انڈے ہر موسم میں ‘ ہر عمرکے لوگ
استعمال کرتے ہیں لیکن سردی کے موسم میں گرما گرم انڈے کھانے کا مزہ ہی کچھ
اور ہے ۔انڈے غذائی اہمیت کے اعتبار سے دودھ کے بعد ایک بہترین غذا ہیں ۔انڈے
اُبال کر اور سالن میں پکا کر کھائے جاتے ہیں۔ اکثر لوگ انڈے کو ناشتے کا
اہم جز ُو بناتے ہیں۔ موسم سرما میں انڈوں کا حلوہ بنایا جاتا ہے۔
انڈوں کا استعمال دماغ اور آنکھوں کو تقویت دیتا ہے ‘ بیماری کے بعد ہونے
والی نقاہت کود ُور کرتا ہے ۔ انڈے میں لحمیات‘فاسفورس ‘کیلشیم ‘حرارے‘
سوڈیم‘لحمیات‘حیاتین اے ‘چکنائی ‘ نشاستہ ‘کیلشیم ‘معدنی نمک ‘حیاتین سی
‘فاسفورس اور فولاد جیسے اہم غذائی اجزاءپائے جاتے ہیں۔
لحمیات گوشت اور پٹھوں کی ساخت کی تعمیر کرتے ہیں۔ انڈے کھانے سے جسم میں
طاقت اور حرارت پیدا ہوتی ہے۔ کیلشیم ‘ فولاد اورفاسفورس جسم انسانی کے لئے
نہایت اہم ہیں۔ کیلشیم پھیپھڑوں کی ساخت کو دُرست رکھنے اورجسم کی نشوونما
میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ فولاد خون کے سر ُخ ذرات پیدا کرتا ہے۔ فاسفورس
اعصاب کو طاقت دیتا ہے۔ انڈے میں شامل معدنی نمک دل کی مضبوطی قلب کے لئے
مفید ہے۔
انڈے کی زردی میں موجود لیوٹین(lutien)بینائی کے لئے مفید ہے‘ انڈہ کھانے
سے جسم پرداغ دھبے اور50 برس کے بعد پیدا ہونے والے اندھے پن کے خطرات کم
ہوجاتے ہیں۔انڈہ وہ واحد خوراک ہے جس میں قدرتی طور پر وٹامن ڈی پایا جاتا
ہے۔انڈے کا استعمال ”سینے کے سرطان “کے خطرے کو کم کرتا ہے ۔انڈے میں موجود
سلفر اور دیگر معدنی اجزاءبالوں اور جلد کے لئے بہترین ہیں۔ہارورڈ اسکول آف
پبلک ہیلتھ کی ایک تحقیق کے مطابق انڈوں کا باقاعدہ استعمال خون کو پتلا
رکھ کر دل کے د ُورے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔
لوگوں کا ماننا ہے کہ دیسی انڈے میں زیادہ غذائیت ہوتی ہے ‘ تاہم تحقیق اسے
مفروضہ قرار دیتے ہوئے بتاتی ہے کہ غذائیت کے اعتبار سے دونوں قسم کے انڈے
مساوی ہیں۔انڈے کو اُبال کر سفیدی اور زردی سمیت کھایا جاتا ہے‘ بعض لوگ
کچا انڈہ پی لیتے ہیں مگر مناسب طریقہ یہ ہے کہ انڈے کو پانی میں سفیدی پک
جائے اور زردی پکنے کے قریب ہو‘ یعنی پورے طور پر نہ پکے‘ پھر اس کو اُتار
کر اور چھیل کر اس پر ذرا سا نمک اور مرچ چھڑک کر کھایا جائے۔انڈے کو دودھ
میں پھینٹ کر شہد میں میٹھا کر کے پینا مفید ہے۔ انڈوںکو تیز آنچ پر نہیں
پکانا چاہئے اور نہ ہی اسے زیادہ سخت کرنا چاہئے۔ اس طرح سے انڈے اپنی
افادیت کھو بیٹھتے ہیں۔ خاص طور پر تیز آنچ پر پکانے سے انڈوں میں موجود
لحمیات کے ضائع ہونے کا خدشہ ہوتا ہے ‘یہی وجہ ہے کہ لوگ عام طور پر آدھا
پکا ہوا استعمال کرتے ہیں۔ انڈے کی زردی میں سفیدی کے مقابلے میں تین گنا
زیادہ حرارے ہوتے ہیں ‘اس لئے عام طور پر لوگ انڈے کی زردی سے اجتناب کرتے
نظر آتے ہیں۔
ایک دن میں کتنے انڈے کھانے چاہئے اس حوالے سے کوئی حتمی رائے نہیں ہے۔ ایک
خیال یہ ہے کہ جتنے انڈے کھائیں اچھا ہے جب کہ دوسری رائے کے مطابق انڈوں
کے زیادہ استعمال سے کولیسٹرول کی زیادتی ہوسکتی ہے ‘اس لئے اسے اعتدال میں
کھانا چاہئے۔ |