دیگر بیماریاں لاحق نہیں ہونے دیتا۔ گاجر کا جوس انتڑیوں کے قولنج‘ بڑی آنت
کی سوزش‘ اپنڈیسائٹس‘ السر اور بدہضمی میں مؤثر علاج ہے۔
قبض
گاجر کا جوس اگر پالک کے جوس کے ساتھ تھوڑا سا لیموں کا رس ملا کر پیا جائے
تو قبض کی شکایت دور ہوجاتی ہے۔ واضح رہے کہ پالک کا جوس انتڑیوں کوصاف
کرتا ہے یہ مشترکہ مشروب پینے کے فوراً بعد اپنا اثر نہیں دکھاتا لیکن دو
ماہ کے استعمال سے انتڑیاں باقاعدہ اجابت کا عمل شروع کردیتی ہیں۔ مذکورہ
مشروب تیار کرنے کیلئے 250ملی لٹر گاجر کے جوس میں 50ملی لٹر پالک کا جوس
ملانا چاہیے۔
اسہال
گاجر کا جوس اسہال کے مرض میں ایک عمدہ قدرتی علاج ثابت ہوتا ہے۔ یہ پانی
کی کمی دور کرتاہے۔ نمکیات (سوڈیم‘ پوٹاشیم‘ فاسفورس‘ کیلشیم‘ سلفر اور
میگنیشیم) کا نقصان پورا کرتا ہے۔ گاجر کا جوس پیکٹین مہیا کرکے آنتوں کو
سوزش سے تحفظ دیتا ہے۔ اس کے استعمال سے بیکٹیریا کی نشوونما رک جاتی ہے
اور قے بند ہوجاتی ہے۔ بچوں کیلئے تو یہ بہت مفید ہے۔ آدھا کلو گاجر کو
150ملی لٹر پانی میں اتنا ابالیں کہ یہ نرم ہوجائیں۔ پانی کو نتھار لیں اور
آدھا کھانے کا چمچہ نمک ڈال کر یہ مشروب ہر آدھے گھنٹے بعد مریض کو دیں۔
چوبیس گھنٹے میں بہتری کے آثار نظر آنے لگتے ہیں۔
پیٹ کے کیڑے
گاجر ہر قسم کے خلیوں (جراثیم‘ بیکٹیریا‘ وغیرہ) کی دشمن ہے چنانچہ بچوں کے
پیٹ سے کیڑے خارج کرنے کیلئے بہت مفید ہے۔ ایک چھوٹا کپ کدوکش کی ہوئی گاجر
صبح کے وقت کھانا (اس کے ساتھ کسی اور چیز کو نہ شامل کیا جائے تو) پیٹ کے
کیڑے تیزی سے خارج ہوجاتے ہیں۔
بانجھ پن
کچی گاجر زرخیزی کیلئے بہت اچھی ہے بعض اوقات بانجھ پن کا مؤثر علاج محض اس
کا استعمال ہی بن جاتا ہے۔ بانجھ پن کے اسباب میں سے ایک یہ ہوتا ہے کہ
مسلسل ایسا کھانا کھایا جائےجو پکنے کے دوران انزائمز سے محروم ہوچکا ہو۔
تلی ہوئی غذاؤں میں بھی انزائمز ختم ہوجاتے ہیں۔
دیگر استعمال
گاجر کو مختلف طریقوں سے کھایا جاتا ہے۔ اسے سلاد کی صورت میں کچا استعمال
کرتے ہیں۔ اسے ابال کر بھی کھایا جاتا ہے اور بھون کر سالن کے طور پر بھی
استعمال میں لاتے ہیں۔ اس کا شوربہ اور جوس بھی دنیا بھر میں مقبول ہے لیکن
یہ کچی حالت میں زیادہ مفید ہوتی ہے۔ |