مجھے قادری صاحب کے انقلاب سے دکھ ہوا ہے
(Javed Iqbal Cheema, Italia)
میں قادری صاحب کی آمد سے ابتک
ذہنی کیفیت میں مبتلا ہوں ..اور سوچتا ہوں کہ کیا لکھوں . کیسے لکھوں .کون
سے الفاظ لکھوں .جس سے قادری صاحب کی دل آزاری نہ ہو .کیونکہ میرے دل میں
ہر اچھے انسان کی عزت و احترام ہے .گو کہ میں ان کی جماعت کا نہیں ہوں .مگر
انقلاب کا لفظ بولنے والے ہر انسان کا ساتھ دینا میرا فرض ہے .کیونکہ یہ
بات اٹل ہے کہ نظام کی تبدیلی اس ملک کی سالمیت کے لئے ضروری ہے اور نظام
بغیر انقلاب کے تبدیل ہو ہی نہیں سکتا .اس لئے انقلاب ناگزیر ہے ..مگر ان
حالات میں انقلاب سے مایوسی لکھوں یا اپنے جزبات کی توہین لکھوں یا اپنی کم
عقلی پر آنسو بہاؤں..یا اپنی بیوقوفی پر ماتم کروں ..کہ جس نے قادری صاحب
کو سمجھا ہی نہیں ..کہ جو الفاظ کے جوڑ توڑ کے اور تقریر و تحریر کے تو
ماہر ہیں .مگر ٹیبل ٹاک اور فیصلہ سازی میں میرے نزدیک فیل ہو چکے ہیں ..قادری
صاحب تسلیم کریں یا نہ کریں .مگر یہ حقیقت ہے کہ وقتی طور پر شریف برادران
نے شطرنج کی بازی میں قادری صاحب کو مات دے دی ہے ..گو کہ شریف برادران نے
حکمرانی کے اوچھے ہتھکنڈے استمعال کئے..مگر پاکستانی سیاست میں اور نظام کی
بغیرتی .کمینہ پن کی وجہ سے سب چلتا ہے .یہی تو نظام کی خرابی ہے جس کی
تبدیلی کی ضرورت ہے اور جس کے لئے قادری صاحب آواز اٹھا رہے ہیں ..آخر میں
کون ہارے گا کون جیتے گا .یہ تو وقت ہی بتاۓ گا .مگر وقتی فتح ایک فرعون کی
طرح شریف برادران کے حصہ میں آ چکی ہے ..آگے خدا جانتا ہے کہ ان فرعون کا
اینڈ کیا ہونے والا ہے .مگر جس طرح مایوسی کے بادل میرے چہرے پر تھے .اسی
طرح کے نقوش میں نے چینل پر قادری صاحب کے چہرے پر بھی پڑھے ہیں ..قادری
صاحب کو اپنی غلطی کا احساس ہو چکا ہے وہ تسلیم کریں یا نہ کریں ..میں نے
کافی دفعہ ان کو مشورے لکھ کر بھیجے تھے مگر وہ جواب دینا یا عمل کرنا
ضروری نہیں سمجھتے .اسی لئے زیادہ عقل مند آدمی اپنے گھمنڈ میں مار کھا
جاتا ہے .جس طرح مغرور پہلوان اپنے سے کمزور سے شکست کھا جاتا ہے ..ویسے
قادری صاحب یا تو کسی سے مشورہ نہیں کرتے یا مشیر ہی بیوقوف بنا رہے ہیں ..بھر
حال قادری صاحب کی طرح کوئی اور ہوتا . تو میں لکھ دیتا کہ ہمارے انقلاب کی
مٹی پلید کروا دی گئی ہے ..میں نے بار بار لکھا ہے کہ انقلابی لوگ . باغی
لوگ اور بغاوت والے کفن باندھ کر نکلتے ہیں .وہ وزیروں .اور گورنر اور
حکمران سے مذاکرات نہیں کیا کرتے ..میں ایک عام انقلابی آدمی تھا .مگر پھر
بھی قادری صاحب کے جذباتی الفاظوں کو سن کر اپنے کفن پر انقلاب .انقلاب .لکھوا
لیا تھا ..مگر قادری صاحب کا انقلاب جب ٹھس ہوا .تو میرے جیسوں کی کیا حالت
ہوئی ہو گی .اس کا اندازہ آپ لگا لیں ..کہ میں کتنی شرمندگی محسوس کر رہا
ہوں گا .مگر قادری صاحب پھر بضد ہیں کہ انقلاب آے گا ..تیسری خامی قادری
صاحب میں یہ ہے کہ وہ ٹیبل ٹاک..فیصلہ سازی میں فیل ہونے کے ساتھ ساتھ موت
سے بھی ڈرتے ہیں .اس لئے انقلاب قادری صاحب نہیں لا سکتے ..کسی اور کو ہی
میدان میں نکلنا ہو گا .یا قادری صاحب مجھ سے مشورہ لے لیں .اگر دین .دنیا
اور آخرت میں کامیابی چاہتے ہیں تو ..ورنہ اگر وہ سمجھتے ہیں کہ وہ سب
جانتے ہیں اور قلی عقل کے مالک ہیں تو ان کی مرضی .میں ان کو ان کے حال پر
جھوڑتا ہوں ..مگر جاتے جاتے ان کو یہ بتا دینا چاہتا ہوں کہ اگر وہ زرداری
صاحب کے اقتدار میں کفن باندھ کر نکلتے تو انقلاب کب کا آ چکا ہوتا اور اگر
وہ شریف برادران کی چال کو ناکام بنانا چاہتے ..تو اسلام آباد سے لاہور
جہاز کے لینڈ کرنے پر وہ لاہور ائیرپورٹ پر طیارے سے اترتے اور کسی حکمران
کو کوئی مذاکرات کی دعوت نہ دیتے .بلکہ حکمرانوں سے بات کرنا .ہاتھ ملانا
اپنی توہین سمجھتے .اور پیدل ائیرپورٹ سے ماڈل ٹاؤں تک کا عوام کے ساتھ سفر
کرتے .تو حالات بھی مختلف ہوتے .انقلاب کا راستہ بھی ہموار ہوتا .کارکن کا
امج .عزت .وقار بھی بھال ہوتا .مورال بھی اپ ہوتا اور سب سے بڑی بات یہ کہ
فرعون اور اس کے چمچے آنسو بہاتے..اور شطرنج کی بازی قادری صاحب جیت چکے
ہوتے ..مگر نہ جانے قادری صاحب ہر بار ٹریپ کیوں ہو جاتے ہیں ..اگر اتنے
بڑے مفکر .دانشور .فلاسفر .مذھبی سکالر کا یہ حال ہے تو میرا مشورہ ہے کہ
قادری صاحب یا تو مجھے لاہور بلا کر مشورہ کر لیں ..اگر نہیں کرنا چاہتے تو
انقلاب کو جھوڑ دیں اور مزید اپنی اور ہماری عاقبت خراب نہ کریں ..... |
|