فرح عظیم شاہ
اسلام میں انسانی جان کے تحفظ اور حُرمت اور بہت اہمیت دی گئی ہے۔ پاکستان
میں کئی لوگ اسلامی طرز زندگی نہ اپنانے اور اسلامی تعلیمات سے دوری کی وجہ
سے ایسے امراض میں مبتلا ہو جاتے ہیں جنہیں بدترین کہا جاتا ہے انہی میں سے
ایڈز بھی شامل ہے لیکن یہ بھی ایک تلخ حقیقت ہے کہ علمی جہالت اور شعور کی
کمی کی وجہ سے کئی معصوم لوگ بھی ایڈز کا شکار ہو جاتے ہیں ایڈز کی وجوہات
میں صرف بدکرداری ہی نہیں بلکہ انتقال خون کے لئے غیر محفوظ بلڈ بنکوں کا
استعمال اور وجود، دندان سازوں کے آلودہ آلات، کانوں اور ناک میں چھدائی کے
لئے آلودہ آلات کا استعمال، سرنج یا ٹیکوں کا غیر ضروری اور ایک ہی سرنج کا
بار بار استعمال اچانک خون کی ضرورت پڑنے پر نشے کے عادی افراد کی طرف سے
قیمتاً دیئے جانے والے خون کا استعمال شامل ہیں۔ گزشتہ دنوں اسلام آباد کے
تھنک ٹینک بیداری فکر فورم میں ’’تحفظ ایڈز سیمینار‘‘ کا اہتمام بعنوان
’’ایڈز سے بچاؤ کے لئے اسلامی تعلیمات پر عملدرآمد ہوا۔ یہ سیمینار بیداری
فکر فورم اور ایمان پاکستان ٹرسٹ نے مشترکہ طور پر منعقد کیا جس میں ہر
طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والی نمائندہ شخصیات نے شرکت کی۔ پروفیسر ڈاکٹر
ساجد خاکوانی نے ایک جامع مقالہ پیش کیا۔
اس موقع پر شرکاء سیمینار کی طرف سے یو این ایڈز پاکستان کے کردار و
کارکردگی کو سراہا گیا۔ خاص طور پر یواین ایڈز کے کنٹری کوآرڈینیٹر برائے
پاکستان و افغانستان صبا مارک Saba Marc کی بلاامتیاز خدمات پر ان کو
شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا گیا۔ ڈائریکٹر کنفلکٹ مانیٹرنگ سنٹر
عبداﷲ خان نے حق سچ بات کی کہ ہمیں ہر چیز کو سازشی نظریے سے نہیں دیکھنا
چاہئے بلکہ اگر ایڈز کا ناسور ہمارے معاشرے میں موجود ہے تو پھر اس کے
تدارک کے لئے UN Aids کی سہولیات و خدمات سے فائدہ اٹھانے میں کوئی حرج
نہیں۔ بصورت دیگر پاکستان اور اس کے عوام ان سہولیات سے محروم اور دیگر
ممالک فائدہ اٹھا لیں گے۔ ایمان پاکستان ٹرسٹ کی طرف سے اتنے اہم معاملے پر
لگی لپٹی رکھے بغیر مذاکرے کا اہتمام صحیح سمت میں درست پیش رفت ہے۔
سیمینار کے مہمان خصوصی جے یو آئی کے سینیٹر حافظ حمد اﷲ نے شرکاء سیمینار
کو ایک خوبصورت گلدستہ قرار دیا جن میں پاکستانی معاشرے کی اور پاکستانیت
کی بھرپور جھلک موجود تھی۔ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان دشمن طاقتیں ہمیں
تقسیم کرنا چاہتی ہیں لیکن فرح عظیم شاہ کی وساطت سے یواین ایڈز کے اس
سیمینار میں ہم ایک ہیں۔ اسلام نے معاشرتی و اخلاقی حدود کا تعین کردیا ہے۔
سیچ سیدھا اور مختصر ہوتا ہے۔ ڈاکٹر ساجد خاکوانی نے حق بات کی ہے کہ
بدکاریوں میں پڑ جانے سے روکنے کی بجائے بعض جدت پسند کہلانے والے مرد کی
جڑ کو اکھاڑنے کی بجائے صرف پتوں اور شاخوں کو کاٹ کر سمجھتے ہیں کہ ایڈز
ختم ہو جائیگی۔ بہرحال ایڈز صرف ایک ہی وجہ سے نہیں ہوتی دیگر وجوہات کا
بھی کھل کر اظہار کردیا گیا ہے لہذا مرض سے نفرت کی جائے مریض سے نہیں
کیونکہ ایڈز کے مریض کے بطور انسان حقوق ختم نہیں ہوتے۔
چیئرمین سلطانہ فاؤنڈیشن ڈاکٹر نعیم غنی کا کہنا تھا کہ ٹیکوں کے غیر ضروری
استعمال کے خلاف ہم نے بھرپور مہم چلائی۔ ممتاز کاسموٹالوجسٹ محمود آفتاب
نے کہا کہ حُسن کو چارچاند لگانے کے دعویدار بعض بیوٹی پارلر اور کلینک بھی
ہائی جینک معیار برقرار نہ رکھ کر ہیپاٹائٹس اور ایڈز پھیلانے کا باعث بن
رہے ہیں۔ شعوری بیداری کے ذریعے ایڈز سے تحفظ کی مہم کامیابی سے آگے بڑھائی
جا سکتی ہے۔
ڈاکٹر غلام حسین سابق وفاقی وزیر اور پی پی پی ذوالفقار علی بھٹو شہید کے
سابق سیکرٹری جنرل نے تحفظ ایڈز کے حوالے سے موضوع کے انتخاب کو سراہااور
اس ضمن میں بیداری فکر فورم کے پلیٹ فارم سے بھرپور آگاہی مہم چلانے اور
آگے بڑھانے کو سراہا۔ |