کراچی کے علاقے کورنگی کے ایک
نجی اسپتال میں انتظامیہ کی غفلت کے باعث 7بچوں کی ہلاکت کے بعدورثاءکی
جانب سے شدید ہنگامہ آرائی کے بعد گورنر سندھ نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے
حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے جبکہ ای ڈی او ہیلتھ کے مطابق معاملے کی تحقیقات
کیلئے 2 رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرے گی۔
تفصیلات کے مطابق کورنگی میں واقع ایک نجی اسپتال میں مصنوعی تنفس کی مشین
(انکیوبیٹر )میں آکسیجن کی کمی پیدا ہوگئی لیکن انتظامیہ نے غفلت اور
لاپرواہی کا ثبوت دیتے ہوئے اس پر توجہ نہ دی جس کے نتیجے میں مشینوں میں
موجود 7 بچے جاں بحق ہوگئے، بچوں کی ہلاکت کے خلاف والدین، عزیزواقارب اور
اہل محلہ نے اسپتال میں شدید ہنگامہ آرائی و توڑ پھوڑ کی اور ٹائر جلا کر
کورنگی روڈ بھی بلاک کردی جس کے بعدحالات پر قابو پانے کے لیے پولیس اور
رینجرز کو طلب کرنا پڑا۔ورثا کا کہنا تھا کہ اسپتال انتظامیہ کو ان کےحوالے
کیا جائے ورنہ اسپتال کوآگ لگا دی جائے گی جبکہ پولیس نے انتظامیہ کے 4
افراد کو حراست میں لے لیا اور دیگر کی تلاش جاری ہے۔دوسری جانب علاقہ
مکینوں کے مطابق دو روز قبل بھی اسپتال میں دو بچوں کی ہلاکت کا واقعہ پیش
آیا تھا جس کے بعد دو روز میں 9 بچے جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ اس سے قبل بھی
اسپتال میں اس قسم کے واقعات پیش آچکے ہیں۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ
مسیحائی انسانی جان بچانے والا ایک مقدس پیشہ ہے مگر کرپشن کے بڑھتے ہوئے
رجحان اور دولت کی ہوس نے ہر پیشے کی طرح اس پیشے میں بھی سرمایہ دارانہ
ذہنیت کے افراد کی تعداد کو بڑھا دیا ہے جو انسانی جانیں بچانے سے زیادہ
مال کمانے کی فکر رکھتے ہیں جس کی وجہ سے نہ صرف یہ مقدس پیشہ بدنام ہورہا
ہے بلکہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع بھی روز کا معمول بن چکا ہے اور اگر اس
جانب فوری توجہ دیتے ہوئے مثبت اقدامات کے ذریعے ضابطوں کی پابندی کو اولیت
و فوقیت دیتے ہوئے اصلاح احوال پر توجہ نہ دی گئی تو عوام کا قانون پر سے
اعتماد ختم ہوجائے گا اور جب عوام کو قانون پر اعتماد نہ رہے تو ریاست خانہ
جنگی سے دوچار ہوجاتی ہے اسلئے حکومت اور اداروں کو حب الوطنی کا مظاہرہ
کرتے ہوئے مسیحائی سمیت تمام شعبوں میں اصلاح پر فوری توجہ دینی ہوگی ! |