مولانا نذیراللہ مرحوم کی وفات پر مختلف قومی و سیاسی رہنماؤں کے تعزیتی پیغامات

محترم جناب سید مہدی شاہ..... وزیراعلی گلگت بلتستان
جملہِ خاندان مولانا نذیراللہ صاحب مرحوم
مولانا صاحب کی وفات سے مجھے انتہائی دلی صدمہ پہنچا ہے۔ مرحوم کی گلگت بلتستان میں قیام امن ، مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارگی برقرار رکھنے میں کی جانے والی کوششوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائیگا۔ ان کی وفات سے پیدا ہونے والی خلا کو پر کرنے میں بڑا وقت درکار ہے۔ ان کی رحلت سے جہاں آپ ایک شفیق باپ اور سرپرست سے محروم ہوگئے ہیں وہاں گلگت بلتستان کے عوام بھی ایک جید عالم سے محروم ہوگئے ہیں۔ میں اپنی اور گلگت بلتستان حکومت کی جانب سے مرحوم کے خاندان کے ساتھ دلی تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ آپ سب کو یہ صدمہ بردا شت کرنے کی ہمت عطا کرے اور مرحوم کو اپنے جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائیں۔ آمین
شریکِ غم:
سید مہدی شاہ' وزیر اعلیٰ ' گلگت بلتستان
29/10/2010
٭٭٭
محترم جناب وزیر بیگ صاحب.....(ایکٹنگ گورنر گلگت بلتستان)
بسم اللہ الرحمان الرحیم
انا للہ و انا الیہ راجعون! مرحوم مولانا نذیراللہ ہمارے علاقے کے ایک بلند پایہ عالم دین تھے۔ ان کی موت سے علاقے کو ایک ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔ ایسی ہستیاں صدیوں بعد پیدا ہوتی ہیں' یہ نقصان صرف ان کے خاندان کا نہیں بلکہ پورے علاقے کا ہے لیکن حکمِ الہی کے سامنے انسان بے بس ہیں۔ ہماری دعا ہے کہ اللہ تبارکت و تعالیٰ ابدی دنیا میں مرحوم کے درجات بلند فرمائے اور پسماندگان کو عظیم نقصان برداشت کرنے کا حوصلہ اور توفیق عطا فرمائے، آمین یا رب العالمین!
وزیر بیگ ایکٹنگ گورنر گلگت بلتستان(١)
31/10/2010
(١) ان دنوں شمع خالد کے وفات سے وزیر بیگ صاحب ایکٹنگ گورنر تھے۔ادارہ
٭٭٭
جمیعت اہلحدیث بلتستان و دارالعلوم غواڑی بلتستان کے علماء و رہنمائ
بسم اللہ الرحمان الرحیم
الحمدللہ وحدہ والصلاة والسلام علی من لا نبی بعدہ
امابعد: قال اللہ تعالیٰ وماکان لنفس ان تموت الا باذنہ
مولانا نذیراللہ کی وفات حسرت آیات پر جمیعت اہلحدیث بلتستان کے تمام احباب مولانا مرحوم کے عزیز و اقارب ااور احبابِ گلگت کے ساتھ مصیبت میں برابر کے شریک ہیں۔ مرحوم کی دینی خدمات اتنی زیادہ کہ ہم گن نہیں سکتے۔ اللہ تعالیٰ اسے مرحوم کی میزان حسنات میں جمع فرماکر ان کے لیے نجات اور بلندی درجات کا ذریعہ بنائیں، ہمیں ان کے نیک کاموں کو جاری رکھنے کی توفیق دے اور بشری لغزشوں کو درگذر فرما ئے۔ تمام سوگواران کو صبر جمیل کی توفیق دے۔ آمین
از:
١۔ الشیخ عبدالرحمان حنیف' امیر جمعیت اہلحدیث بلتستان
٢۔الشیخ عبدالواحد عبداللہ' ناظم اعلی جمعیت اہلحدیث بلتستان
٣۔الشیخ محمد علی جوہر' مدیر مرکز اسلامی سکردو
٤۔الشیخ عبیدالرحمان مدنی' نائب ناظم اعلیٰ' جامعہ دارالعلوم غواڑی
24/10/2010
٭٭٭

جناب فدا علی ایثاراعتمادی ہنرائی.... ممبر ایکٹنگ کمیٹی اسماعیلی کونسل
بسم اللہ الرحمن الرحیم
مرحوم و مغور مولانا نذیراللہ خان صاحب ارض شمال کے ایک ممتاز عالم دین تھے۔ انہوں نے اپنی زندگی کو بین المسالک ہم آہنگی اور اتحاد بین المسلمین کو یقینی بنانے کے لیے وقف کررکھی تھی یہی وجہ ہے کہ مولانا مرحوم تمام مسالک اسلامیہ کے لئے قابل صد احترام عالم دین تھے۔ ان کی وفات سے جو خلا محسوس کیا جارہا ہے وہ بہت دیر تک محسوس کیا جائے گا۔
اسماعیلی کونسل اور جماعت سوگوار خاندان کو اس موقع پر تعزیت پیش کرتی ہے ا ور دعا کرتی ہے کہ خداوند عالمین مرحوم کی روح کو غریق رحمت کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔
فقط شریکِ غم: فدا علی ایثار اعتمادی ہنزائی
ممبر رابطہ کمیٹی اسماعیلی ریجنل کونسل
التحریر:24/10/2010
٭٭٭

جناب مولانا لقمان حکیم صاحب.... امیر جے یو ائی گلگت بلتستان
مولانا لقمان حکیم صاحب مولانا مرحوم کے پرانے رفیقان کار میں سے ہیں اور دونوں ہمسائے بھی ہیں۔مولانا لقمان حکیم صاحب ان کی وفات حسرت آیات پر بڑے مغمو م ہوئے۔ مولانا نے اشعار مذکورہ سے اپنے غم دل کا اظہا کیا اور اپنے تعلق کو ظاہر کیا۔مولانا نے تعزیت کے پیغام کو لمبی چوڑی تحریر کے بجائے انہی اشعار پر اکتفاء کیا جو حسب ذیل ہیں۔
زندگی انسان کی' مانند مرغ خوشنوا
شاخ پر بیٹھا کوئی دم چہچہایا اڑ گیا
عمر بھر ہم آپ کی آغوش میں پلتے رہے
جب ہم ہوئے آپ کی خدمت کے قابل' آپ اب چلتے رہے
بندہ نابکار، مغوم ساتھی
مولوی لقمان حکیم(امیر جمیعت علماء اسلام گلگت بلتستان)
24/10/2010
٭٭٭

جناب عنایت اللہ شمالی صاحب....چیئر مین جی بی این اے' گلگت بلتستان
آج یہ سطور رقم کرتے ہوئے میرا قلم لرز رہا ہے اور اشکِ قلم سیاہی کی صورت میں' غیر مربوط انداز میں قرطاس پر بکھر رہے ہیں۔ آہ! مولانا نزیراللہ ایک نابغہِ روز گار اور پورے گلگت بلتستان کے لیے ایک عطیہ خدا وندی کے مانند تھے' مولانا مرحوم کی پوری حیاتِ مبارکہ اتحاد بین المسلیمین کی ترویج اور اُخوت و بھائی چارے کی فضا ء قائم کرنے کی جہد مسلسل سے عبارت تھی۔ مولانا کی رحلت سے خطۂ شمال میں امن کے حوالے سے جو خلا پیدا ہوا ہے وہ شاید پورا ہوسکے۔
بہر حال موت کا پیالہ ہر ذی نفس کا مقدر ہے۔ رب کریم حضرت کو اپنے جوار حمت میں بلند درجات عطا فرمائے اور ان کے لواحقین کو صبر جمیل کے ساتھ ساتھ حضرت مولانا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے علاقے میں قیام امن اور بھائی چارے کے لیے ایک مثالی کردار ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
شریک حزن
افسردہ شمالی (عنایت اللہ شمالی)
٭٭٭

جناب مشتاق احمد صاحب....ایڈیشنل جج استور
بسم اللہ الرحمان الرحیم
جناب مولانا نذیراللہ صاحب مرحوم ومغفور کی ذات اور ان کے کارہائے نمایاں کا ذکر کرنا میرے جیسے کم علم آدمی کے بس میں نہیں۔ مولانا مرحوم ایک انتہائی پرخلوص انسان تھے جس کا ثبوت یہ ہے کہ دارالعلوم نصرة الاسلام گلگت بلتستان کا ایک نمایاں ادارہ بن چکا ہے۔ جہاں دن رات دین کی ترویج کے لیے کام ہورہا ہے۔ مولانا صاحب نے دارالعلوم کے لیے جس جانفشانی سے دن رات کام کیا ہے وہ دین سے محبت کی ایک مثال ہے۔

میری دعا ہے کہ اللہ تعالٰی مولانا صاحب کو جنت الفردوس میں جگہ عنایت فرمائے اور پس ماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ مولانا مرحوم کی کمی ایک عرصے تک گلگت بلتستان میں محسوس کی جائے گی۔
دعا گو: شریکِ غم
مشتاق احمد' ایڈیشنل سیشن جج استور' گلگت بلتستان
24/10/2010
 

Amir jan haqqani
About the Author: Amir jan haqqani Read More Articles by Amir jan haqqani: 446 Articles with 433792 views Amir jan Haqqani, Lecturer Degree College Gilgit, columnist Daily k,2 and pamirtime, Daily Salam, Daily bang-sahar, Daily Mahasib.

EDITOR: Monthly
.. View More